عید قربان سے قبل انوکھا کارنامہ، پنجاب پولیس10 سے زائد بکرے سونا ، نقدی لے اڑی
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
مومن آباد(اوصاف نیوز)عید قربان کے موقع پر پولیس کے مبینہ غیر قانونی اقدام نے شہریوں کو حیرت میں ڈال دیا۔ مومن آباد کی رہائشی مسمات بسمہ نے عدالت میں درخواست دائر کردی.
درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ایس ایچ او انور معراج کی سربراہی میں پولیس اہلکار وں نے بغیر وارنٹ گھر میں داخل ہوئے اور 10 سے زائد بکرے، سونا، نقدی اور دیگر سامان لوٹ کرفرار ہوگئے .
درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ اہلخانہ کو ڈرا دھمکا کر پولیس نے قربانی کیلئے رکھے گئے گھر میں موجود بکرے بھی نہیں چھوڑے۔ عدالت نے پولیس کے اس رویئے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے افسوسناک قرار دیا اور ریمارکس دیئے کہ ’یہ عمل قانون سے انحراف اور شہریوں کی عزت پامال کرتا ہے۔‘
عدالت نے ڈی آئی جی ویسٹ کو حکم دیا کہ وہ ایس ایس پی رینک کے افسر سے انکوائری کرائیں اور یہ وضاحت پیش کریں کہ پولیس قانونی طور پر گھر میں داخل ہوئی یا نہیں، کیا نقصان ہوا اور بکرے کہاں گئے؟ عدالت نے ہدایت دی کہ عیدالاضحیٰ سے قبل انکوائری مکمل کی جائے اور رپورٹ 6 جون کو عدالت میں جمع کرائی جائے۔
پاکستان کے مختلف شہروں میں آج بروزبدھ 28مئی 2025 موسم کی تازہ ترین صورتحال
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
نور مقدم قتل کیس — ظاہر جعفر کی سزائے موت کے خلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر
نور مقدم قتل کیس میں سزایافتہ مجرم ظاہر جعفر نے سپریم کورٹ میں اپنے خلاف سزائے موت کے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل دائر کر دی ہے یہ اپیل سینئر وکیل خواجہ حارث کے توسط سے جمع کرائی گئی ہے درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت نے ظاہر جعفر کی ذہنی حالت کا مناسب جائزہ نہیں لیا جبکہ سپریم کورٹ میں میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست دی گئی تھی جس پر عدالت نے کوئی فیصلہ نہیں دیا درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ سزا کے لیے ویڈیو ریکارڈنگ پر انحصار کیا گیا جبکہ ان ویڈیوز کو ٹرائل کے دوران نہ درست ثابت کیا گیا اور نہ ہی عدالت میں چلایا گیا مجرم کو یہ ویڈیوز فراہم بھی نہیں کی گئیں وکیلِ صفائی نے مؤقف اختیار کیا کہ فیصلے میں متعدد قانونی اور فنی خامیاں موجود ہیں جن کی بنیاد پر سپریم کورٹ کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہیے درخواست میں کہا گیا ہے کہ نظرثانی کی ٹھوس وجوہات موجود ہیں اور انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے اس اپیل کو سنا جانا ضروری ہے