ای چالان ڈیفالٹرز کی شامت آگئی، 1000 گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) لاہور ڈاکٹر اطہر وحید نے ای چالان کی مد میں طویل عرصے سے جرمانے ادا نہ کرنے والی گاڑیوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ شہر بھر میں ای چالان ڈیفالٹرز کی ٹاپ 1000 گاڑیوں کو ہدف بنایا گیا ہے، جن کے خلاف ٹریفک پولیس کی 12 اسپیشل ریکوری ٹیمیں متحرک کر دی گئی ہیں۔
سی ٹی او لاہور کے مطابق ان ٹیموں نے اب تک ٹاپ 300 ڈیفالٹر گاڑیوں کو تحویل میں لے لیا ہے اور ان کے مالکان سے جرمانوں کی وصولی کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ٹیمیں مخصوص ڈیفالٹرز کی شناخت کر کے ان کے گھروں اور دفاتر تک جا رہی ہیں تاکہ حکومتی ریونیو کی وصولی یقینی بنائی جا سکے۔
ڈاکٹر اطہر وحید نے انکشاف کیا کہ سب سے زیادہ چالان والی ایک موٹر سائیکل کو بھی پکڑ لیا گیا ہے جس پر حیران کن طور پر 313 ای چالانز اور مجموعی طور پر 3 لاکھ 35 ہزار 300 روپے جرمانہ واجب الادا تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ڈیفالٹرز میں سرکاری گاڑیاں بھی شامل ہیں، جن کی الگ فہرست تیار کر لی گئی ہے اور متعلقہ سرکاری محکموں کو تحریری طور پر آگاہ کیا جا چکا ہے۔
سی ٹی او لاہور کا کہنا تھا کہ کسی بھی سرکاری ادارے کی گاڑی خلاف ورزی کرے گی تو اس کے ڈرائیور کو قانون کے مطابق جوابدہ بنایا جائے گا۔ ”کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں۔ اگر پولیس کی گاڑی بھی خلاف ورزی کرے گی تو اس پر بھی کارروائی ہو گی۔“
ای چالان نظام کو مؤثر بنانے کے لیے اس اقدام کو اہم سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے ای چالان چیک کریں اور واجب الادا رقم جمع کروا کر قانونی کارروائی سے بچیں۔
لاہور ٹریفک پولیس کے مطابق یہ آپریشن آئندہ دنوں میں مزید شدت اختیار کرے گا اور باقی ماندہ 700 ڈیفالٹرز کو بھی جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے گا تاکہ شہر میں ٹریفک نظم و ضبط کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پی ایس ایل 10 فائنل شو ڈاؤن، کوئٹہ یا لاہور؟ فیصلہ کن معرکہ آج ہو گا
کراچی:ایچ بی ایل پی ایس ایل 10 کی چمچماتی ٹرافی کیلیے 6 ٹیموں کی جنگ 2 تک سمٹ آئی، اتوار کو لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان فیصلہ کن معرکہ ہوگا.
تفصیلات کے مطابق ایچ بی ایل پی ایس ایل 10 کا فائنل آج کی شب لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا، قلندرز نے سب سے آخر میں پلے آف میں جگہ بنائی مگر پہلے کراچی کنگز اور بعد میں کوالیفائر 2 میں ٹورنامنٹ کی مضبوط سمجھی جانے والی دفاعی چیمپئن ٹیم اسلام آباد کو مات دے کر فائنل میں جگہ بنائی.
بھارتی جارحیت پر لیگ کی معطلی کے بعد قلندرز کو اہم غیرملکی کھلاڑیوں کی عدم دستیابی کا سامنا کرنا پڑا، سیم بلنگز، ڈیرل مچل اور ڈیوڈ ویزا لوٹ کر نہیں آئے، سکندر رضا آئے تو مگر صرف ایک ہی میچ بعد وہ انگلینڈ سے ٹیسٹ میں زمبابوے کی نمائندگی کیلیے چلے گئے۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل 10: فائنل میں پاک بحریہ کو خراج تحسین پیش کیا جائیگا
لاہور قلندرز کو یکے بعد دیگر2 ٹائٹلز جتوانے میں اہم کردار ادا کرنے والے حارث رؤف اور زمان خان اس بار بجھے بجھے دکھائی دیے، دونوں کافی مہنگے بھی ثابت ہوئے، ان خالی جگہوں کو پْر کرنے کیلیے قلندرز نے سری لنکن جوڑی کوشل پریرا اور بھانوکا راجاپکسے کی خدمات حاصل کیں، جنھوں نے بالترتیب 3 اور 4 ماہ سے ایک بھی ٹی 20 میچ نہیں کھیلا تھا مگر دونوں نے جمعے کو یونائیٹڈ کے خلاف مشترکہ طور پر 48 بالز پر 83 رنز بنائے.
