غزہ میں اسرائیلی فوج کی جارحیت میں مزید 23 فلسطینی شہید ہوگئے، جن میں ایک مقامی صحافی اور ریسکیو سروس کا ایک سینیئر اہلکار بھی شامل ہیں۔

فلسطین کے محکمہ صحت کے مطابق اتوار کے روز اسرائیلی فوج کے خان یونس، جبالیہ اور نوصیرات میں الگ الگ حملوں میں 23 افراد شہید ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ میں اسرائیلی حملہ، خاتون فلسطینی ڈاکٹر کے 10 میں سے 9 بچے شہید

اسرائیلی فوج کے جبالیہ میں فضائی حملے میں جبالیہ کے مقامی صحافی حسن ماجدی ابو وردہ اور ان کے خاندان کے کئی افراد شہید ہوگئے، جبکہ نصیرات میں ایک اور فضائی حملے میں غزہ کی سول ایمرجنسی سروس کے ایک سینیئر اہلکار اشرف ابو نار اور ان کی اہلیہ شہید ہوگئے۔

غزہ میں شہید ہونے والے فلسطینی صحافیوں کی تعداد 220 ہو گئی

یاد رہے کہ حماس کے زیر انتظام غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے کہا ہے کہ ابو وردہ کی شہادت سے 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں شہید ہونے والے فلسطینی صحافیوں کی تعداد 220 ہو گئی ہے۔

غزہ کے 77 فیصد علاقے پر اسرائیل کا کنٹرول

ایک الگ بیان میں میڈیا آفس نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ کی پٹی کے 77 فیصد حصے پر کنٹرول حاصل کرلیا ہے، اسرائیل نے یہ علاقے زمینی افواج یا اور بمباری کے ذریعے غزہ کے رہائشیوں کو مسلسل اپنے گھروں سے دور کر حاصل کیا ہے۔

سرکاری میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی مسلسل نسل کشی، جارحیت اور غزہ کی پٹی پر وسیع پیمانے پر قبضہ تمام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے جو طاقت کے ذریعے غزہ پر مکمل مسلط ہونے کے اسرائیلی عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے غزہ پر مکمل قبضے کا اعلان کردیا

یاد رہے کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کے بعد غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت سے غزہ میں 53 ہزار900 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، شہدا میں زیادہ تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے، اسرائیل نے گزشتہ 3 ماہ سے غزہ کی ناکہ بندی کررکھی ہے، جس سے غزہ کے شہریون کو شدید غذائی قلت کا سامنا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسرائیل بمباری حماس ریسکیو اہلکار صحافی غزہ فلسطین فلسطینی میڈیا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل ریسکیو اہلکار صحافی فلسطین فلسطینی میڈیا اسرائیلی فوج اسرائیل نے غزہ کی غزہ کے

پڑھیں:

اسرائیلی مظالم جاری ، غزہ میں بمباری سے 80 شہید ، بھوک سے 29 بچے چل بسے

وسطی اور شمالی غزہ میں اسرائیلی بمباری سے مزید 80 فلسطینی شہید ہو گئے جبکہ بھوک کے باعث 29 بچے اور بزرگ جان کی بازی ہار گئے۔عرب میڈیا کے مطابق وسطی غزہ کے مغازی کیمپ پراسرائیل نے بمباری کی، جس سے 5 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے جبکہ شمالی غزہ میں بمباری میں 4 فلسطینی شہید ہوئے۔سول ڈیفنس حکام کے مطابق جبالیہ میں 4 منزلہ عمارت کو بمباری کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 50 فلسطینی ملبے تلے دب گئے، ہیوی مشینری نہ ہونے کی وجہ سے ملبہ ہٹانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔دوسری جانب غزہ میں بھوک کے باعث 29 فلسطینی بچے اور بزرگ شہید ہوئے۔ فلسطینی وزیر صحت نے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کے 14 ہزار نومولود بچوں کی جان کو خطرے کے بیان کو حقیقت پر مبنی قرار دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں غذائی قلت کا شکار 4 سالہ بچہ شہید ہوگیا
  • غزہ میں اسرائیلی حملوں کا خونریز دن: 52 فلسطینی شہید
  • اسرائیل کی گھر پر بمباری، فلسطینی خاتون ڈاکٹر کے 9 بچے شہید
  • غزہ میں اسرائیلی حملہ، خاتون فلسطینی ڈاکٹر کے 10 میں سے 9 بچے شہید
  • غزہ کو بڑی مقدار میں امدادی سامان کی ضرورت ہے،اقوام متحدہ
  • غزہ جنگ میں لوگ ’بہیمانہ ترین مرحلے‘ سے گزر رہے ہیں، گوٹیرش
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے جاری: مزید 66 فلسطینی شہید، 185 سے زائد زخمی
  • غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں سے مزید 76 فلسطینی شہید، متعدد زخمی
  • اسرائیلی مظالم جاری ، غزہ میں بمباری سے 80 شہید ، بھوک سے 29 بچے چل بسے