یوم تکبیر پورے ملی جوش و جذبے سے منایا جائے گا، پاکستان مرکزی مسلم لیگ
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
پارٹی کے صدر خالد مسعود سندھو کا کہنا ہے کہ مئی کے مہینے کو پاکستانی تاریخ میں اہمیت حاصل ہو گئی ہے، 28 مئی کو پاکستان ایٹمی ملک بنا اور دس مئی کو ایٹمی پاکستان نے بھارت کا جنگی جنون خاک میں ملا دیا، پاکستان کی مسلح افواج نے بھارتی شرارتوں کا ایسا جواب دیا کہ مودی فوری ٹرمپ کے سامنے جنگ بندی کی بھیک مانگنے پر مجبور ہوا، ان حالات میں یوم تکبیر کو بھر پور جوش و جذبے کیساتھ منانے کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے صدر خالد مسعود سندھو نے کہا ہے کہ 28 مئی یوم تکبیر کے موقع پر "امت کا پشتی بان، مضبوط پاکستان" کے عنون کے تحت ملک گیر پروگرام کئے جائیں گے، شہروں میں ریلیوں، سیمینارز، کانفرنسز کا انعقاد کیا جائے گا، پاکستانی قوم 28 مئی کو تکبیر کانفرنسز، ریلیوں میں شریک ہو کر دشمن کو متحد و بیدار ہونے کا واضح پیغام دے۔ خالد مسعود سندھو کا کہنا تھا کہ مئی کے مہینے کو پاکستانی تاریخ میں اہمیت حاصل ہو گئی ہے، 28 مئی کو پاکستان ایٹمی ملک بنا اور دس مئی کو ایٹمی پاکستان نے بھارت کا جنگی جنون خاک میں ملا دیا، پاکستان کی مسلح افواج نے بھارتی شرارتوں کا ایسا جواب دیا کہ مودی فوری ٹرمپ کے سامنے جنگ بندی کی بھیک مانگنے پر مجبور ہوا، ان حالات میں یوم تکبیر کو بھر پور جوش و جذبے کیساتھ منانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ یوم تکبیر محض ایک تاریخی دن نہیں، بلکہ دشمن کو پیغام دینے کا دن ہے کہ پاکستانی قوم اپنے دفاع، خودمختاری اور نظریاتی سرحدوں کے تحفظ کے لیے متحد ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کو پاکستان یوم تکبیر مئی کو
پڑھیں:
پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط
چیئرمین پی اے ای سی کا کہنا تھا کہ کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط پاکستان کے پُرامن جوہری سائنس و ٹیکنالوجی کے عزم کا اعادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی اے ای اے کے تعاون سے ملک میں خوراک، صحت، توانائی اور ماحولیات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال جاری رہے گا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے جوہری تعاون کے کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط کر دیے۔ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے معاہدے پر دستخط کیے، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل و سربراہ، محکمہ برائے تکنیکی تعاون نے معاہدے پر دستخط کیے، یہ پانچواں پروگرام ہے جو 2026ء سے 2031ء تک قابلِ عمل رہے گا۔
اِس فریم ورک کے تحت جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے براہِ راست سماجی و اقتصادی ترقی میں معاونت کی جائے گی، فریم ورک میں خوراک و زراعت، انسانی صحت و غذائیت، ماحولیاتی تبدیلی و آبی وسائل کا انتظام، جوہری توانائی، اور تابکاری و جوہری تحفظ جیسے 5 کلیدی شعبے شامل ہیں۔
چیئرمین پی اے ای سی کا کہنا تھا کہ اِس پروگرام پر دستخط پاکستان کے پُرامن جوہری سائنس و ٹیکنالوجی کے عزم کا اعادہ ہے۔ ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے مزید کہا کہ آئی اے ای اے کے تعاون سے ملک میں خوراک، صحت، توانائی اور ماحولیات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال جاری رہے گا۔