عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے سال 2020ء کو پی ٹی آئی کی حکومت میں شریف فیملی پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا جس کے بعد ایف آئی اے عدالت نے ملزمان کو مقدمے سے بری کر دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے شریف فیملی کیخلاف ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس میں شہزاد اکبر کی درخواست عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کر دی۔ ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز سمیت دیگر کے خلاف درخواست خارج کی گئی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے شہزاد اکبر کی درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ تحریری فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ شہزاد اکبر نے اپنے وکیل ہارون الیاس کی وساطت سے شریف فیملی کی منی لانڈرنگ کے مقدمے میں بریت کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا تھا، کیس میں شہزاد اکبر کے وکیل پیش نہ ہوئے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے سال 2020ء کو پی ٹی آئی کی حکومت میں شریف فیملی پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا جس کے بعد ایف آئی اے عدالت نے شہباز شریف، سلمان شہباز سمیت دیگر کو مقدمے سے بری کر دیا تھا۔ چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے شہزاد اکبر کے وکیل کے پیش نہ ہونے پر عدم پیروی کی بنیاد پر درخواست کو خارج کر دیا، شہزاد اکبر نے شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کی ایف آئی اے کورٹ کا بریت کا فیصلہ چیلنج کیا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: منی لانڈرنگ شریف فیملی شہزاد اکبر ایف آئی اے کر دیا

پڑھیں:

وزیراعظم شہباز شریف نے چوہدری نثار سے ملاقات کیوں کی؟ رانا ثنااللہ نے وجہ بتادی

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے وزیرِاعظم شہباز شریف اور چوہدری نثار علی خان کی حالیہ ملاقات پر ردعمل دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اس ملاقات کا مقصد صرف خیریت دریافت کرنا تھا، اور اسے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کی دعوت سے جوڑنا درست تاثر نہیں۔

نجی ٹی وی کے شو میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ میاں برادران اور چوہدری نثار علی خان کے درمیان 40 سالہ دیرینہ تعلقات ہیں، اور ایسی ملاقاتیں ذاتی نوعیت کی ہوتی ہیں۔ انہوں نے دوٹوک کہا کہ چوہدری نثار کو جماعت (مسلم لیگ ن) میں شمولیت کی کوئی دعوت نہیں دی گئی۔ اگر ایسا ہوتا تو وزیرِاعظم شہباز شریف خود اس کا ذکر ضرور کرتے۔

مزید پڑھیں: کیا چوہدری نثار علی خان پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کررہے ہیں؟

انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار اپنی وضع اور طرز سیاست میں ایک منفرد شخصیت کے مالک ہیں، اور ان کا احترام کیا جانا چاہیے۔ ملاقات کو سیاسی رنگ دینا حقائق کے برخلاف ہے۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت بالخصوص وزیرِ اعظم شہباز شریف، ماضی میں بارہا اس خواہش کا اظہار کر چکی ہے کہ پارٹی کے ناراض یا فاصلے پر چلے جانے والے رہنماؤں کو واپس لایا جائے، تاہم یہ عمل حالات، شخصیات، اور سیاسی مصلحتوں کے تابع ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: چوہدری نثار کی کسی سیاسی جماعت میں شمولیت کا امکان نہیں، قریبی ذرائع

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 29 جون کو وزیرِاعظم شہباز شریف نے راولپنڈی میں چوہدری نثار کے گھر جا کر ان سے ملاقات کی تھی، جس پر سیاسی حلقوں میں چہ مگوئیاں شروع ہو گئی تھیں کہ شاید یہ مسلم لیگ (ن) میں ان کی واپسی کا پیش خیمہ ہو۔ تاہم رانا ثنا اللہ کے تازہ بیان نے ان قیاس آرائیوں کی تردید کر دی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چوہدری نثار علی خان رانا ثنا اللہ خان شہباز شریف مسلم لیگ ن

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف کا ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافے پر اظہار تشکر
  • ثمر ہارون بلور کی مسلم لیگ ن میں شمولیت، وزیرِ اعظم شہباز شریف سے اہم ملاقات
  • سابق صدرِ مملکت کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج
  • کاروباری برادری کو معاشی ترقی کیلئے مشاورتی عمل کا حصہ بناؤں گا(وزیرِ اعظم)
  • عبدالستار ایدھی قوم کا انمول اثاثہ تھے، وزیراعظم شہباز شریف
  • وزیراعظم کی ہدایت پر ایف بی آر میں اے آئی پر مبنی کسٹمز کلیئرنس سسٹم متعارف
  • صدر کی تبدیلی کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، نواز شریف کی اڈیالہ ملاقات کی خبر بے بنیاد ہے، عرفان صدیقی
  • وزیراعظم شہباز شریف آذربائیجان میں اپنا گھر بنانے کے خواہشمند
  • وزیرِاعظم شہباز شریف کا جدید ٹیکس اصلاحات پر زور، ایف بی آر میں AI سسٹم متعارف
  • وزیراعظم شہباز شریف نے چوہدری نثار سے ملاقات کیوں کی؟ رانا ثنااللہ نے وجہ بتادی