UrduPoint:
2025-05-25@00:13:08 GMT
پنجاب حکومت نوجوانوں کے ہاتھوں میں ڈنڈے نہیں لیپ ٹاپ تھما رہی ہے، وزیر اطلاعات عظمی بخاری
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مئی2025ء) وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نوجوانوں کے ہاتھوں میں ڈنڈے نہیں لیپ ٹاپ تھما رہی ہے۔ہفتہ کو جاری بیان میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ پنجاب آج تمام صوبوں میں ترقی اور خوشحالی میں لیڈ کر رہا ہے۔ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی قیادت میں پنجاب میں ریکارڈ ترقیاتی منصوبے جاری ہیں جن کی مثال ماضی کی حکومتوں میں کہیں نہیں ملتی ۔
(جاری ہے)
عظمی بخاری نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نوجوانوں کے ہاتھوں میں کیلوں والے ڈنڈے نہیں بلکہ لیپ ٹاپ تھما رہی ہیں، وہ نوجوان نسل کی پسندیدہ لیڈر بن گئی ہیں۔ انہوں نے باتوں سے نہیں بلکہ عملی اقدامات سے نوجوان نسل کے دل جیتے ہیں جس کا عملی مشاہدہ الیکٹرک بائیکس، سکالرشپس اور لیپ ٹاپ کی تقسیم ہے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ نوجوان نسل جلائو گھیرائو اور مار دھاڑ کی سیاست سے تنگ آچکی ہے، مخالفین زبان درازی کے ریکارڈ بنا رہے ہیں اور اپنے مذموم مقاصد کےلئے نوجوانوں کی منفی ذہن سازی کرنے والے یوتھ کے اصل دشمن ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وزیر اطلاعات لیپ ٹاپ نے کہا
پڑھیں:
8 روز سے لاپتہ گجرات کے 4 نوجوان سیاحوں کی لاشیں مل گئیں
سکردو(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 مئی 2025)سیروتفریح کے شوق نے نوجوانوں کی جان لے لی،8 روز سے لاپتہ گجرات کے 4 نوجوان سیاحوں کی لاشیں مل گئیں، سیاحت کا شوق 4 نوجوانوں کی جان لے گیا،چاروں نوجوانوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے،بتایا گیا ہے کہ گجرات کے چار گمشدہ سیاحوں کی گاڑی گلگت سے سکردو جاتے ستک نالہ کے قریب حادثہ کا شکار ہو کرکھائی میں جا گری تھی جسے ریسکیو اہلکاروں نے تلاش کرلیا ہے۔ گاڑی دریا کے کنارے پر موجودہوئی تھی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق تین دوستوں کی لاشیں گاڑی کے اندراورایک نوجوان کی گاڑی کے باہر پڑی ہوئی تھی۔اطلاع ملنے پرریسکیو 1122،عملہ تھانہ ستک اور ٹوریسٹ پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئے تھے۔ انسپکٹر جنرل پولیس گلگت بلتستان کا کہنا ہے کہ کہ یہ 160 کلومیٹر کا خطرناک ترین راستہ ہے جہاں اکثر حادثات ہو جاتے ہیں اور اگر گاڑی دریا کے اندر گرے تو پھر اسکا کچھ پتہ نہیں چلتا۔(جاری ہے)
حادثے کا شکار نوجوانوں میں کوٹ گکہ کے 36 سالہ واصف شہزاد اور 20 سالہ عمر احسان جبکہ جسوکی کے 23 سالہ سلمان سندھو اور ساروکی کے 23 سالہ عثمان ڈار شامل ہیں جو 12 مئی کو گجرات سے نکلے اور 16 مئی سی لاپتہ تھے۔خیال رہے کہ چند روز قبل پنجاب کے شہر گجرات سے تعلق رکھنے والے 4 نوجوان سیاح گلگت سے سکردو جاتے ہوئے لاپتہ ہوگئے تھے۔اہل خانہ کا کہنا تھا کہ لاپتہ سیاح 15 مئی کی شب گلگت سے کار میں سوار ہو کر سکردو کیلئے روانہ ہوئے تھے۔دنیور کے مقام پر آخری بار بچوں سے رابطہ ہوا تھا۔لاپتہ افراد کے اہلخانہ نے بتایا کہ 16 مئی سے ہمارے بچوں کے موبائل فون بند ہوگئے تھے۔اہل خانہ کا مزید کہنا تھا کہ لاپتہ نوجوانوں کا جلد سراغ لگانے کےلئے اقدامات کئے جائیں۔پولیس کے مطابق راستے میں موجود تمام چیک پوسٹوں پر کار کے گزرنے کا کوئی ریکارڈ نہیںملا تھا۔ایس ایس پی ظہور احمد کا کہنا ہے کہ پولیس نے لاپتا نوجوانوں کی تلاش کا دائرہ وسیع کردیا تھا۔نوجوانوں کی تلاش کیلئے تمام چیک پوسٹوں اور اسپیشل برانچ کو الرٹ کردیا گیا تھا۔