Express News:
2025-09-18@20:43:33 GMT

عشرہ ذوالحجہ: فضیلت و اہمیت

اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT

ماہِ ذوالحجہ اسلامی سال کا بارہواں اور آخری مہینہ ہے۔ اس ماہ کی بعض عبادات و اعمال کے ساتھ خاص ہونے کی بناء پر اسے اہمیت و فضیلت اور امتیازی مقام حاصل ہے۔ نیز اس کا شمار بارہ مہینوں میں سے چار حرمت و عظمت اور احترام کے حامل مہینوں میں ہوتا ہے، اور انھیں ’’اشھر حرم‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ جیسا کہ صحیح بخاری میں ہے، حضور ﷺ نے حجتہ الوداع کے موقع پر ارشاد فرمایا، مفہوم:

’’زمانہ اپنی اسی ہئیت اور شکل میں آگیا ہے جوا س وقت تھی جب اﷲ تعالیٰ نے آسمان اور زمین کو پیدا فرمایا تھا۔ سال بارہ مہینوں کا ہوتا ہے، ان میں سے چار مہینے حرمت کے حامل ہیں۔ تین تو مسلسل ہیں یعنی ذوالقعدہ، ذوالحجہ اور محرم اور چوتھا مہینہ رجب ہے جو جمادی الثانی اور شعبان کے درمیان ہے۔‘‘ (بخاری)

لیکن ان چار میں سے ذوالحجہ کا مقام اعلیٰ ہے۔ جیسا کہ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا، مفہوم: ’’ماہ رمضان تمام مہینوں کا سردار ہے اور ان میں سے سب سے زیادہ محترم و مکرم ذوالحجہ ہے۔‘‘ (شعب الایمان)

لہٰذا اس کی عزت و احترام کا تقاضا ہے کہ اس مہینے میں اﷲ کی فرماں برداری و عبادت کی طرف متوجہ ہوں اور گناہوں سے اجتناب کا اہتمام کریں۔ اس کی عظمت و فضیلت کی درج ذیل وجوہات ہیں:

٭ حج جیسی عظیم الشان عبادت اسی مہینے میں ادا کی جاتی ہے۔

٭ سنّت ابراہیمی (قربانی) کی ادائیگی اسی ماہِ مکرم میں کی جاتی ہے۔

٭ اس ماہ کے کچھ ایام میں تکبیراتِ تشریق کا ہر فرض نماز کے بعد اہتمام کیا جاتا ہے۔

٭ ماہِ ذوالحجہ میں اﷲ تعالیٰ نے عیدالاضحی جیسا پیارا اسلامی تہوار بھی رکھا ہے۔

ان امتیازات و اوصاف کی وجہ سے اگرچہ یہ پورا مہینہ عظمت و فضیلت کا حامل ہے۔ مگر اس کے ابتدائی دس دن جنہیں عشرۂ ذوالحجہ کے نام سے تعبیر کیا جاتا ہے، دیگر ایام کی نسبت زیادہ فضیلت و اہمیت رکھتے ہیں۔ قرآن مجید میں سورہ الفجر کی ابتداء میں اﷲ تعالیٰ نے قسم کھاتے ہوئے فرمایا ہے، مفہوم:

’’قسم ہے فجر کی! اور دس راتوں کی اور جفت کی اور طاق کی۔‘‘ ان تین آیات میں اﷲ تعالیٰ نے چار چیزوں کی قسم کھائی ہے۔ ان میں سے پہلی قسم فجر کی کھائی گئی ہے اور ایک قول کے مطابق اس سے مراد عیدالاضحی کے دن کی فجر ہے۔ (معارف القرآن) دوسری قسم دس راتوں کی کھائی ہے، ان سے مراد ماہ ذوالحجہ کی ابتدائی دس راتیں ہیں۔ تیسری اور چوتھی قسم جفت و طاق کی کھائی ہے، جفت سے مراد عیدالاضحی کا دن جب کہ طاق سے مراد یوم عرفہ یعنی نو ذوالحجہ ہے۔ (مسند احمد)

اﷲ تعالیٰ جب کسی چیز کی قسم کھاتے ہیں تو اس سے اس چیز کی اہمیت، عظمت و عزت کی طرف اشارہ ہوتا ہے۔ جس سے عشرہ ذوالحجہ کے ان تعلقات کی عظمت عیاں ہوتی ہے۔ اسی لیے ایک حدیث میں ان دنوں میں کیے گئے نیک اعمال کی عظمت و اہمیت کو یوں بیان کیا ہے، حضور ﷺ نے فرمایا، مفہوم: ’’اﷲ تعالیٰ کے نزدیک (ماہ ذوالحجہ کے) ان دس دنوں میں کیا گیا نیک عمل دیگر ایام میں کیے گئے نیک عمل کے مقابلے میں زیادہ پاکیزہ و عظمت والا ہے۔

