پنجاب میں بارشوں سے تباہی، 7 افراد جاں بحق، 11 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
---فائل فوٹو
پروینشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب نے بارشوں سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی، 24 گھنٹوں میں بارش کے باعث حادثات میں 7 افراد جاں بحق اور 11 زخمی ہوئے۔
فیکٹ شیٹ میں دریاؤں، بیراجز اور ڈیمز میں پانی کی سطح اعداد و شمار شامل ہیں اور مون سون بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے اعداد و شمار بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کہوٹہ میں چھت گرنے سے بچہ جاں بحق اور 4 افراد زخمی ہوئے۔
کامونکی میں چھت گرنے سے خاتون جان سے گئی اور 2 افراد زخمی ہوئے۔
راولپنڈی میں بارش کے پانی میں ڈوبنے سے ایک شخص جان کی بازی ہار گیا، کلرسیداں میں نہاتے ہوئے 3 بچے ڈوب گئے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ جی ٹی روڈ جلو میں نالے کی صفائی کے دوران مٹی تلے دب کر ایک شخص جاں بحق ہوا، شاہکام چوک میں خستہ حال مکان کی چھت گرنے سے خاتون چل بسی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ لاہور میں ٹھوکر کے علاقے قطار بند میں کچے مکان کی چھت گرنے سے 3 افراد زخمی ہوئے، ٹھوکر کے نواحی گاؤں گوپےرا میں چھت گرنے سے ایک شخص کو چوٹیں آئیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: چھت گرنے سے زخمی ہوئے
پڑھیں:
جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیروت: اسرائیل نے جنوبی لبنان کے علاقے نبطیہ میں ڈرون حملہ کر کے چار افراد کو ہلاک اور تین کو زخمی کر دیا، جسے لبنانی حکام نے نومبر 2024 کی جنگ بندی معاہدے کی واضح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
لبنان کی وزارتِ صحت کے مطابق یہ حملہ ہفتے کی رات دوحا۔کفرمان روڈ پر اس وقت کیا گیا جب ایک گاڑی گزر رہی تھی۔ اسرائیلی ڈرون نے براہِ راست گاڑی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وہ مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور اس میں سوار چار افراد موقع پر جاں بحق ہوگئے۔ حملے کے دوران ایک موٹر سائیکل پر سوار دو شہری بھی زخمی ہوئے جبکہ اطراف کی متعدد رہائشی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ علاقہ دوحا زیادہ تر رہائشی آبادی پر مشتمل ہے، جہاں اچانک حملے نے خوف و ہراس پھیلا دیا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ نشانہ بنائی گئی گاڑی میں حزب اللہ کے افسران سوار تھے۔
تاہم لبنان یا حزب اللہ کی جانب سے اس دعوے پر تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔
یاد رہے کہ اگست میں لبنانی حکومت نے ایک منصوبہ منظور کیا تھا جس کے تحت ملک میں تمام اسلحہ صرف ریاستی کنٹرول میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، حزب اللہ نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے ہتھیار اس وقت تک نہیں ڈالے گی جب تک اسرائیل جنوبی لبنان کے پانچ زیرِ قبضہ سرحدی علاقوں سے مکمل انخلا نہیں کرتا۔
اقوامِ متحدہ کی رپورٹس کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 4 ہزار سے زائد لبنانی شہری ہلاک اور 17 ہزار کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔
جنگ بندی کے تحت اسرائیلی فوج کو جنوری 2025 تک جنوبی لبنان سے مکمل انخلا کرنا تھا، تاہم اسرائیل نے صرف جزوی طور پر انخلا کیا اور اب بھی پانچ سرحدی چوکیوں پر فوجی موجودگی برقرار رکھے ہوئے ہے۔
خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