بھارت کی پہلی مس گرینڈ انٹرنیشنل ریچل گپتا کو ان کے تاج سے محروم کر دیا گیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ریچل گپتا سے تاج کی واپسی نے ایک اور تنازع کھڑا کردیا ہے جس سے بین الاقوامی مقابلہ حسن میں سیاست، دباؤ اور استحصال پر سوالات کھڑے ہوگئے ہیں۔

مس گرینڈ انٹرنیشنل آرگنائزیشن نے ایک بیان میں کہا کہ ریچل گپتا نے اپنے فرائض کی ادائیگی میں ناکامی دکھائی، غیر منظور شدہ بیرونی منصوبوں میں ملوث رہیں، اور گوائٹے مالا کے دورے میں شرکت سے انکار کیا۔

وعدہ خلافی اور جان بوجھ کر تنازعے اور تلخی پیدا کرنے پر تنظیم نے ریچل گپتا سے یہ اعزاز واپس لے لیا۔

دوسری جانب ریچل گپتا نے انسٹاگرام پر شیئر کیے گئے اپنے بیان میں کہا کہ انھوں نے خود ہی یہ اعزاز اور تاج واپس کیا ہے کیونکہ اب مزید ظلم، بدسلوکی، اور وعدہ خلافیوں کو برداشت نہیں کر سکتی۔

انھوں نے مزید کہا کہ یہ تاج جیتنا میری زندگی کا خواب تھا لیکن اس کے بعد کے مہینے ایک خوفناک تجربہ ثابت ہوئے ہیں۔

ریچل گپتا نے کہا کہ وہ جلد ایک مکمل ویڈیو بیان جاری کریں گی جس میں اپنے سفر کی تفصیلات بتائیں گی۔

ریچل گپتا سے تاج واپس لینے کے بعد اب ان کی ممکنہ جانشین فلپائن سے تعلق رکھنے والی رنر اپ سی جے اوپیازا ہوں گی۔

ادھر سابق مس انڈیا اور مس یونیورس کی رنر اپ سیلینا جیٹلی نے گلف نیوز سے گفتگو میں کہا کہ عالمی مقابلہ حسن میں پروفیشنلزم، شکرگزاری اور وقار کے ساتھ شرکت کرنا ضروری ہوتا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ اسپانسرز کے لیے مخصوص لباس پہننا معمول کی بات ہے۔ بیوٹی انڈسٹری ایک معاشی انجن ہے جو صرف خوبصورتی تک محدود نہیں، بلکہ اربوں ڈالر کی صنعت ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: گپتا سے کہا کہ

پڑھیں:

موضوع: حضرت زینب ّمعاصر دنیا کی رول ماڈل کیوں اور کیسے

دین و دنیا پروگرام اسلام ٹائمز کی ویب سائٹ پر ہر جمعہ نشر کیا جاتا ہے، اس پروگرام میں مختلف دینی و مذہبی موضوعات کو خصوصاً امام و رہبر کی نگاہ سے، مختلف ماہرین کے ساتھ گفتگو کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے۔ ناظرین کی قیمتی آراء اور مفید مشوروں کا انتظار رہتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںہفتہ وار  پروگرام دین و دنیا
موضوع: حضرت زینب ّمعاصر دنیا کی رول ماڈل کیوں اور کیسے
مہمان: حجہ الاسلام و المسلمین عون حیدر علوی
میزبان: محمد سبطین علوی
پیشکش: آئی ٹائمز ٹی وی اسلام ٹائمز اردو
 
موضوعات گفتگو:
????حضرت زینب کی عظمت اور فضیلت کا اصل سبب کیا ہے، اور کیا یہ صرف نسبی تعلقات پر منحصر ہے؟
????حضرت زینب کبریٰ کو "حسینِ ّدوم" کیوں کہا گیا، اور یہ تصور اس عظیم الہٰی قیام میں ان کے مرکزی کردار کو کیسے واضح کرتا ہے؟
????آج کے دور کی خواتین کے لیے، حضرت زینب کبریٰ کیسے ایک مثالی رول ماڈل ہیں۔
خلاصہ گفتگو:
حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی عظمت صرف نسبی تعلق پر نہیں بلکہ ان کی ایمان، بصیرت اور جہاد کی بنیاد پر قائم ہے۔ وہ وہ ہستی ہیں جنہوں نے امام حسینؑ کے قیام کو جاودان بنا دیا۔ کربلا کے بعد جب ظاہری طور پر سب کچھ ختم ہوتا نظر آیا، تو حضرت زینبؑ نے اپنی خطابت، صبر اور شعور سے دشمن کے دربار میں حق کو زندہ کیا۔ اسی لیے انہیں "حسینِ دوم" کہا گیا، کیونکہ امام حسینؑ نے تلوار سے اور زینبؑ نے زبان سے وہی مشن جاری رکھا۔ آیت اللہ خامنہ‌ای کے بقول، اگر زینبؑ نہ ہوتیں تو عاشورا ایک دن کی تاریخ بن کر رہ جاتا۔ آج کی خواتین کے لیے زینبؑ ایک کامل رول ماڈل ہیں — باحیا، باشعور اور بااستقامت عورت جو معاشرے کی اصلاح اور دین کی حفاظت کا فریضہ انجام دیتی ہے۔ زینبؑ کا پیغام ہے کہ ایمان، علم اور حیا کو یکجا رکھ کر ہی عورت کربلا کی وارث بن سکتی ہے۔
 

متعلقہ مضامین

  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • پیپلزپارٹی عوامی مسائل پر توجہ دے رہی ہے،شرجیل میمن
  • حماس نے مزید 3 لاشیں اسرائیل کو واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے ایک فلسطینی شہید
  • نومبر، انقلاب کا مہینہ
  • ہر چیزآن لائن، رحمت یا زحمت؟
  • دنیا کے مہنگے ترین موبائلز کی کیا خاص بات ہے؟ استعمال کون کر رہا ہے؟
  • ایشوریہ رائے 52 سال کی ہوگئیں؛ جواں نظر آنے کا راز بھی بتادیا
  • اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
  • موضوع: حضرت زینب ّمعاصر دنیا کی رول ماڈل کیوں اور کیسے