پشاور، پیپلزپارٹی کے مظاہرے میں شرپسند عناصر شامل تھے، ایس ایس پی آپریشنز
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
ریڈ زون میں پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکنان کیخلاف کریک ڈاؤن پر ایس ایس پی آپریشنز نے کہا ہے کہ مظاہرے میں شرپسند عناصر شامل تھے جنہوں نے ہنگامہ آرائی کی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایس ایس پی آپریشنز مسعود احمد نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کو احتجاج کی اجازت (این او سی) ملی ہوئی تھی تاہم پہلے ہی سے ریڈ زون کی سیکیورٹی بڑھائی ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ مظاہرے میں شامل چند شر پسند افراد نے ریڈ زون کا گیٹ توڑا، مظاہرین ریڈ زون میں داخل ہوئے، جس پر پولیس نے شیلنگ کی۔ چند شر پسند افراد نے ایک کیمپ کو بھی آگ لگائی۔
ایس ایس پی نے کہا کہ سی سی ٹی وی کیمروں سے شر پسند افراد کئ نشاندہی کی جائے گی، شر پسند افراد کا تعلق کسی جماعت سے ہے یا نہیں تحقیقات کی جائیں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شر پسند افراد ایس ایس پی ریڈ زون
پڑھیں:
بدین ،پسند کی شادی کرنے والا جوڑا تحفظ کیلیے پریس کلب پہنچ گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بدین (نمائندہ جسارت)ٹنڈو باگو کی رہائشی نوجوان لڑکی اور لڑکے کا پریس کلب پر احتجاج راضی خوشی شادی کے باوجود ہم کو حراساں کیا جا رہا ہے جوڑے کا تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق ٹنڈو باگو کے گاؤں شاہ محمد لغاری کی رہائشی نوجوان لڑکی شازیہ لغاری اور بدین کے گاؤں صاحب خان چانڈیو کے رہائشی نوجوان عبدالجبار چانڈیو نے بدین پریس کلب میں پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے اپنی مرضی اور خوشی سے شادی رچائی ہے اور شریعت محمدی کے مطابق نکاح کیا ہے ، شازیہ لغاری نے بتایا کہ اس کے سابق شوہر نے دوسری شادی کے بعد مجھے گھر سے نکال دیا جس کے بعد میں نے عبدالجبار چانڈیو سے اپنی مرضی سے نکاح کیا ہے اور میں اب عبدالجبار کے ساتھ خوش ہوں۔ شازیہ لغاری نے الزام عائد کیا کہ اب ہماری شادی کے مخالفین جن میں اسلم لغاری، نذیر لغاری، واحد، شاہ محمد، فاروق، امین لغاری اور دیگر شامل ہیں، یہ لوگ جھوٹے مقدمات درج کرانے کے ساتھ ساتھ ہمیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ اس واقعے پر نوجوان عبدالجبار چانڈیو نے کہا کہ میں نے شازیہ لغاری کے گھر والوں سے باقاعدہ رشتہ مانگا تھا، لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔ اس کے بعد میں نے شازیہ کی رضامندی سے شریعت کے مطابق نکاح کرلیا۔ اب مخالفین ہم پر چڑھ دوڑے ہیں اور مسلسل ہمیں ہراساں کر رہے ہیں۔ عبدالجبار اور شازیہ نے آئی جی سندھ، ڈی آئی جی حیدرآباد، ایس ایس پی بدین اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ مخالفین کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کی جائے اور انہیں مکمل تحفظ فراہم کیا جائے اور ہمیں اپنی مرضی اور آزادی سے زندگی گزارنے کا قانونی حق دیا جائے۔