آئی ایم ایف تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے، تنخواہوں و پینشن میں اضافے پر رضامند
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
آئی ایم ایف نے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے اور تنخواہوں اور پینشن میں اضافے پر مشروط رضامندی ظاہر کردی۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ اگر حکومت تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس میں ریلیف دینا چاہتی ہے تو اس سے ہونیوالے ریونیو کے نقصان کو پورا کرنے کیلئے بڑے پنشنرز پر ٹیکس عائد کیا جائے۔
اس لئے حکومت شدید مشکل سے دوچار ہیں کیونکہ اگر پنشنرز پر ٹیکس لاگو کیا جتا ہے تو اس کا بھی شدید ردعمل آئے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں تنخواہوں میں ٹیکس کم کرنے کے ساتھ ساتھ تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز ہے اور اس پر بھی آئی ایم ایف نے مشروط رضا مندی ظاہر کی ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ حکومت اخراجات میں کمی کرے اور اضافی ریونیو اکٹھا کرے تاکہ مالی گنجائش پیدا ہوسکے۔
اس کے علاوہ غیر ضروری سبسڈیز بھی ختم کی جائیں، ساتھ ہی غیر ضروری ٹیکس چھوٹ بھی ختم کی جائے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کو پاکستان کے دفاعی بجٹ سے بھی کوئی مسلہ نہیں ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف کہنا ہے کہ
پڑھیں:
امریکی ٹیرف میں اضافے کے باعث برآمدات میں کمی کا امکان ہے.ایشیائی ترقیاتی بینک
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جولائی ۔2025 )ایشیائی ترقیاتی بینک نے جولائی کے لیے ایشین ڈیویلپمنٹ آﺅٹ ل±ک رپورٹ جاری کردی ہے رپورٹ کے مطابق امریکا کی طرف سے ٹیرف میں اضافے کے باعث برآمدات میں کمی کا امکان ہے، عالمی تجارت میں غیر یقینی اور کمزور مقامی طلب سے بھی خطے کے ممالک کی شرح نمو متاثر ہوگی. رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں سال خطے کی شرح نمو 4.(جاری ہے)
7 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ مختلف تنازعات سے عالمی تجارت مزید متاثر اور توانائی کی لاگت بڑھنے کا خدشہ ہے رپورٹ کے مطابق چین کی پراپرٹی مارکیٹ میں اندازے سے زیادہ گراوٹ سے عالمی تجارت متاثر ہوگی، خطے کے ممالک میں زرعی پیداوار میں اضافے سے مہنگائی 2 فیصد تک رہنے کا امکان ہے جبکہ امریکا کی طرف سے ترسیلات زر پر ٹیکس عائد کرنے سے ایشیائی ممالک کی مشکلات میں اضافہ ہوگا.
رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت، فلپائن اور پاکستان اس سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک ہوں گے رپورٹ کے مطابق پاکستان میں گزشتہ مالی سال میں مہنگائی میں بڑی کمی ہوئی اور رواں مالی سال بھی پاکستان میں قیمتوں میں استحکام رہنے کا اندازہ ہے. علاوہ ازیں پاکستان کی شرح نمو گزشتہ مالی سال 2.7 فیصد رہی اور رواں مالی سال پاکستان کی شرح نمو کے ہدف 4.2 فیصد میں کمی نہیں کی گئی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے صنعتی اور خدمات کے شعبوں میں ترقی کا امکان ہے.