عمران خان نے ایک بار پھر اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی خواہش ظاہر کردی
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن )بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) عمران خان نے ایک بار پھر اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی خواہش ظاہر کردی۔پی ٹی آئی رہنما اور سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے سماء سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی پارٹی رہنماؤں کے ذریعے نہیں بلکہ براہ راست اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات چاہتے ہیں۔
بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے پارٹی رہنماؤں کو حکومت کے ساتھ مذاکرات سے بھی منع کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں دیوار سے لگایا گیا تو احتجاج کریں گے جبکہ آئینی، قانونی اور پارلیمانی جنگ بھی ساتھ ساتھ جاری رہے گی۔یاد رہے کہ اس سے قبل سابق وزیر اعظم کی بہن علیمہ خان کا بھی بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ جب چاہے عمران خان بات کرنے کیلئے تیار ہیں۔علیمہ خان کا کہنا تھا کہ بانی کا پیغام ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے پاکستان کیلئے بات کرنے کیلئے تیار ہوں البتہ وہ ن لیگ کے ساتھ کسی صورت بات نہیں کریں گے۔
نیپرا نے کے الیکٹرک کیلئے7سالہ ٹیرف کی منظوری دے دی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اسٹیبلشمنٹ سے
پڑھیں:
افغان طالبان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے اگلے مرحلے کے مثبت نتائج کے بارے میں پرامید ہیں، دفتر خارجہ
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا پاکستان نے استنبول مذاکرات میں نیک نیتی اور مثبت سوچ کے ساتھ شرکت کی۔ پاکستان طالبان حکومت کے ساتھ رابطے میں رہتے ہوئے اپنے اس واضح موقف پر سمجھوتہ نہیں کرے گا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان ثالثی کے عمل میں شریک رہے گا اور ہم جمعرات کو پاکستان اور طالبان میں ہونے والے مذاکرات کے اگلے مرحلے کے مثبت نتائج کے بارے میں پرامید ہیں۔ یہ بات وزارت خارجہ کے ترجمان طاہر حسین اندرابی نے جمعہ کے روز اسلام آباد میں صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہی۔انہوں نے واضح کیا کہ حکومت اور پاکستان کی مسلح افواج قومی خودمختاری، سلامتی اور عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کیلئے تیار ہیں۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا پاکستان نے استنبول مذاکرات میں نیک نیتی اور مثبت سوچ کے ساتھ شرکت کی۔ پاکستان طالبان حکومت کے ساتھ رابطے میں رہتے ہوئے اپنے اس واضح موقف پر سمجھوتہ نہیں کرے گا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کشیدگی کو مزید ہوا نہیں دینا چاہتا تاہم وہ توقع رکھتا ہے کہ افغان طالبان حکومت بین الاقوامی برادری سے کیے گئے اپنے وعدے پورے کرے اور فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان سمیت دہشت گرد عناصر کے خلاف ٹھوس اور مصدقہ اقدامات کرتے ہوئے سلامتی سے متعلق پاکستان کے جائز تحفظات دور کرے۔ طاہر حسین اندرابی نے کہا کہ پاکستان گزشتہ چار سال سے طالبان حکومت پر زور دیتا رہا ہے کہ وہ افغان سرزمین پر موجود دہشت گرد گروہوں کے خلاف فیصلہ کن اور موثر اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بارہا افغان حکومت کو افغان سرزمین پر موجود فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کی اعلی قیادت کی موجودگی کی مصدقہ اطلاع دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بار بار یقین دہانیوں کے باوجود افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردوں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