وزارت قومی تحفظ خوراک و تحقیق نے فیصلہ کیا ہے کہ شفافیت اور کارکردگی کو یقینی بنانے کے لیے چینی کے شعبے میں ڈیٹا اکٹھا کرنے اور نگرانی کا ایک نظام قائم کیا جائے گا۔

نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ پیر کے روز ایک اجلاس میں کیا گیا، جس میں چینی کے موجودہ ذخائر کا جائزہ لیا گیا، وزارت نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ یہ نظام ملک بھر میں گنے کی پیداوار اور حاصل شدہ مقدار کا درست انداز میں پتہ لگانے میں معاون ثابت ہوگا۔

اس موقع پر وفاقی وزیر برائے قومی تحفظ خوراک رانا تنویر حسین نے قابل بھروسہ اور بروقت ڈیٹا کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ چینی کی درآمد و برآمد سے متعلق فیصلے اس نئے نظام کے تحت حاصل کردہ تصدیق شدہ ڈیٹا کی بنیاد پر کیے جائیں گے، اس سے ملکی منڈیوں میں استحکام آئے گا اور کسانوں و صارفین دونوں کے مفادات کا تحفظ ممکن ہوگا۔

رانا تنویر حسین نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ وہ قریبی روابط کے ساتھ کام کریں تاکہ مجوزہ نظام کو جلد از جلد حتمی شکل دے کر نافذ کیا جا سکے، اور چینی کے شعبے میں یکسانیت، شفافیت اور احتساب کو یقینی بنایا جا سکے۔

حکومت نے آئندہ خریف سیزن کے دوران 11 لاکھ ہیکٹر رقبے پر 8 کروڑ 3 لاکھ ٹن گنے کی پیداوار کا ہدف مقرر کیا ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

وفاقی سرکاری ملازمین کے لیے جڑواں شہروں سمیت 13بڑے شہروں میں ہاؤسنگ منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ

جوائنٹ وینچر کے نئے قوانین کی منظوری کے بعد فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاﺅسنگ اتھارٹی نے جڑواں شہروں سمیت 13بڑے شہروں میں ہاﺅسنگ منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایف جی ای ایچ اے حکام کے مطابق ملک میں بڑھتی رہائشی ضروریات کو پورا کرنے اور بالخصوص وفاقی سرکاری ملازمین کے لیے ارزاں رہائشی منصوبوں کے قیام کے لیے فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاﺅسنگ اتھارٹی نے نجی شعبے سے جوائنٹ وینچر کو پرکشش اور کامیاب بنانے کے لیے ’جے وی اینڈ پی پی پی رولز 2025 ‘منظور کر لیے ہیں ۔ جس کے تحت فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی کو سرمایہ کاروں کی جانب سے اظہار دلچسپی کی حوصلہ افزا درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ایف 14، 15 ہاؤسنگ اسکیم ختم کرنے کیخلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ

ایف جی ای ایچ اے نے اس ضمن میں راولپنڈی ،اسلام آباد، اٹک، لاہور، پشاور، کوئٹہ ملتان، فیصل آباد، سرگودھا، حیدر آباد، ایبٹ آباد، گوجرانوالہ اور کراچی میں جوائنٹ وینچر کی طرز پر نئے رہائشی منصوبے شروع کرنے کے لیے اظہار دلچسپی کی درخواستیں طلب کی ہیں۔

متعلقہ قواعد و ضوابط پر پورا اترنے والی فرمز، زمین مالکان، ڈویلپرز، انویسٹرز، کارپوریٹس ہاؤسنگ باڈیز اور افراد اظہار دلچسپی کی درخواستیں 30جون 2025 تک دے سکتے ہیں ۔ نئے ہاؤسنگ منصوبے وفاقی حکومت کے ملازمین اور عام لوگوں کے لیے جوائنٹ وینچر کی بنیاد پر شروع کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت کے ملازمین کے لیے بڑی خبر، پنشن رولز میں نئی ترامیم کردی گئیں

واضح رہے کہ ماضی میں بھی جوائنٹ وینچر کے تحت رہائشی منصوبے شروع کرنے کے اقدامات کیے گئے تھے تاہم ’جے وی اینڈ پی پی پی رولز2020‘ میں سرمایہ کاروں اور فرمز کے حقوق کے تحفظ کی عدم موجودگی کے باعث یہ منصوبے شروع نہ کیے جاسکے تاہم اب حکام کا کہنا ہے کہ ’جے وی اینڈ پی پی پی رولز 2025‘سرمایہ کاروں اور ڈویلپرز کے لیے انتہائی پرکشش بنائے گئے ہیں اور ان رولز میں سرمایہ کاروں اور ڈویلپرز کے حقوق کا مکمل تحفظ یقینی بنایا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسلام اباد ایف جی ای ایچ اے پاکستان راولپنڈی فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاﺅسنگ اتھارٹی ہاؤسنگ سوسائٹی وفاقی ملازمین

متعلقہ مضامین

  • مکئی کی برآمدات کیلئے عالمی منڈیوں سے رابطے میں ہیں: رانا تنویر
  • سندھ حکومت کا سرکاری تقریبات میں تحائف دینے کی روایت ختم کرنے کا فیصلہ 
  • 67 ہزار رہ جانے والے عازمین حج کو اگلے سال ترجیحا کامیاب قرار دینے کا فیصلہ
  • چینی وزیر اعظم کی انڈونیشیا کے صدر سے ملاقات، کثیرالجہتی امور پر بات چیت
  • ملازمین کے الاؤسنز کا خاتمہ نامنظور، تعلیمی نظام کو نقصان ہوگا، بیوٹمز ملازمین
  • وفاقی سرکاری ملازمین کے لیے جڑواں شہروں سمیت 13بڑے شہروں میں ہاؤسنگ منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ
  • اتحاد کے ذریعے ہی ہم جیت کے نتائج حاصل کر سکتے ہیں، چینی صدر
  • خیبرپختونخواحکومت کا سرکاری ملازمین کو 30 مئی تک تنخواہ اور پنشن دینے کا فیصلہ
  • آئی ایم ایف کا دباؤ نہیں، دفاعی بجٹ میں اضافہ ہوگا( احسن اقبال)