روبوٹ کمپیٹیشن سمیت چائنا میڈیا گروپ کی تخلیقی سرگرمیوں پر تائیوان کے نوجوان خوش اور پروجوش ہیں، چینی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
روبوٹ کمپیٹیشن سمیت چائنا میڈیا گروپ کی تخلیقی سرگرمیوں پر تائیوان کے نوجوان خوش اور پروجوش ہیں، چینی میڈیا
بیجنگ () چائنا میڈیا گروپ کے زیر اہتمام “سی ایم جی ورلڈ روبوٹ کمپیٹیشن سیریز” میچا فائٹنگ رنگ مقابلہ چین کے صوبہ زے جیانگ کے شہر ہانگ چو میں کامیابی سے اختتام پذیر ہوا،جس پر تائیوان کے اہم میڈیا اداروں نے بڑی تعداد میں رپورٹس پیش کی ہیں۔
مصنوعی ذہانت کے اسٹوڈیوز کے قیام سے لے کر اسمارٹ میڈیا ٹیکنالوجی کی جدت طرازی تک، اورپھر روبوٹ کے عالمی مقابلے وغیرہ وغیرہ،سی ایم جی کی ان تخلیقی سرگرمیوں کی تائیوان کے ہم وطنوں نے بہت تعریف کی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ سی ایم جی کی سرگرمیوں نے تکنیکی ترقی اور پیداواری جدت طرازی جیسے سنجیدہ موضوعات کو عوام میں مقبول عام بنایا ہے۔
تائیوان کی رائے عامہ کا یہ بھی ماننا ہے کہ سی ایم جی کی ان جدید کامیابیوں کے پیچھے مین لینڈ کی تیز رفتار ترقی ہے۔ تائیوان کی ایک نوجوان ین منگ چھی نے کہا کہ مین لینڈ میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی جدت طرازی کا سازگار ماحول ہے، جو تائیوان کے نوجوانوں کے اپنے خواب کو پورا کرنے کے لئے موزوں ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: تائیوان کے سی ایم جی
پڑھیں:
چین نے اپنا سب سے کم عمر خلا باز چینی خلائی اسٹیشن پر بھیج دیا
چین نے اپنا نیا خلائی مشن شین ژو 21 کامیابی سے روانہ کردیا۔
خبرایجنسی کے مطابق یہ مشن تیانگونگ خلائی اسٹیشن کے لیے بھیجا گیا ہے اور اس میں تین خلاباز شامل ہیں، جن میں چین کے سب سے کم عمر خلاباز بھی شامل ہیں۔
مشن کو شمال مغربی چین کے جیوچوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے لانچ کیا گیا، جہاں راکٹ نے مقررہ وقت پر کامیابی سے اڑان بھری۔ چینی خلائی ادارے کے مطابق خلاباز تقریباً چھ ماہ تک خلا میں قیام کریں گے اور اسٹیشن پر مختلف سائنسی تجربات اور سسٹمز اپ گریڈز انجام دیں گے۔
یہ مشن سال 2022 میں تعمیر ہونے والے تیانگونگ خلائی مرکز سے روانہ ہونے والا ساتواں خلائی مشن ہے۔ چینی حکام نے شین ژو-اکیس کو ملک کے بڑھتے ہوئے خلائی پروگرام میں ایک اور اہم سنگِ میل قرار دیا ہے۔
چین کا کہنا ہے کہ یہ مشن نہ صرف سائنسی تحقیق میں نئی راہیں کھولے گا بلکہ مستقبل میں خلائی اسٹیشن کی توسیع اور طویل المدتی انسانی مشنوں کی بنیاد بھی فراہم کرے گا۔