25 کروڑ کی آبادی کا پانی روکنا اعلان جنگ تصور کیا جائے گا. رضوان سعید شیخ
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 24 مئی ۔2025 )امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ 25 کروڑ کی آبادی کا پانی روکنا اعلان جنگ تصور کیا جائے گا، بلوچستان میں بھارت کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں واشنگٹن میں گفتگو کرتے ہوئے رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ معطل کرنے کی کوئی شق یا گنجائش نہیں، عالمی برادری پانی کو بطور ہتھیار استعمال کی حمایت نہیں کرے گی.
(جاری ہے)
پاکستان کے سفیر نے کہا ہے کہ پاک بھارت جنگ بندی میں امریکا نے نمایاں کردار ادا کیا، پاک بھارت کشیدگی میں کمی سے متعلق امریکی قیادت کا کردار قابلِ تحسین ہے انہوں نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امن کے داعی ہیں، مسئلہ کشمیر کے حل میں پیش رفت سے متعلق امریکی صدر کی کوششوں کی قدر کرتے ہیں، پاکستان کشمیر ی عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلے کے مستقل حل کا خواہاں ہے. رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ بھارتی قیادت کے بیانات کشیدگی کو ہوا دینے کا سبب بن رہے ہیں، بھارتی قیادت کے بیانات ہندوتوا کی دہشت گردانہ سوچ کی عکاسی کرتے ہیں، بلوچستان میں بھارت کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ
پڑھیں:
اسٹیبلشمنٹ اس نتیجے پر پہنچ گئی کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کو روکنا ناممکن ، قومی حکومت کی طرف بڑھاجائے: اسد طور
اسلام آباد (ویب ڈیسک) صحافی اسد طور نے دعویٰ کیا ہے کہ موجودہ حکومت کی مدت مکمل ہونے سے پہلے ہی قومی حکومت کی طرف بڑھا جائے گا، موجودہ حکومت جو مرضی کرلے،الیکشن ہوئے تو تحریک انصاف ہی جیتے گی، پیکا ایکٹ، گرفتاریوں اور آئینی ترامیم سے عمران خان کو باور کرایا جا رہا ہے کہ وہ دباو ڈالنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔
اسد طور نے اپنے حالیہ ولاگ میں کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اس نتیجے پر پہنچ گئی ہے کہ یہ لوگ (موجودہ حکمران) جتنا مرضی زور لگا لیں، جتنا مرضی اکانومی کو ٹھیک کرلیں، جتنا مرضی ڈیلیور کرلیں، جب بھی الیکشن ہوں گے پی ٹی آئی جیتے گی اور بھاری اکثریت سے جیتے گی۔ پارلیمنٹ میں اس وقت جتنی بھی حکمراں جماعتیں ہیں ان کی ساری سیٹیں ملا کر بھی شاید 20 نہ ہوں۔ اتنی بڑی اکثریت عمران خان کے پاس ہوگی کہ پھر تو عمران خان ،عمران خان ہی ہوگا، اس کو روکنا بھی ہے لیکن یہ اس کو کس طرح روکیں گے ، اسے روکنا ممکن نظر نہیں آرہا، پھر سسٹم پر اپنی گرپ بھی رکھنی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ اگر تحریک انصاف اور عمران خان بھاری اکثریت سے جیت گئی تو ان(اسٹیبلشمنٹ) کی اپنی گرپ بھی ختم ہو جائے گی۔ اس وقت پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی حیثیت پراکسی سے زیادہ نہیں، اسٹیبلشمنٹ کو پتہ ہے کہ یہ نہ تو ہمیں (اسٹیبشلنٹ کو)ڈیلیور کر رہی ہیں نہ ہی عوام کو، نہ ہی یہ عمران خان کے خلاف کوئی قابل ذکر بیانیہ بنا پارہے ہیں، عمران خان کو جیل میں ڈال کر یہ سارا نظام چلایا تو جا رہا ہے لیکن یہ نظام اگر ایک بھی غلطی ہوئی، کوئی تحریک شروع ہوگئی یہ سارا نظام ختم ہوجائے گا، ن لیگ اور پیپلزپارٹی تو پہلے ہی ختم ہیں لیکن اس مرتبہ اسٹیبلمنٹ میں بھی فارغ ہوجائے گی، اس کے لیے یہ پیکا ایکٹ، یہ آئینی ترامیم، یہ تحریک انصاف کے کارکنوں کے خلاف کارروائی، اغوا وغیرہ جو بھی ہو رہے ہیں اس سب کے پیچھے ایک مقصد ہے۔ یہ عمران خان کو باور کرایا جا رہا ہے کہ پاپولر ہونے کے باوجود آپ اس پوزیشن میں نہیں ہیں کہ تحریک چلا سکیں اور دباو ڈال سکیں۔ آپ کی پارٹی سمجھوتہ کر چکی ہے،کمزور ہے، کارکن لڑ نہیں سکتا۔ بیرونی امداد آنہیں سکتی، ڈونلڈ ٹرمپ بھی ہماری (اسٹیبلشمنٹ) کی سائیڈ پر ہے۔
ٹارگٹ اور ایجنڈا یہ ہے کہ 2027 تک ، شہباز شریف کی مدت مکمل ہونے سے پہلے ہی ایک قومی حکومت کی طرف بڑھا جائے۔ اس قومی حکومت میں مسلم لیگ ن بھی ہو ، پیپلز پارٹی بھی ہو، تحریک انصاف بھی ہو اور ایم کیو ایم سمیت دیگر جماعتیں شامل ہوں۔
سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا، اگرتحریک انصاف کا مخصوص نشستوں کا حق نہیں تودیگر جماعتوںکو بھی نہیں لینی چاہیں: حامد میر
اسٹبلشمنٹ جانتی ہے کہ جب بھی الیکشن ہو گا عمران خان بھاری اکثریت سے جیتیں گیں اور موجودہ حکمران تمام جماعتیں ملا کر بھی بھی بیس سے زیادہ سیٹیں نہیں لے پائیں گی وہ عمران خان کو روکنا چاہتے ہیں لیکن ایسا ہوتا ممکن نظر نہیں آ رہا
اسد طور pic.twitter.com/iAjBOk7jtY
مزید :