غزہ میں انسانی بحران “سخت ترین مرحلے” میں داخل ہو چکا ہے، امدادی راستوں کو مکمل کھولا جائے، اقوام متحدہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوئتریس نے نیو یارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خبردار کیا کہ غزہ میں موجودہ انسانی بحران” سخت ترین ” مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔
گوئتریس نے اس بات پر زور دیا کہ اس وقت امداد میں کئی رکاوٹیں در پیش ہیں جس میں کوٹہ، منظوری کا طریقہ کار، ایندھن ، پناہ گاہ، کھانا پکانے کیلئے گیس اور صاف پانی کی فراہمی سے متعلق اہم مواد پر مکمل پابندی شامل ہیں۔
گوئتریس نے یہ بھی ذکر کیا کہ اسرائیل کی فوجی کارروائیاں بڑھ رہی ہیں، جس کی وجہ سے جانی نقصان اور بنیادی ڈھانچے کی وسیع پیمانے پر تباہی ہو رہی ہے۔ اس وقت غزہ کے 80 فیصد علاقے اسرائیلی فوجی کنٹرول یا انخلاء والے علاقے کے طور پر نشان زد ہیں، جو غزہ کے لوگوں کے لیے “ممنوعہ زون”ہیں ۔
گوئتریس نے اقوام متحدہ کے تین بنیادی مطالبات کو دوبارہ دہرایا جس میں مستقل فائربندی، فوری اور بغیر شرط کے تمام حراست میں لیے گئے افراد کی رہائی، اور انسانی امدادی راستے کو مکمل طور پر کھولنا شامل ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ گوئتریس نے
پڑھیں:
غزہ میں انسانی بحران پر 80 ممالک کے بیان کا حماس کیجانب سے خیرمقدم
اپنے ایک جاری بیان میں حماس کا کہنا تھا کہ اکتوبر 2023ء سے صیہونی جارحیت کی وجہ سے غزہ میں سنگین انسانی صورتحال ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے غزہ کی سنگین صورت حال پر 80 ممالک کے مشترکہ بیان کا خیرمقدم کیا۔ اس حوالے سے حماس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اکتوبر 2023ء سے صیہونی جارحیت کی وجہ سے غزہ میں سنگین انسانی صورت حال ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی قوانین کے مطابق نہتے فلسطینی شہریوں کی انسانی امداد کا مطالبہ کیا۔ حماس نے ان ممالک کے موقف کو غزہ میں فاشسٹ صیہونی رژیم کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی اور نسلی تطہیر کے خلاف بڑھتی ہوئی عالمی مخالفت کا ثبوت قرار دیا۔ حماس نے اپنے بیان کے ایک دوسرے حصے میں کہا کہ انسانی امداد سے سیاسی، عسکری یا سیکورٹی فائدہ اٹھانا ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے مشترکہ خط پر دستخط کرنے والے ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کو بچانے، فاقہ کشی کی پالیسی اور غزہ کے وحشیانہ محاصرے کو ختم کرنے کے لئے عملی اقدامات کریں۔ حماس نے دنیا کے تمام ممالک سے کہا کہ وہ فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی رژیم کی مذمت کرتے ہوئے ایسے ٹھوس اور قابل تعزیر اقدامات کریں جس سے وحشیانہ حملوں کا خاتمہ ہو اور ایک جنگی مجرم کے طور پر اسرائیل کے وزیراعظم "نتین یاہو" کو ٹرائل کے بعد سزاء دی جا سکے۔