مودی کی غیر سنجیدہ بیان بازی پر بھارتی عوام برہم
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
اسلام آباد:بھارتی عوام نے مودی کو غیر سنجیدہ بیان بازی پر آڑے ہاتھوں لے لیا۔
بھارتی خواتین کا مودی کے بیان پر کہنا ہے کہ مودی سندور کا سوداگر ہے جو خود سندور کا مان نہ رکھ سکا وہ اس کی قیمت کیا جانے، آپریشن سندور نام رکھ دینے سے آپ سچائی نہیں چھپا سکتے۔
بھارتی عوام نے کہا کہ پہلگام میں بیوہ ہونے والی خواتین کا اب تک مداوا کیوں نہیں کیا گیا، بھاری فوج کی موجودگی میں دہشتگرد کارروائی کرکے چلے گئے وہ اب تک کیوں نہیں پکڑے گئے۔
بھارتی خواتین کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے کہنے پر سیز فائر کیوں کیا؟، آپ کس بات کے وزیراعظم ہیں، حملے کے بعد آپ پہلگام کیوں نہیں گئے۔
بھارتی عوام نے کہا کہ مودی لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، صرف گودی میڈیا ہی مودی کے گن گا رہا ہے، اصلیت عوام سے پوچھیں، پہلگام متاثرین کی دادرسی کے بجائے مودی بہار میں الیکشن کمپین چلا رہے ہیں۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بھارتی عوام
پڑھیں:
بھارتی سکھ مذہبی آزادی سے محروم، مودی سرکار نے گرو نانک کے جنم دن پر یاترا روک دی
بھارت کی مودی حکومت نے ایک بار پھر سکھ برادری کو ان کے بنیادی مذہبی حق سے محروم کرتے ہوئے نومبر میں گرو نانک دیو جی کے پرکاش پورب پر پاکستان جانے والے یاتری جتھے کو سرحد پار کرنے سے روک دیا ہے۔ یہ اقدام نہ صرف دہرا معیار ظاہر کرتا ہے بلکہ سکھوں کے ساتھ دہائیوں سے جاری ریاستی ناانصافی کی ایک تازہ مثال بھی ہے۔
دہرا معیار اور مذہبی آزادی کی پامالیسکھ برادری کا مؤقف ہے کہ بھارت ہمیشہ ان کے جذبات کو کچلتا آیا ہے، کبھی 1984 کے فسادات میں قتل عام، کبھی پنجاب کے پانیوں پر بندش اور کبھی یاترا پر پابندیوں کی صورت میں۔ اب سیکیورٹی کے نام پر ننکانہ صاحب جانے سے روکنا مذہبی آزادی کی صریح خلاف ورزی ہے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ بھارتی حکومت ڈالروں کے حصول کے لیے پاکستان کے خلاف کرکٹ کھیلنے پر تیار ہو جاتی ہے مگر جب بات سکھ یاتریوں کی ہو تو سرحدیں بند کر دی جاتی ہیں۔
سیاسی ردعملپنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے اس اقدام کو دہرا معیار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر کرکٹ میچز ممکن ہیں تو یاترا کیوں نہیں؟ انہوں نے کہا کہ سکھ برادری کے مقدس مواقع پر اس طرح کی رکاوٹیں بھارت کے جمہوری اور سیکولر دعوؤں کو جھوٹا ثابت کرتی ہیں۔
پاکستان کی فراخدلی اور سکھوں کی عقیدتپاکستان نے سکھ یاتریوں کے لیے کرتارپور کوریڈور کھول کر وہ سہولت فراہم کی جس کا خواب سکھ دہائیوں سے دیکھ رہے تھے۔ ہر سال ہزاروں سکھ پاکستان آ کر اپنے مقدس مقامات پر حاضری دیتے ہیں، جہاں انہیں مکمل عزت و احترام دیا جاتا ہے۔
بڑھتی بے چینی اور خالصتان تحریکماہرین کے مطابق بھارت کی پالیسیوں سے سکھ نوجوانوں میں بے چینی بڑھ رہی ہے۔ یہ اقدامات خالصتان تحریک کو مزید توانائی دے رہے ہیں اور سکھ نوجوانوں میں علیحدگی پسندی کے جذبات کو ہوا دے رہے ہیں۔
عالمی برادری کا کردار
انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری بھارتی حکومت کے ان امتیازی اقدامات کا سنجیدگی سے نوٹس لے اور سکھوں کے مذہبی حقوق کے تحفظ کے لیے مؤثر کردار ادا کرے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت پاکستان سکھ یاتری