لاہور: کار سواروں نے خاتون کو اغوا کرلیا، واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
لاہور کے علاقے ڈیفنس اے میں خاتون کو کار سواروں نے اغوا کرلیا جب کہ اغوا کے واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی۔
رپورٹ کے مطابق فوٹیج میں دو ملزمان کو مہوش نامی خاتون کو زبردستی پکڑ کر کار میں ڈالتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، ملزمان خاتون کو اغواء کرکے موقع سے فرار ہوگئے۔
ایس ایچ او ڈیفنس اے خرم شہزاد کے مطابق اغوا کا مقدمہ خاتون کے بھائی امین کے بیان پر درج کرلیا گیا ہے۔
مقدمہ مدعی کے مطابق اسکی بہن کو سابقہ بہنوئی فیاض نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ ملکر اغوا کیا۔
ایف آئی آر میں ایوب اور ایک نامعلوم ملزم کو بھی نامزد کیا گیا ہے، مقدمہ مدعی کے مطابق اس کی بہن کو چھ ماہ قبل طلاق ہوگئی تھی۔
ایس پی کینٹ ڈویژن قاضی علی رضا کے مطابق اغوا کاروں کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے جلد ہی مغویہ کو بازیاب کروا لیا جائے گا۔
ایس ایچ او ڈیفنس اے خرم شہزاد کے ہمراہ ایک ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جو فوٹیج اور دیگر شواہد کی روشنی میں مغویہ کی بازیابی کے لئے کوشش کر رہی ہے۔جلد ملزمان قانون کی گرفت میں ہونگے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لاہور: رشوت کے الزام میں گرفتار این سی سی آئی اے افسران کے جسمانی ریمانڈ کا حکمنامہ جاری
—فائل فوٹوضلع کچہری لاہور نے رشوت کے الزام میں گرفتار این سی سی آئی اے افسران کے جسمانی ریمانڈ کا حکمنامہ جاری کر دیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے دو صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا ہے۔
تحریری فیصلے کے مطابق ایف آئی اے کے تفتیشی نے ملزموں کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، ایف آئی اے کے وکیل کے مطابق ملزموں کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کی تفتیش شروع کی، وکیل کا اعتراض آیا ایف آئی آر میں 90 لاکھ کا ذکر ہے، ریکوری 4 کروڑ سے زائد کیسے ہوئی، ملزمان عام نہیں، اس لیے ان سے تفتیش کا طریقے کار بھی عام نہیں۔
فیصلے میں کہا گیا کہ پراسیکیوٹر کے مطابق یہ وائٹ کالر کرائم ہے ملزم سب طریقے کار جانتے ہیں، ملزموں کی پہلے انکوائری ہوئی جس سے پتہ چلا یہ رشوت وصول کرتے ہیں۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے کہا کہ گزشتہ 3 دن کے جسمانی ریمانڈ میں بھاری رقم ریکور ہونا اہم پیش رفت ہے، اس اسٹیج پر ملزموں کو مقدمے سے ڈسچارج نہیں کر سکتے، عدالت نے تفتیشی افسر کی استدعا منظور کرتے ہوئے 3 دن کا جسمانی ریمانڈ دیا۔ 3 نومبر کو ملزمان کو دوبارہ عدالت کے روبرو پیش کیا جائے۔