کونسا ملک دنیا میں سب سے زیادہ چائے کی پتی پیدا کرتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
دنیا میں سب سے زیادہ چائے کی پتی پیدا کرنے والا ملک چین ہے۔
2024 کے اعداد و شمار کے مطابق چین نے تقریباً 2.4 ملین میٹرک ٹن چائے پیدا کی جو کہ عالمی پیداوار کا تقریباً 40 فیصد ہے۔
چین کی چائے کی صنعت صدیوں پرانی ہے اور اس میں مختلف اقسام کی چائے شامل ہیں جیسے کہ گرین، وائٹ، اولونگ اور پو-ایر۔
چین کے اہم چائے پیدا کرنے والے علاقے یوننان، گوانگڈونگ، اور ژیجیانگ ہیں، جہاں کی آب و ہوا اور زمین چائے کی کاشت کے لیے موزوں ہیں ۔
چین کے بعد بھارت دنیا کا دوسرا بڑا چائے پیدا کرنے والا ملک ہے جس کی سالانہ پیداوار تقریباً 900,000 میٹرک ٹن ہے۔
دنیا کے دیگر بڑے چائے پیدا کرنے والے ممالک میں کینیا، سری لنکا، اور ترکی شامل ہیں جو بالترتیب تیسرے، چوتھے، اور پانچویں نمبر پر ہیں ۔
یہ ممالک نہ صرف چائے کی پیداوار میں اہم کردار ادا کرتے ہیں بلکہ عالمی چائے کی تجارت میں بھی نمایاں حیثیت رکھتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چائے پیدا پیدا کرنے چائے کی
پڑھیں:
پاکستان میں 68 فیصد بیماریاں آلودہ پانی کے استعمال سے پیدا ہوتی ہیں، وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال
وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے انڈس اسپتال کے اشتراک سے صحت عامہ کے تحفظ کے لیے ایک نئی مہم کا آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتیاط علاج سے بہتر ہے، اور اگر ہم احتیاط نہیں کریں گے تو بیماریاں ہمیں گھیر لیں گی۔
انہوں نے کہا کہ گلی کوچوں اور گھروں سے جنم لینے والی بیماریوں سے بچانا حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے، علاج دوسری ترجیح ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپتالوں سے نکلنے والا انفیکشن زدہ فضلہ (اسپتال ویسٹ) انتہائی خطرناک ہوتا ہے اور جہاں سے گزرتا ہے وہاں بیماری پھیلاتا ہے، مگر ماضی میں اس کو محفوظ طریقے سے منتقل کرنے کا کوئی مؤثر نظام موجود نہیں تھا۔
مزید پڑھیں: بھارت اور اسرائیلی جارحیت سے صحتِ عامہ کو خطرہ ہے، مصطفیٰ کمال کا عالمی فورم پر انتباہ
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں 68 فیصد بیماریاں صرف آلودہ پانی کے استعمال سے پیدا ہوتی ہیں، اور آج بھی کراچی جیسے شہر کے عوام آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔ ہمارا ماحول خود ہمیں بیمار کر رہا ہے اور بدقسمتی سے ہمارے پاس بیماریوں سے بچاؤ کا کوئی مؤثر نظام نہیں ہے۔
مصطفیٰ کمال نے اعلان کیا کہ آج ڈونرز کے تعاون سے 15 اضلاع کو اسپتال ویسٹ اٹھانے والی جدید “یلو وہیکلز” فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
وزیر صحت نے کہا کہ لوگوں کی خدمت کا یہی واحد راستہ ہے کہ ہم ان کے ماحول کو صحت مند بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا عزم ہے کہ احتیاطی تدابیر کو پالیسی کا بنیادی ستون بنایا جائے، تاکہ عوام کو بیماریوں سے پہلے ہی محفوظ رکھا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
68 فیصد بیماریاں آلودہ پانی احتیاط علاج سے بہتر ہے، انڈس اسپتال وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال