بانی چیئرمین یا صوبائی صدر حکم کریں تو پانچ منٹ میں استعفیٰ دے دوں گا، اسپیکر کے پی اسمبلی
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
پشاور:
خیبرپختونخوا میں کرپشن کی روک تھام کیلئے قائم تحریک انصاف کی احتساب کمیٹی نے اسپیکر صوبائی اسمبلی بابرسلیم سواتی کیخلاف تحقیقات مکمل کرکے ان کے خلاف تمام الزامات کو غلط اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے انہیں کلین چٹ دیدی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی احتساب کمیٹی کی جانب سے کلین چٹ ملنے پر اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے کہا ہے کہ پارٹی رہنما اعظم سواتی پیدائشی جھوٹے ہیں، مجھے سازشوں کی عادت نہیں، بانی چیئرمین یا صوبائی صدر حکم کریں تو پانچ منٹ میں استعفیٰ دے دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سازی کے وقت وزیر اعلیٰ سردار علی امین گنڈا پور نے آدھی رات کو کال کرکے اسپیکر بنانے کی اطلاع دی، احتساب کمیٹی کے ارکان قاضی انور ایڈووکیٹ انتہائی محترم اور شاہ فرمان ہمارے سینئر ہیں، بحیثیت اسپیکر اپنی ایک سالہ کارکردگی سے مطمئن ہوں۔
بابر سلیم سواتی نے کہا کہ 51 سال بعد اسمبلی سیکرٹریٹ کیلئے ایکٹ تیار کرکے، اسپیکر کے اختیارات کم کردئیے ہیں۔
اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابرسلیم سواتی نے کہاکہ اعظم سواتی نے جیل سے رہائی کے بعد مانسہرہ میں تقریر کے دوران مجھ پر کرپشن کے الزامات لگائے جس کے بعد میں نے چیئرمین پی ٹی آئی اوروزیراعلیٰ کو لیٹر لکھا کہ الزامات کی تحقیقات کرائی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی نے پھر مذکورہ الزامات تحریر طور پر احتساب کمیٹی کو جمع کرائے، انکے الزامات شروع میں مانسہرہ میں کرپشن سے متعلق تھے لیکن تحریری درخواست میں اسمبلی سیکرٹریٹ میں اختیارات کے استعمال، غیرقانونی بھرتیوں اور ترقیوں کا ذکر تھا۔
احتساب کمیٹی نے تسلیم کیا کہ اسمبلی سیکرٹریٹ میں تمام کام ایکٹ اوررولز کے تحت ہوئے ہیں، کرپشن کے ثبوت نہ ملنے پر اب انکوائری بندہوچکی ہے۔
اسپیکرنے کہا کہ بجائے اس کے جوکام پچاس سال تک نہ ہوسکا ہم نے چھ ماہ کی قلیل مدت میں اسمبلی ایکٹ بنایا جس کی تعریف ہونی چاہئے تھی، ایکٹ بنانے میں اسمبلی ممبران، متعلقہ ڈیپارٹمنٹس، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے بڑی محنت کی۔
اسپیکر کے پی اسمبلی نے کہا کہ اعظم سواتی کمپرومائز بند ہ ہے نہ جانے اسکے پیچھے کس کا ہاتھ ہے؟ میں نے کبھی عہدے کیلئے لابنگ اورکوشش نہیں کی، جب مجھے اسپیکر بنایا جارہا تھا تو میں سویا ہوا تھا کہ علی امین گنڈاپور نے کال کی اور بتایا کہ آپ کو اسپیکر بنایا جارہا ہے، جب اسپیکر بن کر آیا تو دیکھا کہ اسمبلی سیکرٹریٹ میں بے ترتیب حجرے والا ماحول تھا۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی ایکٹ سے چیزیں بائنڈنگ آگئی اورپہلے جو گریڈ 17 یا اس سے اوپر کی اسامیوں پر بھرتیاں اسپیکر خود کرتا تھا اب یہ اسامیاں پروموشن کے تحت پُرہونگی۔
بابرسلیم سواتی نے کہاکہ میں پارٹی لائن کا آدمی ہوں، مرشد کے قافلے کے اندر ہوں، پارٹی چیئرمین یا صوبائی صدر ابھی ایک میسج کریں تو میرا استعفیٰ 5 منٹ کے اندر میز پر پڑا ہوگاْ
