دنیا کی پہلی روبوٹ فائٹ: پہلوانوں کے تابڑ توڑ حملوں، ناک آؤٹس نے سب کو حیران کردیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
چینی روبوٹکس کمپنی یونی ٹری نے اپنے جی آئی روبوٹ ماڈل کی لڑائی کی صلاحیتوں کی نمائش کی جس کی تشہیر دنیا کے پہلے ہیومنائیڈ روبوٹ فائٹنگ مقابلے کے طور پر کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: چین میں روبوٹس کی انسانوں کے ساتھ ریس کے دلچسپ مناظر
سنہ 2011 کی سائنس فکشن فلم رئیل اسٹیل میں ہیو جیک مین نے ایک سابق باکسر کے طور پر کام کیا تھا جو روبوٹ فائٹنگ کوچ بن گئے تھے۔ لیکن کس نے سوچا ہو گا کہ واقعی ایک دہائی کے بعد روبوٹ فائٹنگ مقابلے منعقد ہوا کریں گے۔
چین کے صوبے زیجیانگ میں واقع ایک روبوٹکس کمپنی یونی ٹری نے اپنے جی آئی روبوٹ کی صلاحیتوں کو دکھانے کے لیے کِک باکسنگ کا ایک منفرد مقابلہ منعقد کیا۔ جی آئی صرف 130 سینٹی میٹر (4 فٹ 3 انچ) لمبا اور 35 کلوگرام (77 پاؤنڈ) وزنی ایک چھوٹا، ہلکا پھلکا روبوٹ ہے جو پھرتی اور متاثر کن توازن سے لڑتا ہے۔
مزید پڑھیے: ہیومنائیڈ روبوٹس کس طرح انقلاب لارہے ہیں؟
مذکورہ مقابلہ سرکاری چائنا میڈیا گروپ اور چین کے سنٹرل ٹیلی ویژن (CCTV) کے ذریعے براہ راست نشر کیا گیا۔
عالمی روبوٹ مقابلے ’میچا فائٹنگ سیریز‘ کا آغاز گزشتہ اتوار کو ہانگ زو میں ہوا۔ 4 روبوٹ ایک انسانی ریفری کی نگرانی رنگ میں ایک دوسرے سے نبرد آزما تھے۔ ریفری کو اس لیے رکھا گیا تھا تاکہ فائٹر روبوٹس قواعد کے مطابق لڑیں اور جب وہ بہت زیادہ دیر تک ایک دوسرے سے گتھم گتھم رہیں تو انہیں علیحدہ کیا جاسکے۔
سر پر حفاظتی پوشاک اور معیاری باکسنگ دستانے پہنے ہوئے روبوٹس نے 2، 2 منٹ کے 3 راؤنڈز میں اپنے گھونسوں، ہکس، اپر کٹس اور یہاں تک کہ اپنی کِکس مارنے کی صلاحیت کا مظاہرہ بھی کیا۔
مزید پڑھیں: شاپنگ مال میں خریداری کرتے ’ٹیسلا روبوٹس‘ سوشل میڈیا پر وائرل
روبوٹس نے مخالف کے سر اور دھڑ کو ہٹ کرنے پر پوائنٹس اسکور کیے۔ ایک میچ اس وقت بھی ختم ہوا جب ایک روبوٹ نیچے گرنے کے بعد 8 سیکنڈ تک نہیں اٹھ سکا، جسے ناک آؤٹ شمار کیا گیا۔
روبوٹس کی نقل و حرکت کو ریموٹ کنٹرول اور صوتی کمانڈز کے ذریعے رنگ سائیڈ پر انسانی کنٹرولرز کے ذریعے مربوط کیا گیا تھا۔ اپنے پہلے 2 میچ جیتنے کے بعد فائنل میں دو جی آئی روبوٹس کا مقابلہ ہوا۔ فاتح یونی ٹری روبوٹ تھا جسے چینی ٹیک انفلوئینسر لو ژین نے کنٹرول کیا۔
اگرچہ یہ ریئل اسٹیل والی دلچسپ لڑائی کے برابر نہیں تھا لیکن یہ فائٹ یقینی طور پر مستقبل قریب میں آنے والی چیزوں کی جھلک ضرور تھی۔ یونی ٹری کا ایونٹ اس طرح کا پہلا مقابلہ تھا لیکن ایک اور روبوٹ کامبیٹ ٹورنامنٹ کا اعلان دسمبر کے لیے پہلے ہی کیا جا چکا ہے جس میں مختلف چینی مینوفیکچررز کی طرف سے فل سائز ہیومنائیڈ روبوٹس شامل ہوں گے۔
ان دنوں چینی روبوٹکس کمپنیاں ہیومنائیڈ روبوٹس کے میدان میں اپنی بالادستی کا مظاہرہ کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔
دنیا کے اس پہلے ہیومنائیڈ روبوٹ فائٹنگ مقابلے کے بعد پہلی ہیومنائیڈ روبوٹ میراتھن سمیت اور بھی کئی منفرد مقابلے دیکھنے کو ملیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چین روبوٹ روبوٹ فائٹنگ کا پہلا عالمی مقابلہ روبوٹک فائٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چین روبوٹ روبوٹ فائٹنگ یونی ٹری کے بعد کے لیے
