برونائی دارالسلام کے سلطان حسن بلقیہ کی طبیعت ناساز، ہسپتال منتقل
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
کوالالمپور: برونائی دارالسلام کے سلطان حسن بلقیہ کی آسیان سربراہی اجلاس کے دوران طبیعت ناساز ہوگئی۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سلطان برونائی حسن بلقیہ ملائیشیا میں آسیان سربراہی اجلاس میں شریک تھےکہ ا س دوران ان کی طبیعت خراب ہوگئی۔
ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم کے مطابق سلطان برونائی کو کوالالمپور کے نیشنل ہارٹ انسٹیٹیوٹ میں داخل کیا گیا ہے، طبی عملہ سلطان برونائی کا معائنہ کر رہا ہے۔
خیال رہےکہ سلطان حسن بلقیہ 1968 میں برونائی کے 29 ویں سلطان کے طور پر تخت نشین ہوئے تھے، وہ اس وقت سب سے طویل عرصے تک حکومت کرنے والی شاہی شخصیت ہیں، ان سے قبل یہ اعزاز آنجہانی برطانوی ملکہ الزبتھ دوم کے پاس تھا۔
انہیں دنیا کا سب سے امیر تین بادشاہ بھی کہا جاتا ہے جن کی ذاتی دولت کا تخمینہ 30 ارب ڈالر ہے۔ وہ دنیا کے سب سے بڑے محل میں رہائش پذیر ہیں جس میں 1788 کمرے ہیں۔
واضح رہے کہ برونائی دارالسلام ملائیشیا کے پڑوس میں واقع چھوٹی سی ریاست ہے جو کہ تیل اور گیس کی دولت سے مالا مال ہونےکی وجہ سے دنیا کے امیر ترین ممالک میں شامل ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: حسن بلقیہ
پڑھیں:
کوالالمپور: امریکا اور بھارت کے درمیان 10 سالہ دفاعی معاہدہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوالالمپور: امریکا اور بھارت نے خطے میں دفاعی تعاون کو مضبوط کرنے کے لیے 10 سالہ فریم ورک معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔
امریکی وزیر جنگ پیٹ ہیگستھ نے بھارتی ہم منصب راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کے بعد اس پیش رفت کا اعلان کیا۔
پیٹ ہیگستھ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں بتایا کہ یہ معاہدہ خطے میں استحکام اور دفاعی توازن کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے درمیان تعاون، معلومات کے تبادلے اور دفاعی ٹیکنالوجی کے اشتراک میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یہ قدم مستقبل میں افواج کے درمیان زیادہ مؤثر اور گہرے تعلقات کی راہ ہموار کرے گا۔
ملاقات آسیان ڈیفینس سمٹ کے دوران ہوئی، اور یہ اس وقت پیش آیا جب امریکا نے اگست میں بھارت کی روسی تیل کی خریداری پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے امریکی مصنوعات پر 50 فیصد ٹیکس عائد کیا تھا۔
اضافی محصولات کے بعد بھارت نے دفاعی سازوسامان کی خریداری عارضی طور پر روک دی تھی، تاہم آج کی ملاقات میں دفاعی خریداری کے منصوبوں پر بھی بات چیت ہوئی۔