سٹی42: داخلی سیاست میں اور انڈیا سے باہر  اپنے برباد امیج کو بحال کرنے کی بچگانہ کوشش میں بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے  حقائق کو توڑ مروڑ کر نیا فیک نیریٹر بنانے کی بچگانہ کوشش کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ  9 مئی کی رات پاکستان بھارت پر بڑا حملہ کرنے کی تیاری کر چکا تھا، خوش قسمتی سے  امریکہ کے نائب صدر نے  جے ڈی وینس نے بھارتی وزیر اعظم کو پاکستان کی جانب سے ایک بڑے حملے کے حوالے سے خبردار کیا۔ جے شنکر نے پورس کا ہاتھی بن کر اپنے "اب تک دوست" صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پبلک بیانات کو ہی جھٹلا دیا

سپریم کورٹ کے حکم پر مخصوص نشستیں بحال، نوٹیفکیشن جاری  

  پہلگام فالس فلیگ آپریشن کا الزام پاکستان پر دھر کر  6 مئی کی رات  پاکستان کی مسجدوں پر حملہہ کرنے کے بعد ایک گھنٹے میں  بھارت کو  اس بلا اشتعال جارحیت کی بھیانک سزا ملی تو اسے  انڈیا کی داخلی سیاست میں شرم ناک شکست کے نتائج سے بچنے کے لئے 9 مئی کی رات دوسرا حملہ کرنا پڑا اور پہلے سے کئی گنا زیادہ شدید سزائیں بھگتنا پڑیں۔ یہ سزائیں اتنی خوفناک تھیں کہ بھارت کو امریکہ میں اپنے "سورس" جے ڈی وینس کے ذریعہ صدر ٹرمپ کو پاکستان سے معافی دلوانے کے لئے حرکت میں لانا پڑا۔ معافی تو مل گئی لیکن اب داخلی سیاست میں برباد ہو چکے امیج کو کیا کریں۔

اداکارہ شیفالی نے موت سے قبل کونسی میڈیسن کھائی؟ قریبی دوست نے بتا دیا

ایک امریکی میگزین سے  انٹرویو  میں جے شنکر نے کہا کہ جب 9 مئی کی رات امریکی نائب صدر جے ڈی وہنس نے  وزیر اعظم نریندر مودی سے  کہا کہ اگر بھارت نے کچھ چیزیں نہ مانیں تو پاکستان بھارت پر بہت بڑا حملہ کرے گا۔

جے شنکر نے اپنے جھوٹ کو  ڈرامائی رنگ دینے کے لئے کہا،  امریکی نائب صدر نے بھارتی وزیر اعظم کو فون کیا تو اس وقت وہ بھی کمرے میں موجود تھے۔

باجوڑ: صادق آباد پھاٹک میلہ کے قریب دھماکہ، اسسٹنٹ کمشنر سمیت 4 افراد جاں بحق

جے شنکر نے " پاکستان کے جراحانہ عزائم"  کی نئی کہانی جوڑتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی نے امریکی نائب صدر کو جواب دیا کہ اگر پاکستان نے حملہ کیا تو بھارت اس کا جواب دے گا۔

جے شنکر نے حقیقت کو 180 ڈگری پر مورٹے ہوئے  کہا کہ ’یہ حملے سے پہلے کی بات ہے اور آپ نے دیکھا کہ پاکستان نے اس رات واقعی بڑا حملہ کیا‘۔  حقیقت یہ تھی کہ 9 اور  10 مئی کی رات بھارت نے پہل کی اور پہل بھی خود اپنے ہی عوام پر میزائل برسا کر کی۔ آدم پور کے اڈے سے کئی بیلسٹک میزائل امرتسر پر فائر کئے گئے تھے۔ پاکستان  آرمی نے چوکس ترجمان نے ان میزائلوں کے اڑتے ہی  میڈیا پر  آ کر ہنگامی  بیان جاری کیا اور دنیا کو بتایا کہ انڈیا نے آدم پور سے امرتسر پر خود میزائل فائر کئے ہیں، ان میزائلوں کی اڑان کا الیکٹرانک ریکارڈ ہمارے پاس موجود ہے۔

