کراچی؛ درجہ حرارت 38.5 ڈگری ریکارڈ، گرمی معمول سے زیادہ پڑنے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
کراچی:
محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ شہر میں بدھ کو پارہ گزشتہ روز کے مقابلے میں 1.4 ڈگری اضافے سے 38.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا اور جمعے کو بھی معمول سے زیادہ گرمی پڑنےکا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق جمعرات کو شہر کا موسم گرم اور خشک رہا، تاہم نمی کا تناسب گزشتہ روزکےمقابلے میں 28 فیصد کم رہا۔
محکمہ موسمیات نے بتایا کہ نمی کا تناسب کم ہونے کے باوجود گزشتہ روزکے مقابلے میں درجہ حرارت 1.
ارلی وارننگ سینٹر کی پیش گوئی کےمطابق جمعے کو موسم گرم یا شدید گرم اورخشک رہنے کا امکان ہے اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک تجاوز کرسکتا ہے تاہم معمول سے تیز ہوائیں بھی چلنے کی توقع ہے۔
اسی طرح دیہی سندھ کے علاقوں بدین اور تھرپارکر میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے ارلی وارننگ سینٹر کے مطابق جمعرات کو سب سے زیادہ پارہ موہنجودڑو میں 48ڈگری ریکارڈ ہوا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: محکمہ موسمیات کا امکان سے زیادہ
پڑھیں:
ٹی ٹی پی کی پشت پناہی جاری رہی تو افغانستان سے تعلقات معمول پر نہیں آسکیں گے: خواجہ آصف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے واضح کیا ہے کہ افغانستان کی جانب سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی سرپرستی ختم کیے بغیر پاکستان اور افغانستان کے تعلقات معمول پر نہیں آسکتے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے بتایا کہ قطر اور ترکیہ کی ثالثی میں گزشتہ رات پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک عبوری معاہدہ طے پایا ہے، جس کے تحت فریقین نے سیزفائر برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مذاکرات کا اگلا دور 6 نومبر کو استنبول میں ہوگا، جس میں معاہدے کے طریقہ کار اور مانیٹرنگ کے میکنزم پر بات چیت کی جائے گی۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان کا بنیادی مطالبہ یہ ہے کہ افغان سرزمین سے پاکستان میں دراندازی کا سلسلہ بند کیا جائے، میں ساری افغان حکومت کو موردِ الزام نہیں ٹھہراتا، لیکن اس دراندازی کی پشت پناہی افغان حکومت کے کچھ عناصر کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فی الوقت سیزفائر قائم ہے، مگر افغان جانب سے خلاف ورزیاں جاری ہیں اور ہم ان کا جواب بھی دے رہے ہیں۔ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ایک مؤثر ویری فیکیشن سسٹم بنایا جائے تاکہ معاہدے کی مکمل پابندی یقینی ہو۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اگر افغانستان واقعی ہمسایہ ملک کی طرح تعلقات چاہتا ہے تو ٹی ٹی پی کی سرپرستی فوری طور پر ختم کرنا ہوگی، جب تک دراندازی اور دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کا خاتمہ نہیں ہوتا، معاہدے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
وفاقی وزیر نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے حالیہ بیانات کو “ملکی سلامتی کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ ایک صوبائی حکومت ایسے بیانات دے جو ریاستی مؤقف کو کمزور کریں۔ نیازی لا کے تحت ملک نہیں چل سکتا، پاکستان کسی فردِ واحد کی جاگیر نہیں بلکہ 25 کروڑ عوام کی ملکیت ہے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاکستان کسی شخصیت کی نہیں بلکہ اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے۔ جو لوگ ذاتی وابستگیوں کی بنیاد پر قومی سلامتی کے بیانیے کو نقصان پہنچا رہے ہیں، وہ دراصل بالواسطہ دہشت گردی کی معاونت کر رہے ہیں اور افغانستان کے مؤقف کو تقویت دے رہے ہیں۔”