پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان امن اور انصاف کیلئے ساتھ کھڑے ہیں؛ وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
سٹی 42 : پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان ،ترکیہ ، آذرئیجان امن اور انصاف کےلئے ایک ساتھ کھڑے ہیں، تینوں ممالک مشترکہ مذہب، اقدار، شفافیت اور تاریخ میں بندھے ہیں اور بنیادی ایشوز پر ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔
آذربائیجان کے شہر لاچین میں پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کے درمیان دوسرا سہ فریقی اجلاس منعقد ہوا۔
اس اجلاس میں آذربائیجان کے صدر الہام علییوف، ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان اور پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے شرکت کی۔ اجلاس میں تینوں برادر ممالک کے مابین دفاعی، اقتصادی، سیاسی اور سفارتی تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔
یوم تکبیر قوم کے اتحاد اور اپنی آزادی وخودمختاری پر سمجھوتہ نہ کرنے کے اعلان کا دِن ؛ وزیر اعظم
وزیراعظم شہباز شریف کا خطاب
وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کے دوران آذربائیجان کے صدر اور عوام کو یومِ آزادی کی مبارکباد دی اور بہترین میزبانی پر صدر الہام علییوف کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ بہترین دوستوں کے ہمراہ اس ہال میں موجود ہونے پر بےحد خوشی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس سے قبل آستانہ میں ہمارا سہ فریقی اجلاس ہوا تھا اور موجودہ اجلاس اس عزم کا اعادہ ہے کہ ہم نے تعاون اور دوستی کو نئی بلندیوں تک لے جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تینوں ممالک مشترکہ مذہب، اقدار، شفافیت اور تاریخ میں بندھے ہیں اور بنیادی ایشوز پر ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔
یومِ تکبیر قوم کے عزم، اتحاد اور خودداری کی علامت ؛ مسلح افواج کا پیغام
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کو پلوامہ اور پہلگام واقعے پر تحقیقات کے لیے تعاون کی پیش کش کی گئی تھی، مگر بھارت نے بغیر شواہد کے پاکستان پر الزام لگایا اور اس واقعے کی آڑ میں جارحیت کا راستہ اختیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خوش قسمت ہے کہ اس کے پاس ترکیہ اور آذربائیجان جیسے سچے دوست موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم تینوں ممالک اعلیٰ اقدار، امن اور انصاف کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں اور یہ سہ فریقی اجلاس ہم سب کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔
73 سالہ معمر پاکستانی نے گینز ورلڈ ریکارڈ بنا لیا
آذربائیجان کے صدر الہام علییوف کا خطاب
صدر الہام علییوف نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان مشترکہ تاریخ اور شفافیت میں بندھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2020 میں ہونے والی جنگ میں ترکیہ اور پاکستان نے ہماری مدد کی، جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ آذربائیجان پاکستان میں دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا، اور اس سلسلے میں مختلف منصوبوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ صدر آذربائیجان نے مختلف شعبوں میں شراکت داری کے فروغ، دفاعی تعاون اور سیاحت کے میدان میں ترکیہ اور پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
خیبرپختونخوا حکومت بجٹ 13 جون کو پیش کرے گی
صدر علییوف نے کہا کہ تینوں ملکوں کے درمیان دفاعی شعبے میں تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں اور یہ تعاون علاقائی استحکام کے لیے نہایت اہم ہے۔ انہوں نے مختلف عالمی فورمز پر تینوں ممالک کے یکساں مؤقف کی تعریف کی اور کہا کہ آذربائیجان نے ہمیشہ اپنے برادر ممالک پاکستان اور ترکیہ کا ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی باعث تشویش تھی، اور آذربائیجان نے پاکستان سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس موقع پر مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔
خطبہِ حج 5 مئی کو، عید الاضحیٰ 6 مئی کو ہو گی، سعودی حکومت نے اعلان کر دیا
ترک صدر رجب طیب اردوان کا خطاب
ترک صدر رجب طیب اردوان نے خطاب کرتے ہوئے آذربائیجان کو یومِ آزادی پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ یہ دوسرا سہ فریقی اجلاس تینوں ممالک کے درمیان باہمی احترام اور اعتماد پر مبنی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ، پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مستحکم بنایا جائے گا۔
صدر اردوان نے پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں وزیراعظم شہباز شریف کی مدبرانہ قیادت کو سراہا اور کہا کہ جنگ بندی باعث اطمینان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا خطہ اسٹریٹجک اعتبار سے بہت اہم ہے اور مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔ ترک صدر نے دفاعی شعبے، توانائی، غذائی تحفظ، ٹرانسپورٹیشن اور دیگر میدانوں میں تعاون کو وسعت دینے پر زور دیا۔ انہوں نے اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں خونریزی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بچوں کو وحشیانہ انداز میں قتل کیا جا رہا ہے، اور خطے کے امن کو تباہ کرنے والوں کے خلاف ہم سب کھڑے ہوں گے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ترکیہ اور آذربائیجان وزیراعظم شہباز شریف انہوں نے کہا کہ سہ فریقی اجلاس آذربائیجان کے شہباز شریف نے تینوں ممالک کہ پاکستان کے درمیان ہیں اور کے لیے کے صدر
پڑھیں:
دوحہ اجلاس میں وزیراعظم پاکستان کی گونج
اسلام آباد( تجزیہ ۔صغیر چوہدری )دوحہ اجلاس میں وزیراعظم پاکستان کی گونج – اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف میں لانے کی تجویز،اب صرف مذمت نہیں، عملی اقدامات وقت کی ضرورت ہے وزیر اعظم شہباز شریف
“قطر پر اسرائیلی حملہ امن کی کوششوں کو سبوتاژ ہے”
“فلسطین کے منصفانہ حل تک مشرق وسطیٰ میں امن ممکن نہیں”
پاکستان نے اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف میں پیش کرنے کی تجویز دی۔
دیگر مسلم رہنماؤں کی بھی اسرائیلی جارحیت کی مذمت، قطر کے ساتھ اظہارِ یکجہتی۔۔۔۔
دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے دوران وزیراعظم پاکستان کا خطاب سب سے نمایاں رہا۔ انہوں نے اسرائیل کے قطر پر حملے کو خطے میں امن کی کوششوں کے خلاف کھلا وار قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کرتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا: “اب وقت آ گیا ہے کہ اسلامی دنیا صرف مذمت پر اکتفا نہ کرے بلکہ عملی اقدامات کرے۔ اسرائیل کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر عالمی عدالت انصاف میں جوابدہ بنایا جائے۔”
انہوں نے خبردار کیا کہ “جب تک مسئلہ فلسطین منصفانہ بنیادوں پر حل نہیں ہوتا، مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔”
وزیراعظم پاکستان نے یہ بھی کہا کہ “قطر نے ثالث کے طور پر خطے میں امن کے لیے مخلصانہ کردار ادا کیا ہے، اس پر حملہ دراصل پورے خطے کے امن پر حملہ ہے۔”
اجلاس کے دوران دیگر مسلم رہنماؤں نے بھی اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی۔ امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے کہا کہ اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کردی ہیں۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے قطر کے ساتھ مکمل اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم عالمی امن کیلئے خطرہ ہیں۔
تاہم دوحہ اجلاس میں پاکستانی وزیراعظم کی یہ تجویز سب سے زیادہ نمایاں رہی کہ او آئی سی اور عرب لیگ کے پلیٹ فارم سے اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف میں لا کر جوابدہ بنایا جائے۔