یمن امریکی فضائی حملہ، القاعدہ کے 9 جنگجو ہلاک، مقامی رہنما بھی شامل
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
یمن کے جنوبی صوبے ابین میں امریکی حملوں میں القاعدہ کے کم از کم نو جنگجو مارے گئے ہیں، جن میں تنظیم کا ایک مقامی رہنما بھی شامل ہے۔ یہ حملے جمعے کی شب خبار المراقشہ کے شمالی پہاڑی علاقے میں کیے گئے، جو القاعدہ کے سرگرم مراکز میں شمار ہوتا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ”اے ایف پی“ نے یمنی سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ یہ فضائی حملے مختلف مقامات پر کیے گئے جہاں القاعدہ کے جنگجو روپوش تھے۔ ایک مقامی سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ ’ہم نے ایک مقام پر پانچ جلی ہوئی لاشیں اور ایک تباہ شدہ گاڑی دیکھی۔ باقی ہلاکتیں دوسرے مقامات پر ہوئیں۔‘
ابتدائی طور پر پانچ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی تھی، تاہم بعد ازاں یہ تعداد بڑھ کر نو ہو گئی۔ سیکیورٹی اہلکاروں کے مطابق حملوں کا ہدف پہاڑی علاقے میں موجود القاعدہ کے خفیہ ٹھکانے تھے، اور ان میں سے بعض مقامات پر اب بھی سرگرمیوں کے آثار پائے جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ یمن کے جنوبی علاقے ابین اور شبوہ میں القاعدہ کی موجودگی پر امریکہ طویل عرصے سے نظر رکھے ہوئے ہے، اور ڈرون حملے یا فضائی کارروائیاں ان علاقوں میں ماضی میں بھی ہوتی رہی ہیں۔ ابین صوبہ عدن سے متصل ہے، جو یمن کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کا مرکز ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: القاعدہ کے
پڑھیں:
روس کی طرف سے یوکرین پر اب تک کا سب سے بڑا ڈرون اور میزائل حملہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 جولائی 2025ء) یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلینسکی نے کہا ہے کہ پولینڈ اور بیلاروس کی سرحد کے ساتھ یوکرین کے شمال مغرب میں واقع لُٹسک شہر سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، تاہم 10 دیگر علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
روس نے یوکرین پر اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ کیا ہے، یوکرین
روس کے کییف پر بڑے ڈرون اور میزائل حملے، سات افراد ہلاک
لٹسک کے علاقے میں بہت سے فضائی اڈے موجود ہیں جو یوکرینی فوج کے استعمال میں ہیں۔
کارگو طیارے اور لڑاکا طیارے باقاعدگی سے اس شہر کے اوپر سے پرواز کرتے ہیں۔ یوکرین کے مغربی علاقے اس جنگ میں ایک اہم حیثیت رکھتے ہیں، کیونکہ غیر ملکی فوجی امداد وہاں کے ہوائی اڈوں اور اسلحے کے ڈپوؤں تک پہنچتی ہے، جس کے بعد اسے ملک کے دوسرے حصوں کو بھیجا جاتا ہے۔(جاری ہے)
روس کی طرف سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے حملوں نے سپلائی کے اس نظام کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔
روس نے حال ہی میں بڑے پیمانے پر فضائی حملے کر کے یوکرین کے فضائی دفاع کو تباہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ سب سے بڑا فضائی حملہ چار جولائی کی رات کیا گیا تھا، اس سے پہلے کا سب سے بڑا فضائی حملہ ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں ہوا تھا۔
روسی فوج نے بھی ایک ہزار کلومیٹر طویل فرنٹ لائن کے کچھ حصوں کو نشانہ بنانے کے لیے ایک نئی مہم شروع کی ہے، جہاں یوکرین کی افواج شدید دباؤ کا شکار ہیں۔
دونوں اطراف سے ڈرون حملوں میں اضافہیوکرین کے فضائی دفاع نے رات بھر کے حملے کے دوران 296 ڈرونز اور سات میزائلوں کو مار گرایا جبکہ مزید 415 ڈرونز ریڈار سے غائب ہو گئے یا جام ہو گئے۔
یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روس کے شاہد نامی ڈرونز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار کردہ یوکرین کے انٹرسیپٹر ڈرونز تیزی سے مؤثر ہو رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس کی طرف سے داغے کے بہت سے ڈرونز کو فضا میں تباہ کر دیا گیا۔ ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کچھ مغربی ممالک کے اشتراک سے طیارہ شکن ڈرونز کی ملکی پیداوار میں اضافہ کیا جارہا ہے۔مغربی فوجی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روس بھی اپنی ڈرون مینوفیکچرنگ کو فروغ دے رہا ہے اور جلد ہی وہ یوکرین میں ایک رات میں ایک ہزار ڈرون لانچ کرنے کے قابل ہو جائے گا۔
یوکرین نے بھی حملہ آور ڈرون تیار کر لیے ہیں جو روس کے اندر طویل فاصلے تک مار کر چکے ہیں۔
روس کی وزارت دفاع نے آج بدھ کے روز کہا ہے کہ اس کے فضائی دفاع نے ماسکو کے علاقے سمیت چھ روسی علاقوں میں رات گئے یوکرین کے 86 ڈرون مار گرائے۔
ماسکو کے دو ہوائی اڈوں سے پروازیں عارضی طور پر معطل کردی گئیں۔
روس کے سرحدی علاقے کروسک کے گورنر الیگزینڈر خنشتین نے کہا ہے کہ گزشتہ شب یوکرین کے ایک ڈرون حملے میں تین افراد ہلاک اور سات دیگر زخمی ہو گئے جن میں ایک پانچ سالہ بچہ بھی شامل ہے۔
روس نے یوکرین میں بین الاقوامی قوانین کی بڑی خلاف ورزیاں کی ہیں، انسانی حقوق کی یورپی عدالتانسانی حقوق کے حوالے سے یورپ کی اعلیٰ ترین عدالت نے کہا ہے کہ روس نے یوکرین میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب کسی بین الاقوامی عدالت نے ماسکو کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
اسٹراسبرگ میں انسانی حقوق کی یورپی عدالت کے جج روس کے خلاف دائر چار مقدمات پر فیصلہ سنا رہے ہیں، جو یوکرین اور نیدرلینڈز کی جانب سے دائر کیے گئے ہیں۔
ان مقدمات میں تنازعے کے آغاز سے لے کر اب تک انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کی وسیع رینج شامل ہے، جن میں ملائیشیا ایئرلائنز کی پرواز 17 کو مار گرانا اور یوکرین کے بچوں کا اغوا بھی شامل ہے۔
یوکرین میں جاسوسی کے الزام میں دو چینی شہری گرفتاریوکرین کی سکیورٹی سروس ایس بی یو نے آج بدھ نو جولائی کو کہا ہے کہ اس نے دو چینی شہریوں کو حراست میں لیا ہے جو بحریہ کی میزائل ٹیکنالوجی ملک سے اسمگل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایس بی یو نے یوکرینی دارالحکومت کییف میں چین کے جن دو شہریوں کو حراست میں لیا، وہ یوکرینی RK-360 ایم سی نیپچون میزائل سسٹم سے متعلق خفیہ دستاویزات غیر قانونی طور پر چین کو برآمد کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
ادارت: شکور رحیم