لین دین کے معاملے پر مسلح افراد کا شہری پر تشدد، اغوا کرنے کی ویڈیو سامنے آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
لاہور:
لین دین کے معاملے پر مسلح افراد نے شہری پر تشدد کیا اور اغوا کرنے کی کوشش کی، جس کی ویڈیو سامنے آ گئی۔
پولیس کے مطابق تھانہ نواب ٹاؤن کی حدود میں مسلح افراد کی جانب سے ایک شہری کو تشدد کا نشانہ بنانے اور اغوا کرنے کا واقعہ پیش آیا، جس پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے واقعے میں ملوث 5 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
شہری شکیل اور ملزمان کے درمیان لین دین کا تنازع تھا، جس کے باعث ملزمان نے شکیل کو زدوکوب کیا اور اغوا کر کے اُسے سلطان ٹاؤن میں واقع ایک گھر میں لے گئے۔ اغوا اور تشدد کا واقعہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں بھی ریکارڈ ہوا، جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ملزمان کس طرح شکیل کو زبردستی لے جا رہے ہیں۔
پولیس کے مطابق اغواء کے دوران ملزمان شکیل سے رقم کا مسلسل تقاضا کرتے رہے اور اُسے جان سے مارنے کی سنگین دھمکیاں دیتے رہے۔
بعد ازاں پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے شہریار، تنویر، عمر، ساجد علی اور احسن رضا کو گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹرکوسرکاری گاڑی میں سواریاں بٹھانا مہنگا پڑ گیا
— خیبرپختونخوا میں سرکاری وسائل کے غلط استعمال پر ایک بڑا اقدام سامنے آیا ہے۔ صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (PDMA) خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹر بحالی، غضنفر وسیم کنڈی کو سرکاری گاڑی میں عام سواریاں بٹھانے کے الزام میں 120 دن کے لیے معطل کر دیا گیا۔
یہ کارروائی اس وقت عمل میں آئی جب سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک سرکاری گاڑی کو پرائیویٹ ٹیکسی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو بنانے والے شہری نے بتایا کہ گاڑی میں فی کس ایک ہزار روپے کرایہ لیا جا رہا تھا۔
ویڈیو میں شخص کو گاڑی کے چاروں اطراف سے مناظر ریکارڈ کرتے اور ڈرائیور سے سوال کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ آپ سرکاری گاڑی میں کس اختیار سے سواریاں بٹھا رہے ہیں؟ جس پر ڈرائیور نے وضاحت دی کہ وہ ذاتی پیٹرول خرچ کر رہا ہے۔ تاہم ویڈیو بنانے والے شخص نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میں خود سرکاری ملازم ہوں، مجھے معلوم ہے کہ آپ کو پیٹرول حکومت سے ملتا ہے، اس کا یہ استعمال جائز نہیں۔
ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعدپی ڈی ایم اے نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کی، جس کی سفارشات کی روشنی میں ڈائریکٹر غضنفر وسیم کنڈی کو معطل کر دیا گیا۔
کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ سرکاری گاڑی کے غیر قانونی استعمال پر متعلقہ افسر کو 120 دن کے لیے معطل کیا گیا ہے، تاکہ مزید چھان بین مکمل کی جا سکے۔