پنجاب حکومت نوجوانوں کے ہاتھوں میں ڈنڈے نہیں لیپ ٹاپ تھما رہی ہے، وزیر اطلاعات عظمی بخاری
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مئی2025ء) وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نوجوانوں کے ہاتھوں میں ڈنڈے نہیں لیپ ٹاپ تھما رہی ہے۔ہفتہ کو جاری بیان میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ پنجاب آج تمام صوبوں میں ترقی اور خوشحالی میں لیڈ کر رہا ہے۔ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی قیادت میں پنجاب میں ریکارڈ ترقیاتی منصوبے جاری ہیں جن کی مثال ماضی کی حکومتوں میں کہیں نہیں ملتی ۔
(جاری ہے)
عظمی بخاری نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نوجوانوں کے ہاتھوں میں کیلوں والے ڈنڈے نہیں بلکہ لیپ ٹاپ تھما رہی ہیں، وہ نوجوان نسل کی پسندیدہ لیڈر بن گئی ہیں۔ انہوں نے باتوں سے نہیں بلکہ عملی اقدامات سے نوجوان نسل کے دل جیتے ہیں جس کا عملی مشاہدہ الیکٹرک بائیکس، سکالرشپس اور لیپ ٹاپ کی تقسیم ہے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ نوجوان نسل جلائو گھیرائو اور مار دھاڑ کی سیاست سے تنگ آچکی ہے، مخالفین زبان درازی کے ریکارڈ بنا رہے ہیں اور اپنے مذموم مقاصد کےلئے نوجوانوں کی منفی ذہن سازی کرنے والے یوتھ کے اصل دشمن ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وزیر اطلاعات لیپ ٹاپ نے کہا
پڑھیں:
نوجوان آنتوں کے کینسر میں مبتلا ہونے لگے، خاموش بحران قراردیدیا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نوجوانوں میں آنتوں کے کینسر میں خطرناک اضافہ ہونے لگا، ماہرین نے خاموش بحران قرار دے دیا۔
ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ دنیا بھر میں نوجوانوں میں بڑی آنت اور نظامِ ہاضمہ سے متعلق کینسر تیزی سے بڑھ رہا ہے، جسے ماہرین نے ایک خاموش عالمی بحران قرار دیا ہے۔
طبی ویب سائٹ کے مطابق، حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ دنیا بھر میں نوجوانوں میں نظامِ ہاضمہ، بشمول آنتوں اور معدے سے متعلق کینسر کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔
ماہرین اس تیزی سے بڑھتے ہوئے رجحان کو ایک ’خاموش عالمی بحران‘ قرار دے رہے ہیں۔
تحقیق کے مطابق، 50 سال سے کم عمر افراد خصوصاً 20 سے 40 سال کے درمیان کے افراد بڑی تعداد میں بڑی آنت کے کینسر کا شکار ہو رہے ہیں اور گزشتہ دو دہائیوں کے دوران اس میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔
امریکا میں 20 سے 24 سال کے نوجوانوں میں بڑی آنت کے کینسر کی شرح میں 8.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جب کہ یورپ میں 20 سے 29 سال کے افراد میں اس بیماری کی شرح میں سالانہ 7.9 فیصد اضافہ ہو رہا ہے۔
تحقیق میں نشاندہی کی گئی ہے کہ 1990 کے بعد پیدا ہونے والے افراد میں بڑی آنت کے کینسر کا خطرہ پچھلی نسلوں کے مقابلے میں دوگنا زیادہ ہو چکا ہے۔
ماہرین کے مطابق، اس رجحان کی ممکنہ وجوہات میں موٹاپا، غیر صحت مند طرزِ زندگی، زیادہ پراسیسڈ کھانوں اور چینی سے بھرپور مشروبات کا استعمال، تمباکو نوشی، شراب نوشی، معدے میں مضر بیکٹیریا اور چربی والا جگر شامل ہو سکتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ نوجوانوں میں اس بیماری کی بروقت تشخیص ایک بڑا مسئلہ بنتی جا رہی ہے، کیونکہ مریض اور بعض اوقات ڈاکٹر بھی ابتدائی علامات کو سنجیدگی سے نہیں لیتے، جس کی وجہ سے اکثر مریضوں میں بیماری کا پتہ آخری مرحلے پر چلتا ہے۔