بجٹ پر آئی ایم ایف کا دباؤ نہیں، دفاعی بجٹ میں اضافہ ہوگا اور عوام کو بھی ریلیف دینگے: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے بجٹ پر آئی ایم ایف کا دباؤ نہیں، دفاعی بجٹ میں اضافہ ہوگا اور عوام کو ریلیف دینگے۔
نجی ٹی وی جیو نیوزکے مطابق سیکرٹری جنرل انسٹی ٹیوشن آف انجنیئرز پاکستان امیر ضمیر کی قیادت میں وفد نے وفاقی وزیر احسن اقبال سے ملاقات کی۔اس موقع پر احسن اقبال کا کہنا تھا آئی ایم ایف حکومت کے اقدامات سے مطمئن ہے، بجٹ کے حوالے سے آئی ایم ایف کا کوئی دباؤ نہیں، عوام کو ریلیف دیں گے۔ان کا کہنا تھا حکومت کوئی ایسا اقدام نہیں کرے گی جس سے قومی اتحاد اور یگانگت متاثر ہو۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا ملکی سکیورٹی صورتحال کے پیش نظر دفاعی بجٹ میں اضافہ کیا جائے گا، ہم دیامر بھاشا ڈیم سمیت تمام آبی منصوبے جلد مکمل کریں گے تاکہ بھارت فائدہ نہ اٹھائے، تمام منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر فنڈز دیں گے۔
خیال رہے کہ 6 اور 7 مئی کو بھارت نے جارحیت کے دوران نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کو بھی نشانہ بنایا تھا جس سے ڈیم کے کچھ حصے کو نقصان پہنچا تھا۔
روزانہ کتنے ہزار قدم چلنے سے کینسر کا خطرہ کم ہو جاتا ہے؟ آکسفورڈ کی تحقیق میں جواب مل گیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: احسن اقبال کا کہنا ایم ایف
پڑھیں:
اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دینا ہوگا، اسحاق ڈار
دوحہ(نیوز ڈیسک) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دیناہوگا کیونکہ اسرائیل کی اشتعال انگیزی سے واضح ہے وہ ہر گز امن نہیں چاہتے۔
تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ قطر پر اسرائیل کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ یہ حملہ مکمل طور پر غیر متوقع اور ناقابل قبول اقدام ہے، ایک خودمختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں ہے، اب وقت آگیا ہے کہ ایک واضح لائحہ عمل سامنے لایا جائے، دنیا کو اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا۔
پاکستان کے کردار سے متعلق سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ برادر ملک قطر کے ساتھ کھڑے ہوکر فعال کردار ادا کیا ہے۔ او آئی سی فورم سے اسرائیل کی بھرپور انداز میں مذمت کی گئی اور قطر پر حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر اقوامِ متحدہ کے ہنگامی اجلاس کی درخواست بھی دی ہے۔
غزہ اور فلسطین کی صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام انتہائی مشکل وقت گزار رہے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ وہاں غیر مشروط جنگ بندی ہونی چاہیے، اسرائیل کی اشتعال انگیزی سے یہ واضح ہے کہ وہ کسی صورت امن نہیں چاہتے۔
نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے پرامن حل کی حمایت کی ہے، میرے نزدیک مسائل کے حل کے لیے مذاکرات ہی بہترین راستہ ہیں، مگر اس کے لیے سب کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
اقوامِ متحدہ اور سلامتی کونسل کے کردار کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو کشمیر اور فلسطین جیسے تنازعات پر اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے، اس ادارے میں اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ عالمی امن کے حوالے سے اس کا کردار مؤثر ہوسکے۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ بطور ایٹمی قوت پاکستان امتِ مسلمہ کے ساتھ کھڑا ہے، ہمارے پاس مضبوط فوج اور بہترین دفاعی صلاحیتیں موجود ہیں، ہم کسی کو بھی اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔
بھارت کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا تاہم بھارت سےکشمیرسمیت تمام مسائل پر بات چیت کے لئے تیار ہیں۔
Post Views: 6