ٹرمپ انتظامیہ کا غیر ملکی طلبہ کے ویزا اور انٹرویوز فوری روکنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
ذرائع کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ اب تک ہزاروں طلبہ کے ویزے منسوخ کر چکی ہے جبکہ مزید ویزے منسوخ کرنے کی تیاری جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ٹرمپ انتظامیہ نے غیر ملکی طلبہ کے ویزا اور انٹرویوز فوری طور پر روکنے کا حکم دے دیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تمام بین الاقوامی درخواست گزاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی سخت جانچ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے دستخط شدہ کیبل کے تحت ویزا درخواست گزاروں کی سوشل میڈیا پوسٹس، شیئرز اور تبصروں کی باریک بینی سے جانچ کی جائے گی۔ خبر ایجنسی کے مطابق امریکی اہلکار نے بتایا کہ یہ ویزا معطلی عارضی ہے اور ان درخواست گزاروں پر لاگو نہیں ہوتی جن کے ویزا انٹرویوز پہلے سے شیڈول ہیں۔ ویزا انٹرویو معطلی سے متعلق سوال پر امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکی ویزے کے لیے درخواست دینے والوں کی جانچ کرنے کےلیے ہم ہر ممکن ذریعہ استعمال کرتے رہیں گے تاکہ یہ جان سکیں کہ یہاں کون آ رہا ہے، چاہے وہ طلبا ہوں یا کوئی اور۔ ٹرمپ انتظامیہ اب تک ہزاروں طلبہ کے ویزے منسوخ کر چکی ہے جبکہ مزید ویزے منسوخ کرنے کی تیاری جاری ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ٹرمپ انتظامیہ ویزے منسوخ طلبہ کے
پڑھیں:
امریکی کانگریس ایپسٹین فائلز جاری کرنے پر متفق، ٹرمپ نے بھی اعتراض ختم کردیا
ری پبلکن اکثریت والی امریکی کانگریس نے بھاری اکثریت سے وزارتِ انصاف کی جیفری ایپسٹین سے متعلق تمام فائلیں فوراً عام کرنے کی قرارداد منظور کرلی۔
اس اقدام کی طویل عرصے تک مخالفت کرنے والے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے اچانک اپنا مؤقف بدلتے ہوئے اس کی حمایت کا اعلان کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: ’چھپانے کو کچھ نہیں‘ ٹرمپ کا ریپبلکنز کو ایپسٹین فائلز جاری کرنے کے لیے ووٹ دینے کا مطالبہ
ایوانِ نمائندگان میں بل 427 کے مقابلے میں 1 ووٹ سے منظور ہوا، جس کے فوراً بعد ری پبلکن اکثریت والے سینیٹ نے بھی اسے منظوری دے دی۔ بل بدھ کے روز تک صدر ٹرمپ کے دستخط کے لیے وائٹ ہاؤس پہنچنے کی توقع ہے، جبکہ ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق ٹرمپ اسے قانون بنانے پر آمادگی ظاہر کرچکے ہیں۔
متاثرہ خواتین کا مطالبہ پورابل پر رائے شماری سے قبل تقریباً 2 درجن خواتین، جنہوں نے خود کو ایپسٹین کے مبینہ متاثرین کے طور پر پیش کیا، کیپٹل ہل کے باہر قانون سازوں کے ساتھ کھڑی ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیے: بدنام زمانہ جیفری ایپسٹین کی لیکڈ ای میلز: 2018 میں عمران خان ’امن کے لیے بڑا خطرہ‘ قرار
ان خواتین نے اپنی کم عمری کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور فائلوں کے اجراء کا مطالبہ کیا۔ ایوان میں بل کی منظوری کے بعد وہ بالائی گیلری سے کھڑے ہو کر تالیاں بجاتی رہیں، کئی ایک جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں۔
ٹرمپ کی ناراضی برقراراگرچہ ٹرمپ نے بل کی مخالفت ختم کردی ہے، مگر وہ ایپسٹین معاملے پر شدید ناپسندیدگی کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔ منگل کو اوول آفس میں ایک رپورٹر کے سوال پر انہوں نے اسے ‘بہت بُرا شخص’ قرار دیا اور کہا کہ متعلقہ ٹی وی نیٹ ورک کا لائسنس منسوخ ہونا چاہیے۔
ٹرمپ نے کہا کہ میرا ایپسٹین سے کوئی تعلق نہیں۔ میں نے اسے برسوں پہلے اپنے کلب سے نکال دیا تھا کیونکہ وہ ایک بیمار ذہن کا شخص تھا۔
ری پبلکنز اور ٹرمپ کے حامیوں میں بے چینیایپسٹین اسکینڈل طویل عرصے سے ٹرمپ کے لیے سیاسی دردِ سر بنا ہوا ہے۔ بہت سے ٹرمپ حامیوں کا خیال ہے کہ ایپسٹین کے طاقتور افراد سے تعلقات کو چھپایا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: لڑکیوں کی اسمگلنگ: ایک متاثرہ لڑکی نے ٹرمپ کے ساتھ ’گھنٹوں گزارے‘، ایپسٹین کی نئی ای میلز سامنے آگئیں
اس معاملے نے ٹرمپ کی عوامی مقبولیت کو بھی متاثر کیا۔ تازہ ترین رائٹرز/اِپیسوس سروے کے مطابق صرف 20 فیصد ووٹرز نے اس مسئلے پر ٹرمپ کی کارکردگی کو قابلِ قبول قرار دیا، جبکہ ری پبلکنز میں یہ شرح 44 فیصد رہی۔
ایپسٹین کا پس منظرایپسٹین ایک بااثر امریکی فنانسر تھا، جس کے تعلقات ملک کی طاقتور ترین شخصیات سے رہے۔ اس نے 2008 میں فلوریڈا میں قحبہ گری کے ایک مقدمے میں 13 ماہ کی سزا کاٹی۔
بعد ازاں 2019 میں اسے کم عمر لڑکیوں کی جنسی اسمگلنگ کے الزامات میں دوبارہ گرفتار کیا گیا، تاہم وہ مقدمے کے دوران نیویارک کی جیل میں مردہ پایا گیا۔ موت کو خودکشی قرار دیا گیا، مگر تنازع آج بھی برقرار ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایپسٹین فائلز ڈونلڈ ٹرمپ ری پبلکنز کانگریس