معروف کار ساز کمپنی نے گاڑیوں کی قیمتیں بڑھا دیں

اس کے تھوڑی دیر بعد انڈیا نے پاکستان کے تین ائیر بیسز پر بیلسٹک میزائلوں سے حملے کئے جس کے بعد پاکستان نے وہ کیا جسے جدید وار فئیر کی ہسٹری میں اب "کیس سٹڈی" کا درجہ حاصل ہے۔ پاکستان نے بھارت کے درجنوں فوجی اہداف کو انتہائی مختصر دورانیہ میں ملٹی پل حملے کر کے برباد کر دیا جن میں بھارت کا مایہ ناز ائیر ڈیفینس سسٹم  S400 بھی شامل تھا۔ بھارت کے فوجی مقاصد کے مصنوعی سیارے کو بے کار کر دیا،  بھارت کے طول و عرض میں سینکڑوں گرڈ سٹیشن جام کر دیئے، ایک تہائی انڈیا کو اندھیرے میں دھکیل دیا،  سینکڑوں ویب سائٹیں ہیک کر لیں، براہموس میزائل رکھنے کے کئی اڈے درجنوں  میزائلوں سمیت تباہ کر دیئے، دہلی سے پرے تک انڈیا کی ائیر سپیس کو پاکستانی طیاروں، میزائلوں کے لئے عملاً کنٹرول میں لے لیا اور مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد ایل او  سی کے اندر گھس کر علاقوں پر قبضہ کر لیا۔ 

شاہدرہ : فائرنگ سے کم سن بچی سمیت6افرادزخمی

یہ سب کچھ اور مزید بہت کچھ کرنے کے بعد  پاکستان کی آڑمی نے میڈیا کے ذریعہ براہ راست اور ذمہ دار ترین ڈپلومیٹک چینلز کے ذریعہ انڈیا اور دنیا کے اہم ترین پاور سنٹرز کو فوری میسج پہنچایا کہ بھارت کی دوسری مرتبہ بلا اشتعال جارحیت کا پاکستان نے اپنی ضرورت کے مطابق جواب دیا ہے۔ بھارت نے مزید ایک بھی جارحانہ اقدام کیا تھا پاکستان بھارت کے معاشی اہداف کو برباد کر کے جواب دے گا۔

دنیا 10 مئی کے اوائل میں بھارت کے پاکستانی ائیر بیسز پر بلا اشتعال حملوں کو بھی دیکھ چکی تھی اور  اس کے کم و بیش دو گھنٹے بعد پاکستان کے جوابی حملوں کے امپیکٹ  سے بھی آگاہ ہو چکی تھی۔ پاکستان کے جوابی حملے  جنہیں  جدید وارفئیر کا ایک سنگِ میل مانا جا رہا ہے، اس قدر مؤثر تھے کہ پاکستان کی مزید کسی جارحیت کی صورت میں زیادہ برباد کن جواب دینے کی وارننگ کو ہر سمجھدار سٹیٹسمین سنجیدگی سے لینے پر مجبور تھا۔ اس کے بعد وہ ہوا جسے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خود کافی تفصیل کے ساتھ بیان کیا۔ یہ  9  اور 10 مئی کی درماینی شب جارحیت بھارت نے کی تھی اور پاکستان نے دانت توڑ دینے والا جواب دیا تھا۔ 

 اس سے دو دن پہلے  6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارت کی جانب سے پاکستانی علاقوں میں متعدد فضائی حملے کیے  گئے تاہم پاک فضائیہ کی بروقت جوابی کارروائی کے نیتجے 7 بھارتی طیارے تباہ ہوئے، بعد ازاں 8 مئی کو  بھارت پاکستان کے درجنوں علاقوں پر ڈرونز  سے حملے کرتا رہا۔

بلنٹ حقیقت؛ منہ پر کولہا پوری چپل

حال ہی میں، امریکہ، ہندوستان، جاپان اور آسٹریلیا پر مشتمل اسٹریٹجک گروپ "کواڈ" نے IIOJK میں پہلگام حملے کی مذمت کرتے ہوئے ایک مشترکہ بیان میں پاکستان کا نام نہ لینے کا  فیصلہ کیا۔

