پاکستان کا بٹ کوائن مائننگ اور اے آئی ڈیٹا سینٹرز کیلئے توانائی کا تاریخی فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
احمد منصور : پاکستان نے بٹ کوائن مائننگ اور اے آئی ڈیٹا سینٹرز کیلئے 2 ہزار میگاواٹ بجلی مختص کردی، وزارت خزانہ کا کہنا تھا یہ اقدام قومی ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر منصوبے کا پہلا مرحلہ ہے۔
تفصیلات کےمطابق اضافی بجلی کو بٹ کوائن مائننگ اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں لانے کی حکومتی حکمت عملی، پاکستان کرپٹو کونسل اس منصوبے پر عملدرآمد کی نگرانی کرے گی۔
آئی جی پنجاب کا لاہور قلندر کو جیت کی مبارکباد
اس منصوبے کا مقصد غیر ملکی سرمایہ کاری کو پاکستان کی جانب متوجہ کرنا ہے، یہ منصوبہ ٹیکنالوجی سیکٹر میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے ترتیب دیا گیا ہے، حکومت معیشت کو جدید بنانے کیلئے ڈیجیٹل نظام لا رہی ہے۔
بٹ کوائن مائننگ اور ڈیٹا سینٹرز کی بجلی کی ضروریات کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جائے گا، بٹ کوائن مائننگ اور اے آئی ٹیکنالوجی سے قومی سلامتی میں نئی جہتیں شامل ہوں گی۔
جدید ڈیجیٹل منصوبے ملکی استعداد کو مزید مضبوط بنا سکتے ہیں،ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر ملکی خودمختاری کو تقویت دے گا۔
قلندری چھا گئی ، پی ایس ایل ٹرافی لے گئی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بٹ کوائن مائننگ اور
پڑھیں:
کراچی کے لئے 270 میگاواٹ کے دو بڑے سولر منصوبے منظور
نیپرا ترجمان کا کہنا تھا کہ ان منصوبوں سے کراچی کے عوام کو ریلیف ملنے کی امید ہے کیونکہ متبادل توانائی کے ذرائع سے شہر کے پاور گرڈ پر دباؤ کم ہوگا۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے لوڈشیڈنگ کی شدت اور دورانیے میں نمایاں کمی کی توقع کی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی کے لیے دو بڑے سولر توانائی منصوبوں کی منظوری دے دی ہے، جن کا مقصد شہر میں بجلی کی طلب و رسد کے فرق کو کم کرتے ہوئے لوڈشیڈنگ پر قابو پانا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ترجمان وزارت توانائی سندھ کا کہنا ہے کہ یہ منصوبے مجموعی طور پر 270 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ان میں سے ایک منصوبہ 120 میگاواٹ کا ہے جو کہ دیہہ ہلکانی میں قائم کیا جائے گا جبکہ دوسرا منصوبہ 150 میگاواٹ کا ہے جو دیہہ میٹھا گار میں لگایا جائے گا، دونوں منصوبے جدید سولر ٹیکنالوجی سے آراستہ ہوں گے اور ماحولیاتی طور پر بھی محفوظ ہوں گے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ان منصوبوں سے کراچی کے عوام کو ریلیف ملنے کی امید ہے کیونکہ متبادل توانائی کے ذرائع سے شہر کے پاور گرڈ پر دباؤ کم ہوگا۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے لوڈشیڈنگ کی شدت اور دورانیے میں نمایاں کمی کی توقع کی جا رہی ہے۔ صوبائی وزیر توانائی سندھ نے بھی ان منصوبوں کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ پائیدار اور ماحول دوست توانائی کے فروغ کے لیے پرعزم ہے اور مستقبل میں مزید منصوبے بھی زیر غور ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ جب تک موجودہ نظام میں بہتری نہیں آتی، ایسے منصوبے بھی وقتی اعلانات ہی ثابت ہوں گے۔