مودی کی غیر سنجیدہ بیان بازی پر بھارتی عوام برہم
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
اسلام آباد:بھارتی عوام نے مودی کو غیر سنجیدہ بیان بازی پر آڑے ہاتھوں لے لیا۔
بھارتی خواتین کا مودی کے بیان پر کہنا ہے کہ مودی سندور کا سوداگر ہے جو خود سندور کا مان نہ رکھ سکا وہ اس کی قیمت کیا جانے، آپریشن سندور نام رکھ دینے سے آپ سچائی نہیں چھپا سکتے۔
بھارتی عوام نے کہا کہ پہلگام میں بیوہ ہونے والی خواتین کا اب تک مداوا کیوں نہیں کیا گیا، بھاری فوج کی موجودگی میں دہشتگرد کارروائی کرکے چلے گئے وہ اب تک کیوں نہیں پکڑے گئے۔
بھارتی خواتین کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے کہنے پر سیز فائر کیوں کیا؟، آپ کس بات کے وزیراعظم ہیں، حملے کے بعد آپ پہلگام کیوں نہیں گئے۔
بھارتی عوام نے کہا کہ مودی لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، صرف گودی میڈیا ہی مودی کے گن گا رہا ہے، اصلیت عوام سے پوچھیں، پہلگام متاثرین کی دادرسی کے بجائے مودی بہار میں الیکشن کمپین چلا رہے ہیں۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بھارتی عوام
پڑھیں:
بی جے پی کی ہندو انتہا پسندی کا آلہ کار نریندر مودی بھارتی تاریخ کا بدترین وزیرِاعظم قرار
ہندو انتہا پسند تنظیم بی جے پی کا کٹھ پتلی اور آلہ کار نریندر مودی بھارتی تاریخ کا بدترین وزیراعظم قرار پا گیا۔
بھارت پر براجمان مودی سرکار کی ناقص اور انتہا پسند ہندوتوا پالیسیوں کے باعث بھارت اندرونی انتشار کا شکار ہوتا جا رہا ہے۔ بی جے پی کے مسلم دشمنی ، تقسیم اور آمریت پر مبنی ایجنڈے پر اپوزیشن جماعت کانگریس کی جانب سے کڑی تنقید تنقید کی گئی ہے۔
کانگریس کے سینئر رہنما مانی شنکر آئر نے نریندر مودی کو بھارت کا بدترین وزیرِاعظم قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک بھارت کو مودی سرکار سے نجات نہیں مل جاتی، ملک کا مستقبل تاریک رہے گا۔ نصف سے زائد ہندوؤں سمیت دو تہائی بھارتی عوام نے مودی کو مسترد کردیا ہے۔
مانی شنکرآئر کا کہنا ہے کہ صرف ایک تہائی ووٹ سے منتخب ہونے والا مودی بھارت کا سب سے ’آمرانہ‘رہنما بن چکا ہے۔ پچھلے عام انتخابات میں مودی نے 159 تقریروں میں سے 110 میں مسلمانوں پر براہ راست حملے کیے۔ بابری مسجد کو گرانے کی بنیاد ہی بی جے پی نے رکھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کا ’ایک قوم، ایک زبان، ایک ثقافت، ایک انتخاب‘ کا نعرہ بھارت کی ثقافت کے خلاف ہے۔ بی جے پی معاشرے میں مذہبی اور ثقافتی بنیادوں پر تقسیم پیدا کر رہی ہے۔ مودی سرکار نے بھارت کو مندر، مسجد اور نفرت کی سیاست میں الجھا دیاہے اور ہندوتوا نظریے کے فروغ کے لیے بی جے پی بھارت کی ثقافتی اقدار پر سمجھوتا کر چکی ہے۔
مودی کے دور اقتدار میں نام نہاد جمہوریت کے پردے میں آمریت، نفرت اور انتہا پسندی کا راج ہے۔