یومِ تکبیر پاکستان کے دفاعی خودمختاری اور قومی وقار کی علامت ہے، وزیراعلیٰ سندھ
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
ایک بیان میں سید مراد علی شاہ نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 1974ء میں بھارت کے ایٹمی تجربات کے بعد پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی اور کہا کہ ہم گھاس کھا لیں گے، مگر ایٹم بم ضرور بنائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے یومِ تکبیر کے موقع پر اپنے پیغام میں پوری قوم کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ 28 مئی کا دن پاکستان کے دفاعی خودمختاری اور قومی وقار کی علامت ہے، یہ وہ دن ہے جب 1998ء میں پاکستان نے کامیاب ایٹمی تجربات کرکے دنیا کو بتا دیا کہ ہم اپنے دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یومِ تکبیر قومی عزم، ہمارے سائنسدانوں کی انتھک محنت اور قیادت کے دور اندیش فیصلوں کی عکاسی کرتا ہے۔ سید مراد علی شاہ نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 1974ء میں بھارت کے ایٹمی تجربات کے بعد پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی اور کہا کہ ہم گھاس کھا لیں گے، مگر ایٹم بم ضرور بنائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے نہ صرف ایٹمی پروگرام کو تقویت دی بلکہ بیلسٹک میزائل پروگرام جیسے اہم اقدامات کے ذریعے پاکستان کے دفاع کو مزید مستحکم کیا، ان کی قیادت نے ملک کو آنے والے خطرات کے لیے تیار کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پاکستان کے ایٹمی تجربات محض تکنیکی کامیابی نہیں تھے بلکہ یہ ہماری خودمختاری، قومی وقار اور دشمن کو منہ توڑ پیغام تھے، آج ہمیں اپنے ان عظیم قائدین کی قربانیوں اور حب الوطنی کو سلام پیش کرنا چاہیئے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم آج یہ عہد کرتے ہیں کہ اپنے شہداء اور قائدین کے خواب کو حقیقت کا روپ دیں گے اور پاکستان کو ایک مضبوط، خوشحال اور خودمختار ریاست بنائیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایٹمی تجربات پاکستان کے کے ایٹمی کہا کہ
پڑھیں:
کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ ہوا تو فوڈ سیکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سیلاب کی پیک گڈو بیراج سے گزر چکی ہے اور اب اس میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے، جب کہ اس وقت سکھر بیراج پر پیک موجود ہے اور امید ہے کہ آج وہاں بھی صورتحال بہتر ہونا شروع ہوجائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالنا ضروری ہے ورنہ فوڈ سیکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی۔ کراچی میں وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالنا ضروری ہے، بصورت دیگر ملک میں فوڈ سیکیورٹی کے سنگین مسائل پیدا ہوں گے جنہیں سنبھالنا مشکل ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین بلاول بھٹو کی تجویز پر نوٹس لیتے ہوئے ایگریکلچرل ایمرجنسی نافذ کی ہے اور وفاقی سطح پر ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، جس میں صوبوں کے نمائندے شامل ہیں جو موجودہ صورتحال کے حل کے لیے اقدامات کریں گے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر سندھ حکومت نے کسانوں کی امداد کے لیے ایک پیکج کا خاکہ تیار کیا ہے، جس کی تفصیلات اگلے ہفتے سامنے لائی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو کا وژن تھا کہ اقوام متحدہ کی سطح پر فلیش اپیل کی جائے اور گزشتہ روز وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والی میٹنگ میں یہ معاملہ زیر بحث آیا، جس پر سندھ سمیت تمام صوبائی حکومتوں نے اتفاق کیا۔ انہوں نے بتایا کہ سیلاب کے آغاز پر ہی سندھ حکومت نے اپنی تیاری شروع کردی تھی، جس میں اولین ترجیح لوگوں کی جان بچانا، بیراجز کو محفوظ بنانا اور بندوں کو مضبوط کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کی پیک گڈو بیراج سے گزر چکی ہے اور اب اس میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے، جب کہ اس وقت سکھر بیراج پر پیک موجود ہے اور امید ہے کہ آج وہاں بھی صورتحال بہتر ہونا شروع ہوجائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اب پانی سکھر سے کوٹھری کی جانب بڑھ رہا ہے، جہاں پر منتخب نمائندے اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کی ٹیمیں موجود ہیں تاکہ پانی خیریت سے گزر سکے، پیش گوئی کے مطابق 8 سے 11 لاکھ کیوسک پانی آنے کا خدشہ تھا، اسی حساب سے صوبہ سندھ نے اپنی تیاری مکمل رکھی۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ اس موقع پر ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ، ڈیزاسٹر منیجمنٹ، ضلعی انتظامیہ، محکمہ صحت، لائف اسٹاک ڈپارٹمنٹ اور مقامی افراد نے بھرپور تعاون اور کردار ادا کیا ہے، جس پر وہ سب کے شکر گزار ہیں۔