انہوں نے کہاکہ کوہستان بدعنوانی کیس میں نیب نے 26 ارب روپے تک کی ریکوری کی ہے، تین محکموں اور نیشنل بینک کی ملی بھگت سے یہ کرپشن ہوئی ہے، ہمارا کام تحقیقات نہیں بلکہ اداروں کو دیکھنا ہے، پی اے سی کے حکم پرآڈیٹرجنرل آف پاکستان کوہستان اسکینڈل کے تناظرمیں اداروں کی دس سالہ جو فرانزک آڈٹ کرے گا تو سب سپتہ چلے گا۔
اس سے قبل سپیشل سیکرٹری سید وقار شاہ نے اسمبلی ایکٹ کے بارے میں صحافیوں کو تفصیلی آگاہ کیا۔
دریں اثناءپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی کمیٹی کی خیبر پختونخوا اسمبلی میں بھرتیوں اور پروموشن سے متعلق تحقیقاتی کی رپورٹ بھی سامنے آگئی ہے۔
کمیٹی رپورٹ کے مطابق اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم پارٹی منشور کے مطابق تمام اقدامات پر نظر ثانی کریں گے، وہ قانونی طور پر کسی کے ماتحت نہیں ہیں۔کمیٹی رپورٹ کے مطابق کمیٹی اسپیکر صوبائی اسمبلی کو کوئی حکم نہیں دے سکتی، اسپیکر ایسے احکامات جاری کریں جو پارٹی منشور اور بانی پی ٹی آئی کے وژن کے مطابق ہوں۔
کمیٹی رپورٹ میں سفارش کی گئی کہ اسپیکر اپنے دور میں بھرتیوں، ترقیوں اور نان گزیٹڈ سےگزیٹڈ پوسٹوں پر تقرریوں کا ازسر نو جائزہ لیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسمبلی سیکرٹریٹ احتساب کمیٹی انہوں نے کہا سواتی نے کہا اعظم سواتی نے کہا کہ کے مطابق
پڑھیں:
بانی سے ملاقات نہ ہونے کا غصہ ؛ علی امین گنڈا پور نے پارٹی رہنماؤں کو منافق قرار دے دیا
ویب ڈیسک : وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور آج پھر اپنی ہی جماعت پر برس پڑے اور کہا کہ پی ٹی آئی کے اندر منافق موجود ہیں، پارٹی کی اندرونی تقسیم عمران خان سے ملاقاتوں میں رکاوٹ ہے۔
راولپنڈی میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو باہر لانے کے لیے جتنی کوشش میں نے کی کسی نے نہیں کی، ملکی تاریخ کے بڑے مارچ اور جلسے کیے۔ کیا ریاست سے کوئی لڑ سکتا ہے؟ عمران خان نے کئی بار کہا مذاکرات کے لیے تیار ہوں تو بیٹھیں بات کریں، بات اسی سے ہوگی جس کے پاس اختیار ہے۔
پاکستان سے ایران جانیوالے زائرین کو اغوا کروانے والے نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کو گرایا گیا، کیا اس کے ذمہ دار افغان مہاجرین تھے؟ ہم اپنے صوبے میں کوشش کر رہے ہیں افغان مہاجرین کو عزت اور روایات کے ساتھ واپس بھیجیں۔ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی کے دور میں دہشت گردی ختم ہو گئی تھی، دہشت گردی کے واقعات میں حالیہ اضافہ تشویشناک ہے۔
علی امین گنڈا پور نے کہاکہ پارٹی کی اندرونی تقسیم کی وجہ سے ملاقاتیں روکی جا رہی ہیں، پی ٹی آئی کے اندر منافق لوگ موجود ہیں، بار بار ملاقات کی درخواستیں کیں مگر روکا گیا، پارٹی میں بعض افراد ایجنڈا چلا رہے ہیں انہیں خبردار کر رہا ہوں آپ پارٹی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
تقریبا 15 ہزار شہریوں کی جیبیں کٹ گئیں
ان کا کہنا تھا کہ جھوٹے الزامات اور سیاسی پروپیگنڈا ہمارے نقصان کا سبب ہے، بجٹ سے پہلے سیاسی دباؤ کے باعث بانی پی ٹی آئی کی واضح ہدایات درکار تھیں۔دوسری جانب علی امین گنڈاپور اور بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو آج بھی عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملی۔