امریکی محکمہ خارجہ نے گروپ کے وزرائے خارجہ کا ایک مشترکہ بیان جاری کیا، جن کی واشنگٹن میں ملاقات ہوئی، لیکن انہوں نے پاکستان کا نام لینے یا اسلام آباد کو مورد الزام ٹھہرانے سے گریز کیا۔ امریکہ سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کا یہ بیان جے شنکر کے منہ پر کولہا پوری چپل پڑنے جیسا ہی تھا لیکن وہ خاموشی سے اس ذلت آمیز ہزیمت کو پی گئے، بولتے تو بات انڈیا میں کھیتوں میں کام کرتے ووٹروں کے کانوں تک بھی جاتی

پاکستان بھارت جنگ پر امریکہ کے صدر کا نیریٹیو جو امریکی ریاست کا بھی نیریٹو بنا

 10 مئی کی صبح پاکستان کی واضح وارننگ کے بعد دن بھر انڈیا نے پاکستان کے خلاف کوئی جارحیت نہیں کی تھی۔ سینکڑوں زخم کھائے ہوئے  بھارت کی فوج اور حکومت  دن بھر صبر کے ساتھ زخم سہلانے کے سوا کچھ نہیں کر سکی تھی۔ پھر شام کو یہ ہوا کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کو پاکستان اور بھارت کی جنگ بندی کی خوشخبری سنائی اور بتایا کہ انہوں نے "لاکھوں زندگیاں بچا لیں" ۔

صدر ٹرمپ کے بیانات کے مطابق انہوں نے جنگ بندی کا اعلان واشنگٹن کی طرف سے دونوں فریقوں کے ساتھ بات چیت کے بعد کیا تھا۔

بھارت کی بری طرح مار کھائی ہوئی حکومت کے لئے جنگ بندی کا واشنگٹن سے ہوا یہ اعلان بھی ایک زخم ہی ثابت ہوا لیکن پاکستان کے لگائے ہوئے زخموں کی طرح بھارت کی حکومت اس زخم کو بھ یدانتوں تلے زبان رکھ کر سہنے پر مجبور تھی، سہہ گئی۔ 

 بھارت ن کی عملاً ہیجڑا بنا دی گئی حکومت نے ٹرمپ کے اعلانات سے مِن مِن کرتے ہوئے اختلاف تو کیا لیکن نئی دہلی میں امریکہ کے سفیر کو طلب کر کے یہ کہنے کی جرات نہیں کہ کہ صدر ٹرمپ تو جھوٹ بتا رہے ہیں۔ اور یہ کہ جنگ بندی کی درخواست تو پاکستان نے اندیا سے خود کی تھی۔

انڈیا کی حکومت  10 مئی کی صبح سے اب تک  کسی نیریٹو سے ،محروم رہی اور  پاکستان نے ٹرمپ کی کوششوں کو تسلیم کیا  اور گزشتہ ماہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں ان کے کردار کا حوالہ دیتے ہوئے، 2026 کے نوبل امن انعام کے لیے باضابطہ طور پر ان کی سفارش تک کی ۔

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: پاکستان بھارت پاکستان کے کو پاکستان پاکستان کی پاکستان نے مئی کی رات امریکہ کے بھارت کی بھارت نے بھارت کے کی تھی کے بعد کہا کہ کے لئے

پڑھیں:

ابراہم اکارڈز سے متعلق دباؤ آیا تو اپنے مفادات دیکھیں گے

اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 30 جون 2025ء ) وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ ابراہم اکارڈز سے متعلق دباؤ آیا تو اپنے مفادات دیکھیں گے، اگر ہم تماشائی بنے اور کھلاڑی نہ بنے تو اس کا نقصان ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق وزیردفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی چینل سماء نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابراہم اکارڈزسے متعلق دباؤ آیا تو اپنے مفادات دیکھیں گے، موجودہ صورتحال میں اگر ہم تماشائی بنے اور کھلاڑی نہ بنے تو اس کا نقصان ہوگا، عالمی سطح پر موجودہ صورتحال میں ہم کھیل کا حصہ ہیں۔

ایک اور بیان میں وزیر دفاع نے کہا کہ مودی کا تکبر خاک میں مل ہے۔بھارت کی جانب سے دوبارہ پاکستان پر حملے کا امکان موجود ہے، بھارت نے اگر پاکستان کا پانی روکا تو اس کو جنگ تصور کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

