ترکیہ نے انٹرنیشنل فیئر میں اپنے پہلے ہائپر سونک میزائل پیش کردیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
ISTANBUL:
ترکیے نے استنبول میں جاری انٹرنیشنل ڈیفنس فیئر (آئی ڈی ای ایف) 2025 میں اپنے پہلے ہائپرسونک میزائل ٹیفن بلاک-4 کی نمائش کردی اور مزید 6 نئے جدید سسٹمز بھی پیش کردیے۔
ترکیے کے شہر استنبول میں 17 ویں عالمی نمائش آئی ڈی ای ایف 2025 جاری ہے جہاں 103 ممالک کے نمائندے شریک ہیں اور 44 ممالک کے اسٹالز لگائے گئے ہیں۔
عالمی نمائش میں 900 مقامی اور 400 بین الاقوامی دفاعی کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں۔
ترکیے کا ٹیفن بلاک-4 بلیسٹک میزائل ٹیفن میزائل سیریز کا ہائپرسونگ ورژن ہے جو ترکیے کا خود تیار کردہ طویل رینج کا حامل میزائل ہے۔
ٹیفن بلاک-4 بیلسٹک میزائل بنانے ولای کمپنی روکیٹسان نے بیان میں کہا کہ ٹیفن بلاک-4 بلیسٹک میزائل نے طویل رینج کا اپنا ہدف حاصل کرلیا ہے جو ترک دفاعی صنعت کا ایک اور ریکارڈ ہے۔
روکیٹسان کے مطابق میزائل کا نیا ورژن 7 ٹن سے زائد وزن کا حامل ہے، جو کئی وار ہیڈ کا حامل ہے اور یہ میزائل کئی اسٹریٹجک اہداف کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس میں ایئرڈیفنس سسٹمز، کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز، ملٹری ہینگرز انتہائی اہمیت کی حامل فوجی تنصیبات کو کئی کلومیٹر کے فاصلے سے نشانہ بناسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ترکیے کا ایٹماکا میزائل اکاٹا کے ساتھ سبمرین ایٹماکا اینٹی شپ میزائل ورژن ہے، یہ اس وقت ترک مسلح افواج کے پاس ہے اور اس کی رینج 250 کلومیٹر (155 میل) ہے، جس کو اس نمائش میں پیش کردیا گیا ہے۔
کمپنی نے بتایا کہ یہ میزائل جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے، اکاٹا سے بلیو ہوم لینڈ کی دفاعی صلاحیت مزید مضبوط ہوگی جس کی بدولت 250 کلومیٹر کی رینج اور دھماکا خیز مواد کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔
ترکیے نے آئی ڈی ای ایف 2025 میں اپنے دیگر 6 نئے جدید سسٹمز کی نمائش بھی کردی ہے، جس میں فضا سے فضا میں مار کرنے والا دفاعی نظام گوکبورا، بلیسٹک میزائل سسٹم 300 ای آر، سٹیلائٹ اسپیس وہیکل سیمسیک-2 سمیت دیگر شامل ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مسلمان مشرقی یروشلم کے حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے، ترک صدر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انقرہ: ترک صدر رجب طیب ایردوان کاکہنا ہے کہ مسلمان مشرقی یروشلم کے حقوق سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے اور اسرائیلی حملوں کے شکار فلسطینی عوام کی ہر ممکن مدد جاری رہے گی۔
بین الاقوا می میڈیا رپورٹس کےمطابق ترک وزارتِ خارجہ کی نئی عمارت کے سنگِ بنیاد کی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ہم یروشلم کو ناپاک ہاتھوں سے پامال نہیں ہونے دیں گے، چاہے ہٹلر کے مداحوں کی نفرت کبھی ختم نہ ہو۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ترک قوم کو اس بات پر فخر ہے کہ اس نے صدیوں تک اسلام کا پرچم بلند رکھا اور یروشلم کو چار سو برس تک عزت و وقار کے ساتھ سنبھالا، جہاں مسلم حکمرانی میں عیسائیوں اور یہودیوں کے حقوق بھی محفوظ رہے۔
ایردوان نے کہا کہ ترکیہ کی جدوجہد یروشلم کو امن، سلامتی اور ہم آہنگی کا شہر بنانے کے لیے جاری ہے اور یہ سلسلہ کسی وقفے یا پسپائی کے بغیر آگے بڑھایا جائے گا۔
انہوں نے ایک مرتبہ پھر دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ انقرہ آزاد، خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کا حامی ہے جس کی سرحدیں 1967 کی بنیاد پر ہوں اور مشرقی یروشلم اس کا دارالحکومت ہو۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو پر تنقید کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ یروشلم مکہ اور مدینہ کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے روحانی مرکز ہے، کوئی بھی ہمیں غزہ کے مظلوم عوام کا ساتھ دینے سے روک نہیں سکتا جو اسرائیلی بربریت کے خلاف اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
ترک صدر کاکہنا تھا کہ ترکیہ آج بھی اور کل بھی ان قوتوں کے خلاف مضبوطی سے کھڑا رہے گا جو خطے کو خون میں نہلانے اور عدم استحکام پھیلانے کی کوشش کر رہی ہیں،انقرہ شام سے یمن، لبنان سے قطر تک اسرائیلی جارحیت کا شکار عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی میں کھڑا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ “جو لوگ معصوم بچوں کے خون کے عوض ظلم و نسل کشی کے ذریعے اپنے مستقبل کو محفوظ بنانے کا خواب دیکھ رہے ہیں، وہ بالآخر اپنے ہی بہائے ہوئے خون میں ڈوب جائیں گے۔
ایردوان نے کہا کہ خطہ روزانہ نئے بحرانوں کا سامنا کر رہا ہے لیکن ترکیہ ان چیلنجز کو اپنے قومی مفادات پر سمجھوتہ کیے بغیر عزم کے ساتھ سنبھال رہا ہے،ترکیہ بلقان سے وسطی ایشیا، افریقہ سے لاطینی امریکا اور یورپ سے ایشیا پیسفک تک استحکام، تعاون اور بھائی چارے کو فروغ دے رہا ہے۔
انہوں نے وزارتِ خارجہ کی نئی عمارت کو ترکیہ کے عالمی کردار کی ایک جدید علامت قرار دیا اور کہا کہ یہ کمپلیکس ملکی سفارت کاری کی یادداشت، حال اور مستقبل کو ایک چھت کے نیچے لے آئے گا اور انقرہ کی نمایاں عمارتوں میں شمار ہوگا۔