کوئٹہ کی 15 سالہ مستبشرہ کی روشنی سے محروم آنکھیں خوابوں سے عاری نہیں
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
کوئٹہ کی 15 سالہ مستبشرہ حوصلے، ہنر اور خود انحصاری کی جیتی جاگتی مثال ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ کے ٹاپ کار موڈیفائر بھائیوں کی کہانی
مستبشرہ بینائی سے محروم ضرور ہیں لیکن ان میں یہ صلاحیت بدرجہ اتم موجود ہے کہ وہ خواب دیکھ کر ان کی تعبیر بھی ڈھونڈ لیا کرتی ہیں۔
ان کا ایک خواب خود انحصاری کا حصول تھا جس کی تکمیل کے لیے انہوں نے گھر میں ہی فروزن فوڈ تیار کرکے آن لائن فروخت کرنے کا کاروبار شروع کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے مقبول ہوگئیں۔
مزید پڑھیے: کوئٹہ کی مویشی منڈی میں جانور بیچنے والی سخت جان ماں، بیٹی
مستبشرہ اپنی اس صلاحیت کی بدولت کئی ایوارڈز بھی جیت چکی ہیں۔ ان کی دلچسپ کہانی جانیے اس ویڈیو رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آن لائن کاروبار بلوچستان بینائی سے محروم فروزن فوڈ کوئٹہ مستبشرہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ن لائن کاروبار بلوچستان فروزن فوڈ کوئٹہ
پڑھیں:
ایس آئی ایف سی کی بدولت توانائی کے شعبے کا خود انحصاری کی طرف سفر تیز
اسلام آباد:اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی قیادت میں توانائی کے شعبے کا خود انحصاری کی طرف سفر تیز تر ہوگیا۔
ویژن 2031 کے تحت قابل تجدید توانائی کی ترقی، کوئلہ اور فرنس آئل کے بجائے ہائیڈرل، سولر اور سی این جی کی جانب منتقل ہوگی۔ سکھر میں 150 میگاواٹ اور گلگت بلتستان میں 1 میگاواٹ سولر کا منصوبہ مکمل کر لیا گیا۔
’’سینرجی کو‘‘ کی 1 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری سے اپنی ریفائنریز کی ’’یورو وی‘‘ معیار کے مطابق اَپ گریڈ یشن جاری ہے۔ ماڑی پیٹرولیم کا ’’غازی فیلڈ‘‘ میں تیسرا ایپریزل ویل کامیابی سے مکمل ہوگیا۔
سعودی عرب کی 101 ملین ڈالر کی امداد سے آزاد کشمیر میں 70 میگاواٹ کے دو ہائیڈرو منصوبوں اور کراچی میں 3 گیگاواٹ کے سولر پلانٹ پر کام جاری ہے۔
ورلڈ بینک نے ڈیجیٹل معیشت کے لیے 149.7 ملین ڈالر کی منظوری بھی دی ہے۔
شنگھائی الیکٹرک کی تھر کول بلاک-1 میں سرمایہ کاری کی گئی جبکہ جینکو III اور ننگبو گرین لائٹ کے تھرمل پلانٹ کو 300 میگاواٹ سولر میں تبدیلی کا معاہدہ کیا گیا۔
ایس آئی ایف سی کی سرپرستی میں آئیسکو، فیسکو اور گیپکو جیسے ڈِسکوز کی نجکاری کے لیے منصوبے جاری ہیں جبکہ ’’کے الیکٹرک‘‘ کے 2 بلین ڈالر کے اصلاحاتی منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے۔
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے سعودی عرب، یو اے ای اور آذربائیجان سے سرمایہ کاری کے معاہدے کیے گئے جبکہ نئی توانائی پالیسی کے تحت او جی ڈی سی ایل، راجیان 11 اور اوپیک پلس جیسے منصوبے ترقی کی طرف گامزن ہیں۔
پاکستان اور روس کی براہِ راست ریل سروس، ڈیجیٹل اور اقتصادی تعاون کا آغاز کیا گیا۔ حکومت کی گیس کے 35 فیصد شیئر کی نجی فروخت کی منظوری سے 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