پاکستان کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں اگلے وزیر اعظم بلاول زرداری
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
لاہور (نامہ نگار) صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان ایک مضبوط ریاست ہے، جس کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے۔ گورنر ہاؤس لاہور میں پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے سینئر رہنما بیرسٹر عامر حسن اور دیگرکے ساتھ ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ہمیشہ سے پاکستان کی سالمیت اور اس کے دفاع کے لئے پرعزم ہے۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ٹوٹے ہوئے پاکستان کو ایٹمی پروگرام دیا جبکہ محترمہ شہید نے میزائل ٹیکنالوجی دی۔ ہندوتوا والوں کا اکھنڈ بھارت کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔ میں نے پاکستان کا نعرہ لگا کے یہ بتایا تھا کہ سندھ پاکستان ہے اور پاکستان سندھ ہے اور پاکستان کی تمام اکائیاں مضبوطی سے افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہیں۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ملک کے اندر سیاسی استحکام کے لیے کام کرنا چاہتی ہے اور اسی لئے ہم پنجاب کے اندر مسلم لیگ ن کے ساتھ مل کے کر رہے ہیں، تاکہ پنجاب کے عوام کو اور پاکستان کے عوام کو ریلیف دیں کیونکہ پاکستان میں سیاسی نظام کو مضبوط کرنا، جمہوریت کو مضبوط کرنا اور سیاسی قوتوں کے درمیان ڈائیلاگ اور ہم آہنگی ہمارا مقصد ہے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری عوامی مینڈیٹ سے پاکستان کے اگلے نوجوان وزیراعظم ہوں گے۔ انہوں نے یہ بات گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کی قیادت میں پیپلز پارٹی اٹک کی تنظیم اور ٹکٹ ہولڈرز سے بھی ملے۔ اس موقع پر صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا پاکستان ہے تو تمام سیاسی جماعتیں ہیں، پاک بھارت کشیدگی میں تمام سیاسی جماعتیں اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہوئیں جس کے باعث بھارت کو منہ کی کھانا پڑی۔ صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا تھا پیپلزپارٹی نے ہمیشہ ملک اور جمہوریت کی خاطر قربانیاں دیں۔ پیپلزپارٹی مزدوروں، محنت کشوں، سرکاری ملازمین اور پسے ہوئے طبقے کی جماعت ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی علی زرداری کہ پاکستان صدر مملکت
پڑھیں:
نوازشریف اور بلاول بھٹو سمیت سیاسی شخصیات کی قوم کو یوم تکبیر پر مبارکباد
لاہور، کراچی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) سابق وزیر اعظم نواز شریف، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر سیاسی شخصیات نے یوم تکبیر کے موقع پر قوم کو مبارکباد پیش کی ہے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ”ایکس“ پر مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے یوم تکبیر پر قوم کو مبارکباد دی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، آج کے دن اللہ تعالیٰ نے قوم کو بڑی کامیابی عطا کی، اللہ تعالی پاکستان کی حفاظت فرمائے۔
بلاول بھٹو زرداری:چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے یوم تکبیر کے موقع پر جوہری پروگرام کی شکل میں ملکی دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانے والے سائنسدانوں، انجینئرز، مسلح افواج اور دور اندیش سیاسی قیادت کو سلام پیش کیا۔انہوں نے یوم تکبیر پر قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کو بھی خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ قائدِ عوام نے عالمی دباو¿ اور مخالفت کے باوجود جوہری پروگرام کی بنیاد رکھی، یومِ تکبیر صرف فخر کا دن نہیں بلکہ ہماری قوم کے غیر متزلزل عزم کی علامت ہے، ہمارا یہ عزم ہے کہ ہم اپنی خودمختاری، وقار اور مستقبل کے تحفظ پر کبھی سمجھوتانہیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ دن یاد دلاتا ہے کہ جب قوم متحد ہو تو وہ ہر چیلنج کا مقابلہ کر سکتی ہے، جس قوم کی قیادت دور اندیش، سائنسی برتری حاصل اور بہادر افواج ہو تو وہ اپنی تقدیر خود لکھ سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ شہید بھٹو کی دور اندیشی اور بے مثال جرات تھی جس نے ایٹمی طاقت بنانے کا خواب دیا اور اس کیلئے عملی بنیاد فراہم کی، شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے اپنے ادوارِ حکومت میں دانائی اور بصیرت کے ساتھ جوہری پروگرام کو محفوظ رکھا اور اس کی پیشرفت کو یقینی بنایا، ہمارا ایٹمی دفاع ان شہداءکی امانت اور ان کی بے مثال قربانیوں کی علامت ہے۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہمارا جوہری دفاع آنے والی نسلوں کیلئے ایک مضبوط ڈھال ہے، ہمیں کبھی نہیں بھولنا چاہئے کہ اس ایٹمی دفاع کے پیچھے کتنی جدوجہد اور قربانیاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ ایک مضبوط، خوددار اور محفوظ پاکستان کیلئے کھڑی رہی ہے اور کھڑی رہے گی، پیپلز پارٹی نہ صرف پاکستان کو عسکری طاقت بنانے میں بلکہ معیشت، جمہوریت اور سماجی انصاف کے محاذ پر بھی کھڑی ہے اور کھڑی رہے گی۔چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ آئیے یومِ تکبیر پر اپنے بانی اجداد کے خوابوں کی تکمیل کے عہد کی تجدید کریں، آئیے! ہم ایک ایسا پاکستان تعمیر کریں جو امن، ترقی اور عوام کی امیدوں کا حقیقی عکس ہو۔
وزیراعلیٰ بلوچستان:وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ یوم تکبیر ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے والوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا دن ہے، پاکستان کی ایٹمی صلاحیت خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھنے کی ضمانت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی دھماکوں نے دشمن قوتوں کو واضح پیغام دیا، ہماری مسلح افواج اور ایٹمی سائنسدانوں نے تاریخ رقم کی، یوم تکبیر ہمیں ملک کی سالمیت کیلئے بے لوث خدمت کا درس دیتا ہے۔میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان نے ہمیشہ پاک فوج مخالف پراپیگنڈے کو مسترد کیا، پاکستان کی بھارت کے خلاف تاریخی فتح پوری قوم اور امت مسلمہ کی فتح ہے۔
مریم اورنگزیب:پنجاب کی سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ الحمدللہ پاکستان کو ایٹمی ملک بنے 27 سال مکمل ہوگئے، 28 مئی 1998 کا تاریخی دن یوم تکبیر مبارک ہو۔ان کا کہنا تھا کہ قائد نواز شریف کو قوم سلام پیش کرتی ہے جنہوں نے دھمکی، دباو¿، لالچ اور پابندیوں کی پروا کئے بغیر بہادری، عزم اور استقامت سے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر بنایا، یہ وطن اور آنے والی نسلوں کی حفاظت اور دشمن کے مذموم ارادے خاک میں ملانے کا دفاعی ہتھیار ہے۔
عظمیٰ بخاری:وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ 28 مئی کا دن پاکستان کی تاریخ کا یادگار اور سنہری دن ہے، قائد میاں نوازشریف نے 28 مئی 1998 کو ایٹمی دھماکے کر کے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا، نواز شریف نے امریکی آفر پر دو ٹوک الفاظ میں ابسولیوٹلی ناٹ کہا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے عالمی دباو¿ اور پابندیوں پر ملکی وقار اور خودمختاری کو ترجیح دی، نواز شریف نے پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا، الحمدللہ آج پاکستان کی افواج دشمن پر برتری حاصل کر رہی ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ بھارت کبھی 28 مئی اور 10 مئی کے دن نہیں بھولے گا، ایک بھائی نے بھارت کا غرور خاک میں ملایا اور دوسرے بھائی نے بھارت کو دھول چٹائی۔
حمزہ شہباز شریف:سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یوم تکبیر پاکستان کے عالم اسلام کی پہلی ایٹمی قوت کے طورپر ا±بھرنے کا سنہرا دن ہے، ہمارے ایٹمی قوت حاصل کرنے سے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ الحمد للہ یہ شرف مسلم لیگ ن اور نواز شریف کو نصیب ہوا جنہوں نے بے پناہ عالمی دباو¿ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے پاکستان کے ایٹمی دھماکے کئے، یہ دن اس عہد کی تجدید کا بھی لمحہ ہے کہ ہم ملکی سالمیت اور تعمیر و ترقی کے فیصلوں میں ہمیشہ قومی مفاد کو مد نظر رکھیں۔
امید ہے پاک بھارت سیز فائر مستقل طور پر ہوگا،ترک صدر
مزید :