صحابہؓ نے عرض کیا: اے اﷲ کے رسول ﷺ! کیا دیگر دنوں میں جہاد کرنا بھی ان دس دنوں کے نیک عمل سے افضل نہیں ؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا: جی ہاں! دیگر دنوں کا جہاد بھی ان دس دنوں کے عمل سے افضل نہیں ہے۔ البتہ وہ شخص جو اپنی جان اور مال لے کر جہاد میں چلا جائے اور جان و مال کو اﷲ کی راہ میں قربان کردے اور ان میں سے کچھ بھی واپس نہ لوٹے۔‘‘ (تو اس شخص کا جہاد ان دس دنوں کے نیک عمل سے افضل ہوجاتا ہے) (ابوداؤد)

راوی کہتے ہیں کہ حضرت سعید بن جبیرؓ ان دس دنوں میں عبادات میں بہت زیادہ جدوجہد فرماتے حتیٰ کہ یہ ان کے لیے مشکل ہوجاتی۔ ایک حدیث مبارکہ میں ان دنوں کے نیک اعمال کی وضاحت بھی کی گئی ہے۔ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا، مفہوم: ’’اﷲ تعالیٰ کے نزدیک ان دس دنوں میں کیا گیا نیک عمل دیگر دنوں کی بہ نسبت زیادہ محبوب و عظمت والا ہے۔ اس لیے ان ایام میں تہلیل (لاالہ الااﷲ) تحمید (الحمدﷲ) اور تکبیر (اﷲ اکبر) کی کثرت کیا کرو۔‘‘ (مسند احمد) سنن ترمذی کی روایت میں ہے، مفہوم: ’’ذوالحجہ کے ان دس دنوں میں سے ہر دن (سوائے ایام عید کے) کے روزے کا اجر ایک سال کے روزوں کے برابر ہے۔ جب کہ ہر رات کی عبادت کا اجر شب قدر کی عبادت کے برابر ہے۔‘‘ (ترمذی) اس روایت پر کلام کے باوجود اہل علم نے اسے فضائل کے باب میں قبول کیا ہے۔

ماہِ ذوالحجہ کے ان دس ایام میں نو ذوالحجہ یعنی یوم عرفہ کو خاص فضیلت و اہمیت حاصل ہے، اسی دن حجاج کرام حج کا عظیم رکن وقوف عرفہ ادا فرماتے ہیں۔

صحیح مسلم ہی کی روایت میں ہے کہ حضور اکرم ﷺ سے یوم عرفہ کے روزے کی فضیلت کے بارے میں پوچھا گیا تو حضور ﷺ نے فرمایا، مفہوم: ’’اس سے اگلے اور پچھلے ایک ایک سال کے (صغیرہ) گناہ معاف ہوجاتے ہیں۔‘‘ (صحیح مسلم) بعض روایات میں ہے کہ یوم عرفہ کے روزے کا اجر دو سال کے روزوں کے برابر ہے۔ (المعجم الکبیر) واضح رہے کہ ہر ملک میں یوم عرفہ اسی دن ہوگا جس دن وہاں ذوالحجہ کی نو تاریخ ہوگی۔ اس تفصیل سے واضح ہوتا ہے کہ ماہِ ذوالحجہ میں نوافل، ذکر، تسبیحات، تلاوت، روزے، صدقات اور دیگر عبادات کا اہتمام کرنا چاہیے۔ البتہ یہ یاد رہے کہ عشرہ ذوالحجہ میں روزے یوم عرفہ تک ہیں، عیدالاضحی اور اس کے بعد کے تین دن روزہ رکھنا جائز نہیں ہے۔

(دارِقطنی) ان ایام میں ذوالحجہ کا چاند نظر آنے کے بعد سے قربانی کرنے تک اپنے بال اور ناخن نہ کاٹنا مستحب ہے۔ (ردالمحتار و صحیح مسلم) عیدالاضحی کی رات بھی فضیلت و برکت سے معمور نعمت ہے۔ جیسا کہ حضرت ابوامامہ ؓ کی روایت میں ہے، مفہوم: ’’جو شخص عیدین (عیدالفطر و عیدالاضحی) کی راتوں میں ثواب کی نیّت سے عبادت کے لیے قیام کرے، اس کا دل اس دن مردہ نہ ہوگا جس دن بہت سے دل مردہ ہوجائیں گے۔‘‘