پڑھیں:
غزہ: اسرائیلی فضائی حملوں میں پیر کے روز کم از کم 52 ہلاکتیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 مئی 2025ء) غزہ پٹی میں آج پیر 26 مئی کو اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 52 افراد ہلاک ہو گئے، جن میں سے 36 افراد ایک اسکول میں قائم پناہ گاہ پر حملے میں مارے گئے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس اسکول سے سرگرم عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا۔
غزہ میں ’مظالم‘: ملائیشیا کے وزیر خارجہ کی طرف سے ’دوہرے معیارات‘ کی مذمت
غزہ کے بچوں کے سامنے ہر طرف سے فقط موت، یونیسیف
اس اسرائیلی حملے میں درجنوں دیگر افراد زخمی بھی ہوئے۔
اسرائیل نے مئی کے اوائل میں محاصرے میں آئے ہوئے اس فلسطینی علاقے میں اپنی فوجی کارروائیوں میں یہ کہتے ہوئے مزید تیزی لائی تھی کہ وہ حماس کی فوجی اور حکومتی صلاحیتوں کو ختم کرنے اور سات اکتوبر 2023ء کو غزہ میں لائے گئے باقی یرغمالیوں کو واپس لانے کی کوشش کر رہا ہے۔(جاری ہے)
طبی عملے کا کہنا ہے کہ غزہ شہر کے مضافاتی علاقے دراج میں واقع اسکول پر اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر کے مطابق کچھ لاشیں بری طرح جھلس گئی تھیں تاہم روئٹرز فوری طور پر ان تصاویر کی تصدیق نہیں کرسکا۔
غزہ کے شمالی علاقے جبالیہ میں ایک گھر پر ہونے والے اسرائیلی حملے میں ایک ہی خاندان کے 16 افراد مارے گئے جن میں پانچ خواتین اور دو بچے بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج کے مطابق فلسطینی عسکریت پسندوں نے غزہ سے تین میزائل داغے، جن میں سے دو علاقے کے اندر گر گئے اور تیسرے کو روک لیا گیا۔
حماس کے کنٹرول سنٹر کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فوجاسرائیلی فوج کے مطابق اس نے اتوار کی رات غزہ میں حماس کے کنٹرول سنٹر پر حملہ کیا، جو ''اسرائیلی شہریوں اور آئی ڈی ایف فوجیوں کے خلاف دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی اور انٹیلی جنس جمع کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔‘‘
غزہ میں قحط کے خطرات کے سبب بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ، کے بعد اسرائیل نے غزہ میں خوراک کی فراہمی پر لگی پابندی میں نرمی تو کر دی تھی تاہم اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اسرائیل پورے غزہ کو کنٹرول کرے گا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق غزہ کے میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے اپنی زمینی افواج یا انخلا کے احکامات اور بمباری کے ذریعے علاقے کے تقریباﹰ 77 فیصد حصہ اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔
غزہ میں ہلاکتیں 54 ہزار کے قریبغزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ پٹی میں جاری اسرائیلی ملٹری آپریشن میں 54 ہزار کے قریب فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔غزہ جنگ کا آغاز حماس کی زیر قیادت عسکریت پسندوں کی طرف سے سات اکتوبر 2023ء کو اسرائیل کے اندر کیے جانے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد ہوا تھا، جس میں تقریباﹰ 1200 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 251 کو یرغمال بنا کر غزہ پٹی لے جایا گیا تھا۔
ادارت: شکور رحیم، رابعہ بگٹی