Daily Ausaf:
2025-05-25@20:08:33 GMT

شمالی کوریا کا نیا جنگی بحری جہاز لانچنگ کے دوران تباہ

اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT

پیونگ یانگ(نیوز ڈیسک) شمالی کوریا کا دوسرا نیول ڈسٹرائر (جنگی بحری جہاز) لانچنگ کے دوران حادثے کا شکار ہو کر بری طرح نقصان کا شکار ہو گیا۔

شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کے مطابق، اس ناکام تجربے میں بحری جہاز کے ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا اور اس کا توازن بگڑ گیا۔

سرکاری خبررساں ادارے کے سی این اے نے بتایا کہ یہ حادثہ “ناقص حکمتِ عملی اور آپریشنل غفلت” کے باعث پیش آیا۔ واقعے کے دوران شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن خود موجود تھے، جنہوں نے اس سانحے کو ایک “مجرمانہ عمل” قرار دیا۔

کم جونگ اُن نے اس ناکامی کا الزام ریاستی اداروں پر عائد کیا جن میں مونی شنز انڈسٹری ڈیپارٹمنٹ اور کم چیک یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی شامل ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ان اداروں کے ذمے دار افراد کے خلاف ورکرز پارٹی کے اگلے اجلاس میں سخت کارروائی کی جائے گی۔

ادھر جنوبی کوریا کی فوج نے رپورٹ کیا ہے کہ اسی روز شمالی کوریا نے مشرقی سمندر کی طرف کئی کروز میزائل بھی داغے، جس سے خطے میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔

یہ حادثہ “سائیڈ لانچ” طریقہ کار کے تحت پیش آیا، جو کہ جنوبی کوریا کے مطابق ایک پرانا اور غیر محفوظ طریقہ ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ جنگی جہاز ممکنہ طور پر شمالی کوریا کے پہلے جدید ڈسٹرائر چو ہیون کی طرز پر بنایا گیا تھا، جسے اپریل میں پیش کیا گیا تھا۔

کم جونگ اُن نے اس جہاز کو جون میں ہونے والے ورکرز پارٹی کے اجلاس سے قبل ہر قیمت پر بحال کرنے کا حکم دیا ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ مرمت میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔

ہانیہ عامر کو بولڈ تصاویر شیئر کرنے پر تنقید کا سامنا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: شمالی کوریا کوریا کے

پڑھیں:

برطانیہ میں 2024 کے دوران امیگریشن میں کمی، آدھی ہو کر 4 لاکھ 31 ہزار پر آ گئی

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2025ء)برطانیہ میں 2024 کے دوران امیگریشن میں کمی آدھی ہو کر 4 لاکھ 31 ہزار پر آ گئی۔ عرب ٹی وی کی رپورٹ میں بتایاگیاکہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ میں 2024 کے دوران مہاجرت آدھی ہو کر 431,000 پر آ گئی جو کہ شدید تنقید کی زد میں آئے وزیر اعظم کیئر سٹارمر کے لیے خوش آئند خبر سمجھی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

برطانیہ کے دفتر شماریات (اواین ایس) کے مطابق 2024 کے آخر تک خالص مہاجرت کی تعداد 431,000 تھی، جو دسمبر 2023 کے اختتام تک ریکارڈ کی گئی 860,000 کی تعداد سے نمایاں طور پر کم ہے۔یہ کورونا وبا کے بعد خالص مہاجرت میں سب سے بڑی کمی ہے۔او این ایس نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا کہ طویل مدتی خالص مہاجرت تقریبا 50 فیصد کم ہوئی ہے۔رپورٹ کے مطابق کام اور تعلیم کے ویزوں پر برطانیہ آنے والوں کی تعداد میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے۔مزید یہ کہ 2024 کے اختتام تک ان ویزوں پر آئے افراد کی واپسی میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔واضح رہے سابقہ کنزرویٹو حکومت نے ان ویزوں کے لیے شرائط سخت کی تھیں، جن میں تنخواہ کی حد میں اضافہ اور خاندان کے افراد کو ساتھ لانے پر پابندی شامل تھی۔

متعلقہ مضامین

  • شمالی کوریا، نیا جنگی جہاز لانچ کرنے کے دوران حادثہ، تین اعلیٰ افسر گرفتار
  • وفاقی وزیر بحری امور کا میری ٹائم ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کا اعلان
  • شمالی علاقہ جات جانیوالے گجرات کے 4 لاپتہ دوستوں کی گاڑی گلگت سے مل گئی لیکن گاڑی کے مسافروں کا کیا بنا؟ تفصیلات منظرعام پر
  • طیارہ رہائشی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا
  • اسوزو ڈی میکس وی کراس: پاکستان کا سب سے ٹف ٹرک لانچنگ کے لیے تیار
  • آسٹریلیا میں سیلابی طوفان کی تباہ کاریاں، ہزاروں پھنس گئے، تین ہلاک
  • برطانیہ میں 2024 کے دوران امیگریشن میں کمی، آدھی ہو کر 4 لاکھ 31 ہزار پر آ گئی
  • خیبر پختونخوا پولیس دہشتگردوں کے نشانے پر، رواں برس 154 حملے
  • طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں نمایاں کمی