پاک بھارت جنگ میں پاکستانی میڈیا نے مثبت کردارادا کیا، جبکہ بھارتی میڈیا میں سرکس اور نوٹنکی ہورہی تھی، پاکستان نے بھارت کے طیارے گرائے جو فخر کی بات ہے، پاکستان اس وقت سراٹھا کر دنیا میں چل رہا ہے۔

بھارت بلوچستان میں اسپانسرڈ دہشتگردی میں ملوث ہے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت مانے یا نہ مانے، عالمی برادری پاکستان کے موقف کو تسلیم کر رہی ،پاکستان کے اس وقت امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں لیکن ماضی کے برعکس یہ تعلقات مشترکہ فوجی مصروفیات پر مبنی نہیں، افغان شہری پاکستان میں غیر قانونی کاروبار اور زمینوں پر قبضہ کر رہے ہیں، افغان اپنے وطن واپس لوٹے تو پاکستانی شہریوں کے لیے ملازمت کے مواقع کھلیں گے. ایک انٹرویو میں وزیر دفاع نے کہاکہ جس نہر میں وہ اکثر تیراکی کرتے ہیں، وہاں کناروں کے ساتھ ڈمپر کھڑے ہیں، جو افغان باشندوں کی ملکیت ہیں جو عارضی پناہ گاہوں میں رہتے ہیں لیکن انہوں نے آبپاشی کی زمین پر غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ یہ افغان ڈمپر مالکان شاید محکمہ آبپاشی کو رشوت دیتے ہیں، پاکستان میں جتنے ناجائز کاروبار ہیں سب افغان کرتے ہیں، ہماری تمام نہروں کے کنارے افغان شہریوں نے تجاوزات کر رکھی ہیں. وزیر دفاع نے دعوی کیا کہ تقریبا 6 سے 7 ملین غیر دستاویزی افراد پاکستان میں ہیں، اور تجویز دی کہ اگر افغان اپنے وطن واپس لوٹے تو پاکستانی شہریوں کے لیے ملازمت کے مواقع کھلیں گے خارجہ تعلقات کے حوالے سے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اس وقت امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں لیکن ماضی کے برعکس یہ تعلقات مشترکہ فوجی مصروفیات پر مبنی نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت مانے یا نہ مانے، عالمی برادری پاکستان کے موقف کو تسلیم کر رہی ہے، بین الاقوامی اداروں نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل نہیں کیا جا سکتا۔ اسرائیل اور بھارت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ امریکا اور یورپ کی پشت پناہی کی وجہ سے اسرائیل بے دریغ کام کر رہا ہے، اگر بھارت بھی ایسا ہی کررہا ہے تو اس کے پیچھے کون ہے؟ وزیر دفاع نے زور دے کر کہا کہ پاکستان امن چاہتا ہے لیکن تنازعات کا حل ضروری ہے انہوں نے کہا کہ اگر اندرونی مسائل حل ہو جائیں تو پاکستان نمایاں طور پر ترقی کر سکتا ہے پاکستان تحریک انصاف سے متعلق گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سمجھ رہی تھی قانون کی پروا نہیں، شخصیت پرستی کام آئے گی، جیل کاٹنا مشکل ہے لیکن اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں۔

متعلقہ مضامین

  • سیز فائر امریکا کے نہیں پاکستان کے ڈر سے کیا، جے شنکر کا اعتراف
  • بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی میں صدر ٹرمپ کی ثالثی کا دعوے بے بنیاد ہے .بھارتی وزیرخارجہ
  • انڈیا اورامریکہ کے درمیان اربوں ڈالر کا تجارتی معاہدہ مشکلات کا شکار
  • بھارت کی طرف سے جنگ مسلط کی گئی تو پاکستان نے اپنے سے 5 گنا بڑے دشمن کو شکست دی، گورنر پنجاب
  • فیلڈ مارشل کا بیانیہ، بھارت کا وجود ٹوٹنے کی طرف
  • ٹرمپ کا ثالثی کا دعویٰ بے بنیاد ہے، جنگ بندی میں ان کا کوئی دخل نہیں، جے شنکر
  •   "مری سانحہ پر مریم نواز بھی استعفیٰ دیں"، علی امین کا ترجمان پورس کا ہاتھی نکلا
  • ابراہم اکارڈز سے متعلق دباؤ آیا تو اپنے مفادات دیکھیں گے
  • دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے دوست پاکستان کےساتھ کھڑے ہیں،، ترک صدر