کراچی، نادرا نے قومی شناخت کیلئے ایدھی سینٹرز کے یتیم بچوں کی رجسٹریشن کردی
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
کراچی:
نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) ریجنل ہیڈآفس کراچی نے خصوصی مہم کے دوران قومی شناخت کے لیےایدھی سینٹرزکے 106یتیم افراد کی رجسٹریشن کر دی۔
ترجمان نادرا کے مطابق ریجنل ہیڈآفس کراچی نےایدھی فاؤنڈیشن میں یتیم اور لاوارث افراد کی رجسٹریشن مہم کا انعقاد کیا، ایدھی فاؤنڈیشن کے تعاون سے مہم 8 سے 11 جولائی تک کامیابی سے جاری رہی۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی میں واقع مختلف ایدھی سینٹرز میں مجموعی طور پر 106 یتیموں کو رجسٹر کیا گیا، رجسٹریشن کا اندارج کروانے والوں میں 46 نابالغ (31لڑکیاں اور 29لڑکے)شامل ہیں۔
ترجمان نادرا کے مطابق رجسٹریشن میں شمولیت قانونی شناخت کے بعد سماجی اور اقتصادی حقوق تک رسائی ہے۔
ڈائریکٹر جنرل نادرا کراچی نے اپنی ٹیم کےساتھ آپریشنز کا جائزہ لینے کے لیے رجسٹریشن سائٹ کا دورہ کیا اور ڈی جی نادرا نے ایدھی حکام سےمستقبل میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا اور انسانی ہمدردی کے اقدامات کے عزم کا اعادہ کیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اداکارہ حمیرا اصغر کی تدفین لاہور میں کردی گئی
کراچی میں اپنے فلیٹ میں مردہ حالت میں پائی گئیں ماڈل و اداکارہ 42 سالہ حمیرا اصغر کی تدفین ان کے آبائی شہر لاہور کے ایک قبرستان میں کردی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش کو ان کے بھائی اور بہنوئی کراچی سے لاہور لائے تھے۔
اداکارہ کی لاش کو ماڈل ٹاؤن کے بلاک ’کیو‘ کے قبرستان میں لایا گیا اور نماز جنازہ کے بعد وہیں سپرد خاک کردیا گیا۔
نماز جنازہ کے موقع پر اداکارہ کے اہل خانہ اور چند قرابت دار موجود تھے۔ نماز جنازہ کے بعد اداکارہ کے والد نے مختصراً اور چچا نے میڈیا سے تفصیلی گفتگو بھی کی۔
یاد رہے کہ اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش کراچی کے علاقے ڈیفنس سے ان کے فلیٹ سے ملی تھی جہاں وہ 2018 سے کرائے پر اکیلی رہ رہی تھیں۔
اداکارہ کا ستمبر 2024 سے کسی کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں تھا اور مالک مکان نے بھی فلیٹ خالی کروانے کے لیے عدالت سے رجوع کر رکھا تھا۔
عدالت کے حکم پر جب بیلف فلیٹ خالی کروانے پہنچا تو بارہا دستک کے باجود دروازہ نہیں کھولا گیا۔ جس پر دروازہ توڑنا پڑا۔
جیسے ہی درواز ٹوٹا بدبو کا ایک بھپکا محسوس ہوا اور اداکارہ کی گلی سڑی لاش فرش پر پڑی ہوئی ملی۔ جو تقریباً 8 ماہ پرانی تھی۔
ابتدا میں ان کے اہل خانہ نے لاش وصول کرنے سے انکار کردیا تھا تاہم بعد میں پولیس کی درخواست پر ان کے بہنوئی اور بھائی لاش لینے کراچی پہنچے تھے۔
اداکارہ حمیرا اصغر ڈرائنگ اور آرٹ میں اعلیٰ تعلیم یافتہ اور ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں۔ اُن کے انسٹاگرام پر فالوورز کی تعداد 7 لاکھ سے زائد تھی۔
اداکارہ شوبز کی دنیا میں نام کمانے کے لیے لاہور سے کراچی 2018 میں منتقل ہوئی تھیں۔ انھوں نے تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) سے شہرت حاصل کی۔
https://www.facebook.com/expressnewspk/videos/686281561240087/?rdid=N6KGuQXMZmypIvSJ&share_url=https%3A%2F%2Fwww.facebook.com%2Fshare%2Fv%2F1ExHaaSw5S%2F