یہ معاہدہ بھارتی سرکاری دفاعی کمپنی "گارڈن ریچ شپ بلڈرز اینڈ انجینئرز لمیٹڈ" (GRSE) کو ایک جدید سمندری ٹگ بوٹ بنانے کے لیے جولائی 2024ء میں کیا گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بنگلہ دیش نے بھارت کے ساتھ 2 کروڑ 10 لاکھ ڈالر (تقریباً 21 ملین ڈالر) کا ایک اہم دفاعی معاہدہ منسوخ کر دیا ہے۔ یہ معاہدہ بھارتی سرکاری دفاعی کمپنی "گارڈن ریچ شپ بلڈرز اینڈ انجینئرز لمیٹڈ" (GRSE) کو ایک جدید سمندری ٹگ بوٹ بنانے کے لیے جولائی 2024ء میں کیا گیا تھا۔ بھارتی اخبار دی ہندو کے مطابق بنگلہ دیش کا یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارت نے حال ہی میں بنگلہ دیش کو ٹریڈ ٹرانس شپمنٹ کی سہولت واپس لے لی ہے، جس کے تحت بنگلہ دیش اپنے سامان کو تیسرے ممالک بھیج سکتا تھا۔ ماہرین کے مطابق یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے سفارتی تناؤ کی علامت ہے، جو وزیراعظم شیخ حسینہ کی حکومت کے اگست 2024ء میں ختم ہونے کے بعد مزید نمایاں ہو گیا ہے۔ GRSE نے انڈین اسٹاک ایکسچینج کو جمع کرائی گئی رپورٹ میں اس معاہدے کی منسوخی کی تصدیق کی ہے۔ تاہم GRSE نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ انڈین نیوی کے لیے اگلی نسل کے جنگی جہازوں (Next Generation Corvettes) کے ٹینڈر میں سب سے کم بولی دینے والا ادارہ بن چکا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بنگلہ دیش

پڑھیں:

معاہدہ نہ ہو سکا، آئی ایم ایف شرائط کے باعث بجٹ 10جون کو آئے گا: آئی ایم ایف پروگرام سے ترقی ہو گی، صدر

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) آئندہ مالی سال 26-2025 کا بجٹ  2 جون کے بجائے عید کے بعد 10جون کو پیش کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ عالمی مالیاتی ادارے  کی بعض شرائط کو پورا کرنے کے لیے کابینہ کمیٹی بھی بنا دی گئی ہے۔ آئی ایم ایف نے ریلیف کی بجائے حکومتی اخراجات کم کرنے کی شرط رکھی ہے۔ ذرائع کے مطابق اخراجات کم کرنے کے لیے کمیٹی کو رواں ماہ کام مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ آئی ایم ایف شرائط کے باعث بجٹ کی تاریخ میں تبدیلی کی گئی ہے۔ دریں اثنا، وفاقی وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے تصدیق کرتے ہوئے کہا آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ 10 جون کو پیش کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کا قومی اقتصادی سروے 9 جون کو جاری کیا جائے گا۔ ادھر صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف ترقی پذیر ممالک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، پاکستان کیلئے آئی ایم ایف پروگرام سے ملک میں معاشی ترقی کو فروغ حاصل ہوگا۔ صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار جہاد الظہور کی قیادت میں عالمی مالیاتی ادارے کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے جمعہ کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ ایوانِ صدر کے پریس ونگ کے مطابق ملاقات میں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب، سینیٹر سلیم مانڈوی والا اور دیگر اعلی حکام بھی شریک ہوئے۔ ملاقات میں پاکستان کی معاشی صورتحال اور جاری آئی ایم ایف پروگرام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر صدر مملکت نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام پاکستان میں معاشی استحکام لانے میں مددگار ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے پاکستان کی معاشی ترقی میں آئی ایم ایف کے کردار کو سراہا۔ وفد نے پاکستان میں معاشی اصلاحات اور عالمی مالیاتی ادارے کے پروگرام پر اطمینان کا اظہار کیا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ ہو سکا۔ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان نے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت تمام معاشی اہداف پورے کر لئے اور اصلاحات پر پیشرفت بھی کی ہے۔ واشنگٹن ڈی سی میں ایک پریس بریفنگ کے دوران آئی ایم ایف کے شعبہ مواصلات کی ڈائریکٹر جولی کوزیک نے کہا کہ اسلام آباد کے لئے یہ قرض پروگرام صرف غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کے استحکام کے لئے ہے اور اس کا بجٹ فنانسنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • گلگت، کروڑوں مالیت کی ارلی وارننگ سسٹم کے آلات چوری ہو گئے
  • بنگلہ دیش نے بھارت کے ساتھ 2.1 کروڑ ڈالر کا دفاعی معاہدہ منسوخ کردیا
  • بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا 24 کروڑ لوگوں کی بقا کیلئے خطرہ ہے، پاکستان کا انتباہ
  • بھارت کو بڑا جھٹکا! بنگلہ دیش نے کروڑوں ڈالر کا دفاعی معاہدہ منسوخ کر دیا
  • مودی کو جھٹکا،بنگلہ دیش نے بھارت کیساتھ دفاعی معاہدہ منسوخ کردیا
  • معاہدہ نہ ہو سکا، آئی ایم ایف شرائط کے باعث بجٹ 10جون کو آئے گا: آئی ایم ایف پروگرام سے ترقی ہو گی، صدر
  • بنگلہ دیش نے بھارت کے ساتھ دفاعی معاہدہ منسوخ کر دیا
  • جنگ میں بھارت کے خلاف پاکستان کی شاندار فتح پر بنگلہ دیشی عوام کا ردعمل
  • پانی سے متعلق کسی بھی بھارتی خدشے پر بات چیت کیلئے تیار ہیں، اٹارنی جنرل پاکستان