مودی کے ’میک اِن انڈیا‘  کی اصل حقیقت اور  یہود و ہنود گٹھ جوڑ کے ساتھ ساتھ بھارتی سرکار کی دفاعی کرپشن ایک بار پھر بے نقاب ہو گئی۔

بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کے کٹھ پتلی وزیراعظم نریندر مودی کا ’’میک اِن انڈیا‘‘کا نعرہ صرف دکھاوا ثابت ہو چکا ہے۔ حقیقت میں سب کچھ ’’میک اِن اڈانی و امبانی‘‘ ہے۔

راہول گاندھی کی جانب سے بڑا انکشاف منظر عام پر آگیا، ان کے ایک بیان کے مطابق مودی اور اڈانی نے اسرائیلی دفاعی ویب سائٹ کی نقالی سے اربوں کی کمائی کا کھیل رچایا۔ اڈانی نے ایک اسرائیلی دفاعی ویب سائٹ کو کاپی کیا، اس کا نام بدل کر ’اڈانی ڈیفنس‘  رکھ دیا اور اس طرح وہ نمبر 1 سیلز مین بن گیا۔

راہول گاندھی کے مطابق اسرائیلی نیگیو اور ابھے رائفلز کو بھارتی بتا کر مودی سرکار صرف لیبلنگ کا کمیشن کھا رہی ہے۔ مودی کا دفاعی بجٹ عوام کی نہیں بلکہ امبانی و اڈانی کی تجوریاں بھرتا ہے۔ جو پیسہ فوجیوں کی پنشن و ٹریننگ پر لگنا تھا، وہ اب اڈانی ڈیفنس کو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دفاعی سازوسامان اسرائیل سے آتا ہے، بس اڈانی فیکٹری میں ’میک اِن انڈیا‘ کا ٹیگ لگتا ہے۔ اسرائیلی اسلحہ صرف اسمبل کر کے بھارتی نام لگانا قومی سلامتی اور نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ سنگین مذاق ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: میک ا ن

پڑھیں:

کیا ہیکرز آپ کے دماغ پر بھی قبضہ کرسکتے ہیں؟ نیوروسائنس کا دہلا دینے والا سچ بے نقاب

جب ہم لفظ ’ہیکنگ‘ سنتے ہیں تو عام طور پر کمپیوٹر یا موبائل فون ذہن میں آتا ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اب یہ خطرہ آپ کے دماغ تک بھی پہنچ چکا ہے؟

’برین کمپیوٹر انٹرفیسس‘ وہ جدید ٹیکنالوجی جو انسانی دماغ کو مشینوں سے جوڑتی ہے، اب محض سائنسی تخیل نہیں بلکہ حقیقت بن چکی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی معذور افراد کے لیے پروسیتھٹک کنٹرول سے لے کر گیمنگ اور ذہنی تربیت تک کے شعبوں میں استعمال ہو رہی ہے۔

لیکن… خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔

خطرات کیا ہیں؟

سوچوں کی چوری؟

کورنیل یونیورسٹی کے محققین نے دریافت کیا ہے کہ بی سی آئی کے ذریعے دماغ سے ڈیجیٹل کمانڈز بھیجے جانے والے سگنلز کو ہیکرز روٹ کر سکتے ہیں۔ یعنی وہ جان سکتے ہیں آپ کیا سوچ رہے ہیں!

فیصلوں پر کنٹرول؟

غور کریں! اگر کوئی آپ کے دماغی سگنلز کو بدل دے، تو وہ آپ کے جذبات، ردِعمل یا حتیٰ کہ فیصلے بھی متاثر کر سکتا ہے۔ خاص طور پر ڈیپ برین سٹیمولیٹرز جیسی ڈیوائسز جو دماغ کے اندر نصب کی جاتی ہیں، اگر ہیک ہو جائیں، تو براہِ راست ذہنی افعال متاثر ہو سکتے ہیں۔

ذہنی آزادی کا بحران؟

یہ صرف تکنیکی نہیں، اخلاقی بحران بھی ہے۔ نیورل ڈیٹا میں آپ کی بیماری، خوف، خواہشات، یا حساس خیالات ہو سکتے ہیں۔ اگر یہ غیر مجاز طور پر حاصل کر لیے جائیں تو آپ کی ’ذہنی خودمختاری‘ یا Cognitive Liberty شدید خطرے میں آ جاتی ہے۔

دماغ کو سائبر حملوں سے محفوظ رکھنے کے لئے ایک نیا شعبہ کام کر رہا ہے، ’نیورو سیکیوریٹی۔‘

جی ہاں ’نیورو سیکیوریٹی‘ ایک ابھرتا ہوا شعبہ ہے جو دماغی ڈیوائسز کو سائبر حملوں سے محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔

ماہرین اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ قانون سازی، اخلاقی اصول، اور سیکیورٹی پروٹوکول اس تیزی سے بدلتی دنیا کے ساتھ ساتھ اپ ڈیٹ ہونے چاہییں۔

تاہم ابھی تک کوئی حقیقی اور تصدیق شدہ کیس موجود نہیں جس میں کسی انسان کے دماغ کو مکمل طور پر ہیک کر کے اس کی یادداشت یا مرضی پر مکمل قابو پا لیا گیا ہو، لیکن چونکہ انسان کا دماغ اب ٹیکنالوجی سے جُڑنے لگا ہے، تو یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ، ’اگر آپ کا دماغ مشین سے جڑا ہے، تو ہیک ہونا ممکن ہے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • ترکیہ کے سیکریٹری دفاعی صنعت کی بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزماں سے ملاقات
  • جرمنی: وزیر دفاع نے ہنگامی دفاعی منصوبوں کا خاکہ پیش کیا
  • بی جے پی کی ہندو انتہا پسندی کا آلہ کار نریندر مودی بھارتی تاریخ کا بدترین وزیرِاعظم  قرار
  • مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک دبانے کیلئے مودی سرکار کے من گھڑت الزامات
  • ’پاکستانی جاسوس‘ قرار دی گئی یوٹیوبر سرکاری مہمان؟ بھارتی بیانیہ بے نقاب
  • مودی سرکار نے اگنی ویر اسکیم کے نام پر بھارتی نوجوانوں کا مستقبل تباہ کردیا
  • بھارتی سرکاری افسران بھی بی جے پی غنڈوں کے ہاتھوں غیر محفوظ
  • مودی سرکار کی سکھ رہنماؤں کو قتل کرنے کی مہم بے نقاب
  • کیا ہیکرز آپ کے دماغ پر بھی قبضہ کرسکتے ہیں؟ نیوروسائنس کا دہلا دینے والا سچ بے نقاب