سیلاب کے باعث خضرو فارمولی پر دو منزلہ پولیس چوکی دریا برد ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
تربیلا ڈیم کے اسپیل وے کھولنے سے دریائے سندھ میں سیلابی صورتِ حال پیدا ہوگئی، اٹک کی تحصیل خضرو فارمولی کے مقام پر دو منزلہ پولیس چوکی دریا برد ہوگئی۔
ڈیرہ غازی خان میں وڈور ندی میں اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے، حیدرآباد میں نیو پھلیلی کینال میں 40 فٹ چوڑا شگاف پڑگیا، جس سے قریبی دیہات متاثر ہوگئے۔
چکوال اور گرد و نواح میں موسلا دھار بارش ہوئی، اسلام آباد میں بھی موسلا دھار بارش ہوئی، نشیبی علاقوں اور نالوں کی مانیٹرنگ جاری ہے۔
کراچی میں کلفٹن کا ساحل سیپیوں سے سفید ہوگیاسیپیاں، خول، اور دیگر سمندری مخلوقات مون سون کے دوران ہر سال ہی لہروں کے ساتھ ساحل پر پہنچتی ہیں
صوابی میں طوفانی بارش اور لینڈسلائیڈنگ سے بند روڈ 36 گھنٹے گزرنے کے باوجود نہ کھل سکی، درجنوں دیہات کا ضلع صوابی سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔
بلوچستان کے علاقے واشک میں بارشوں کے بعد ندی میں طغیانی آگئی پتک میں ندی نالوں کا پانی بازار میں داخل ہوگیا۔
سیلابی ریلوں کے باعث درجنوں بند ٹوٹ گئے، پیاز کی تیار فصل زیرِ آب آگئی، ایک شخص جاں بحق ،30 بکریاں بھی ہلاک ہوگئیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پنجاب سیلاب؛ نقصانات سے اموات کی تعداد 118 ہوگئی، 47لاکھ سے زائد افراد متاثر
لاہور:پنجاب میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے باعث اموات کی تعداد 118 تک پہنچ گئی جبکہ اب تک 47 لاکھ 23 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔
پی ڈی ایم اے پنجاب نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق دریائے راوی، ستلج اور چناب میں شدید سیلابی صورتحال کے باعث 4ہزار 700 سے زائد موضع جات متاثر ہوئے۔
ریلیف کمشنر نبیل جاوید کے مطابق سیلاب میں پھنس جانے والے 26 لاکھ 11 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ شدید سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 337 ریلیف کیمپس اور 492 میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں۔
مویشیوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے 368 ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ متاثرہ اضلاع میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں میں 20 لاکھ 89 ہزار جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق منگلا ڈیم 95 فیصد جبکہ تربیلا ڈیم 100 فیصد تک بھر چکا ہے۔ دریائے ستلج پر موجود انڈین بھاکڑا ڈیم 88 فیصد تک بھر چکا ہے، پونگ ڈیم 94 فیصد جبکہ تھین ڈیم 88 فیصد تک بھر چکا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔ سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے سروے کا جلد آغاز کر دیا جائے گا، سروے مکمل ہونے پر شفافیت اور آسان طریقہ کار سے شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