برسلز(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 27 مئی ۔2025 )یورپی یونین کے رکن ممالک نے دفاعی صلاحیتیں بہتر بنانے کے لیے 150 ارب یورو کے نئے قرضہ پروگرام کی باضابطہ منظوری دے دی ہے فرانسیسی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق روس یوکرین جنگ کی وجہ سے روس سے بگڑتے ہوئے تعلقات اور امریکا کے قابل اعتماد ہونے پر بڑھتے شکوک و شبہات کے پیش نظر یورپی یونین رکن ممالک نے بلاک کی دفاعی صلاحیتیں بہتر بنانے کے لیے 150 ارب یورو کے نئے قرضہ پروگرام کی باضابطہ منظوری دی ہے.

(جاری ہے)

نئی SAFE قرض اسکیم کی تجویز مارچ میں برسلز نے پیش کی تھی جب یورپی یونین نے اپنی دفاعی صلاحیتیں بڑھانے کے لیے سنجیدگی سے کوششیں شروع کی تھیںرواں ماہ کے اوائل میں رکن ممالک کی جانب سے اس تجویز کو حتمی شکل دی گئی تھی جس کے بعد اس تجویز کے مسودے کو برسلز میں یورپی وزراءکے ایک اجلاس میں حتمی منظوری مل گئی ہے، تجویز کے حق میں 26 ممالک نے حق میں ووٹ دیا جب ایک رکن نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا .

یورپی یونین کے ممالک نے اس بات پر طویل بحث و مباحثہ کیا تھا کہ یہ رقم کن چیزوں پر خرچ کی جا سکتی ہے اور بلاک سے باہر کے ممالک ان فنڈز تک کیسے رسائی حاصل کر سکتے ہیں بالآخرمعاہدہ اصل تجویز پر قائم رہا جس میں ہتھیاروں کی 35 فیصد مالیت بلاک اور یوکرین سے باہر کے مینوفیکچررز سے حاصل کرنے کی اجازت دی گئی تھی فرانس کے یورپی وزیر بنجمن حداد نے SAFE کو ایک بڑا قدم قرار دیا اور کہا کہ یہ ہماری صنعتوں کی حمایت، امریکا سمیت دیگر ممالک پر اپنا انحصار کم کرنے اور یورپ کی اسٹریٹجک خودمختاری میں سرمایہ کاری کے لیے یورپی ترجیح کے ایک بہت واضح اصول’ کی توثیق کرتا ہے.

رپورٹ کے مطابق یہ قرض پروگرام اقدامات کے ایک پیکیج کا حصہ ہے جس میں بجٹ کے قواعد کو نرم کرنا بھی شامل ہے جس کے بارے میں برسلز کا کہنا ہے کہ اس سے دفاعی اخراجات میں ممکنہ طور پر 800 ارب یورو کی رقم استعمال کرنے کی راہ ہموار ہوسکتی ہے SAFE کی منظوری یورپی یونین اور برطانیہ کے درمیان بریگزٹ کے بعد ’’ری سیٹ“ کے حصے کے طور پر ایک نئی دفاعی شراکت داری پر اتفاق کے بعد ہوئی ہے اگر لندن برطانوی دفاعی صنعت کے لیے اس نئی اسکیم کو مکمل طور پر کھولنا چاہتا ہے تو اسے یورپی یونین کے ساتھ ایک علیحدہ معاہدہ کرنا ہوگا.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے دفاعی صلاحیتیں یورپی یونین ممالک نے ارب یورو کے لیے

پڑھیں:

یومِ تکبیر پاکستان کے دفاعی خودمختاری اور قومی وقار کی علامت ہے، وزیراعلیٰ سندھ

ایک بیان میں سید مراد علی شاہ نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 1974ء میں بھارت کے ایٹمی تجربات کے بعد پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی اور کہا کہ ہم گھاس کھا لیں گے، مگر ایٹم بم ضرور بنائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے یومِ تکبیر کے موقع پر اپنے پیغام میں پوری قوم کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ 28 مئی کا دن پاکستان کے دفاعی خودمختاری اور قومی وقار کی علامت ہے، یہ وہ دن ہے جب 1998ء میں پاکستان نے کامیاب ایٹمی تجربات کرکے دنیا کو بتا دیا کہ ہم اپنے دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یومِ تکبیر قومی عزم، ہمارے سائنسدانوں کی انتھک محنت اور قیادت کے دور اندیش فیصلوں کی عکاسی کرتا ہے۔ سید مراد علی شاہ نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 1974ء میں بھارت کے ایٹمی تجربات کے بعد پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی اور کہا کہ ہم گھاس کھا لیں گے، مگر ایٹم بم ضرور بنائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے نہ صرف ایٹمی پروگرام کو تقویت دی بلکہ بیلسٹک میزائل پروگرام جیسے اہم اقدامات کے ذریعے پاکستان کے دفاع کو مزید مستحکم کیا، ان کی قیادت نے ملک کو آنے والے خطرات کے لیے تیار کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پاکستان کے ایٹمی تجربات محض تکنیکی کامیابی نہیں تھے بلکہ یہ ہماری خودمختاری، قومی وقار اور دشمن کو منہ توڑ پیغام تھے، آج ہمیں اپنے ان عظیم قائدین کی قربانیوں اور حب الوطنی کو سلام پیش کرنا چاہیئے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم آج یہ عہد کرتے ہیں کہ اپنے شہداء اور قائدین کے خواب کو حقیقت کا روپ دیں گے اور پاکستان کو ایک مضبوط، خوشحال اور خودمختار ریاست بنائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی غزہ میں فوجی کارروائیاں حد سے تجاوز کر گئیں؛ یورپی یونین
  • یومِ تکبیر پاکستان کے دفاعی خودمختاری اور قومی وقار کی علامت ہے، وزیراعلیٰ سندھ
  • ٹرمپ ٹیرف: یورپی یونین کو 9 جولائی تک مہلت مل گئی
  • ٹرمپ نے یورپی یونین پر ٹیرف لگانے کا فیصلہ 9 جولائی تک مؤخر کر دیا
  • امریکی صدرنے یورپی یونین سے درآمدات پرٹیرف کا نفاذ موخرکردیا
  • اسپین نے اسرائیل پر پابندیوں کا مطالبہ کر دیا، میڈرڈ میں یورپی و عرب ممالک کا ہنگامی اجلاس
  • ٹرمپ نے یورپی یونین پر مجوزہ 50 فیصد محصولات معطل کر دیے
  • ایران سے مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ہمیں ٹینک اور کمپیوٹر چِپس چاہییں، ٹی شرٹس یا موزے نہیں، ٹرمپ