اسی طرح 18 ماہ قبل زمبابوے کے لوگان کپ میں فرسٹ کلاس ڈیبیو کرنے والے 31 سالہ سلمان مرزا نے بھی 3 میچز میں 7 وکٹیں لے کر قلندرز کے آگے بڑھنے میں اہم کردار کیا، فخر زمان اور عبداللہ شفیق کے ساتھ محمد نعیم بیٹنگ میں صلاحیتوں کا اظہار کرچکے، ان تمام پلیئرز پر قلندرز کا فیصلہ کن معرکے میں بھی انحصار ہوگا، شاہین آفریدی نے قائدانہ صلاحیتوں، فارم، پیس اور فٹنس پر کیے جانے والے اعتراضات کا جواب فیلڈ میں دیا.
انھوں نے یونائیٹڈ کے خلاف انتہائی کفایتی بولنگ کرتے ہوئے 3 وکٹیں بھی اڑائیں ، اب ان کی نگاہیں ٹیم کو 4 برس میں تیسرا ٹائٹل جتوانے پر مرکوز ہیں۔ دوسری جانب کوئٹہ گلیڈی ایٹرز لگاتار 7 میچز سے ناقابل شکست ہیں ، اس نے خود کو ٹائٹل کا مضبوط امیدوار ثابت کیا.
مزید پڑھیں: ہمیں مکمل یقین ہے کہ ہم فائنل جیتیں گے، شاہین شاہ آفریدی
ابتدائی 3 میچز میں صرف ایک فتح حاصل کرنے والی ٹیم نے لیگ راؤنڈ کے باقی 6 میچز جیت کر پلے آف میں جگہ بنائی ، پھر کوالیفائر ون میں اسلام آباد یونائیٹڈ کو زیر کرکے فیصلہ کن معرکے میں نشست بک کرالی.
2019 میں ٹرافی جیتنے والی ٹیم کوئٹہ کی نگاہیں دوسرے ٹائٹل پر مرکوز ہیں، اس ٹیم کی خوش نصیبی یہ بھی ہے کہ پی ایس ایل کی رواں سیزن میں معطلی کے باوجود اہم ترین اوورسیز کھلاڑی فن ایلن اور رائیلی روسو واپس لوٹ آئے.
اسی طرح سری لنکن جوڑی اویشکا فرنانڈو اور دنیشل چندیمل نے بھی کوالیفائر میں اپنا کردار ادا کر کے ٹیم کو فائنل تک پہنچایا، اس کے ساتھ گلیڈی ایٹرز کا مقامی بولنگ اسٹاک فتوحات میں اہم کردار ادا کررہا ہے، محمد عامر اپنے رعب و دبدبے کا واضح اظہار کررہے ہیں.
مزید پڑھیں: پورے ٹورنامنٹ میں کچھ اہم شعبوں میں ناکام رہے، شاداب خان
اسی طرح ابرار احمد کی اسپن بولنگ حریف بیٹرز کو چکرا چکی ہے، فہیم اشرف بھی آل راؤنڈ کارکردگی سے ٹیم کی فتوحات میں کردار نبھا رہے ہیں، گذشتہ 5 باہمی مقابلوں میں دونوں ٹیموں نے 2، 2 فتوحات حاصل کی ہیں.
رواں ایڈیشن کے پہلے باہمی میچ میں قلندرز نے 79 رنز سے فتح پائی تھی ، یکم مئی کو دونوں ٹیموں کے درمیان دوسرا باہمی میچ بارش کی نذر ہوگیا تھا۔ یاد رہے کہ ایونٹ کی فاتح سائیڈ کو 5 لاکھ ڈالر بطور انعام دیے جائیں گے، رنرز اپ کیلیے 2 لاکھ ڈالر مختص ہیں، دیگر انفرادی انعامات بھی تقسیم ہوں گے ۔