(سنن ابن ماجہ) اس کا مطلب محدثین نے یہ بھی بیان کیا ہے کہ اﷲ تعالیٰ اسے بُری موت سے محفوظ رکھیں گے اور ایمان کی موت عطا کریں گے۔ نیز حضرت معاذ بن جبلؓ سے مروی ہے۔ مفہوم: آپ ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص چار راتوں کو عبادت کے ذریعے زندہ رکھے اس کے لیے جنت واجب ہوگئی ترویہ کی رات، عرفہ کی رات، قربانی (عیدالاضحی) کی رات اور عیدالفطر کی رات۔‘‘ (الترغیب و الترہیب) ان چار میں سے تین راتیں عشرہ ذوالحجہ میں پائی جاتی ہیں۔ یعنی آٹھویں، نویں اور دسویں جن کی عبادت پر جنّت کی بشارت سرور دو جہاں ﷺ کی زبان اطہر سے منقول ہے۔

اس ماہِ مکرم میں حج و قربانی جیسی عظیم عبادات کے ساتھ ایک اہم عبادت تکبیرات تشریق بھی ہے، جس سے اﷲ تعالیٰ کی عظمت اور بڑائی کا بہ خوبی اظہار ہوتا ہے۔ اور اﷲ تعالیٰ کی کبریائی و محبّت بھی دلوں میں اجاگر ہوتی ہے۔ لہٰذا ہر فرض نما ز کے بعد اس کے یہ الفاظ پڑھے جاتے ہیں: ’’اﷲاکبر، اﷲاکبر، لاالہ الااﷲ و اﷲاکبر، اﷲ اکبر و ﷲالحمد۔‘‘ (مصنف ابن ابی شیبہ) مرد حضرات ایک مرتبہ بلند آواز سے جب کہ خواتین آہستہ آواز سے پڑھیں گی۔ (فتاویٰ عالمگیری) یہ نو ذوالحجہ کی فجر سے شروع ہوتی ہیں اور تیرہ ذوالحجہ کی عصر تک پڑھی جائیں گی۔

عیدالاضحی کے دن کا خاص و مہتم بالشان عمل قربانی کرنا ہے۔ جس کے متعلق سنن ترمذی میں ارشاد ہے، مفہوم: ’’ قربانی کے دن اﷲ تعالیٰ کے نزدیک آدمی کا کوئی بھی عمل قربانی کا خون بہانے سے زیادہ پسندیدہ نہیں، قیامت کے دن قربانی کا جانور اپنے بالوں، سینگوں اور کھروں کو لے کر آئے گا۔ اور قربانی کا خون زمین پر گرنے سے پہلے یہ اﷲ کے ہاں مقبول ہوجاتی ہے۔ اس لیے تم خوشی خوشی قربانی کیا کرو۔‘‘ (سنن ترمذی)

ان فضائل و برکات سے اس ماہ کی عظمت اور عشرۂ ذوالحجہ کی فضیلت واضح ہوتی ہے۔ لہٰذا رضائیِ رب کریم کے حصول اور آخرت کی نعمتوں کو سمیٹنے کی غرض سے ان ایام میں رجوع الیٰ اﷲ خوش بختی کا سامان ہے۔

اﷲ تعالیٰ ہم سب کو اس ماہِ مکرم کی برکات سے بھرپور استفادہ کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: عشرہ ذوالحجہ ﷺ نے فرمایا ذوالحجہ میں ذوالحجہ کے ذوالحجہ کی اﷲ تعالی ایام میں یوم عرفہ دنوں کے ہوتا ہے نیک عمل کی عظمت کی رات میں ہے میں کی کے بعد اس ماہ

پڑھیں:

سعودی عرب میں وزیراعظم شہباز شریف کا والہانہ استقبال، دنیا میں پاکستان کی بڑھتی اہمیت کا عکاس

پاکستان کے وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف کا نام بھی ان اہم عالمی رہنماؤں میں شامل ہوگیا ہے جنہیں سعودی عرب میں 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کا سعودی عرب میں پرتپاک استقبال، 21 توپوں کی سلامی، سبز ہلالی پرچم لہرائے گئے

وزیراعظم سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر سرکاری دورے پر بدھ کو جب سعودی فضائی حدود میں داخل ہوئے تو جیٹ طیاروں نے ان کے جہاز کا استقبال کیا۔

کنگ خالد ایئرپورٹ پر ان کے اعزاز میں سعودی مسلح افواج کے دستے نے سلامی دی وزیراعظم کی ریاض آمد پر پورے شہر میں سبز ہلالی پرچم لہرائے گئے۔

#PICTURES: Crown Prince Mohammed bin Salman receives Pakistan’s Prime Minister Shehbaz Sharif at Al-Yamamah Palace in Riyadh and holds an official reception ceremony in his honor pic.twitter.com/LfaGlKMTvc

— Saudi Gazette (@Saudi_Gazette) September 17, 2025

 

اس موقعے پر وزیراعظم کو 21 توپوں کی سلامی اور سعودی عرب کی افواج کے چاق و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔

اس سے قبل روسی صدر ولادیمیر پیوٹن، امریکی صدری ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی کو سعودی سرزمین پر 21 توپوں کی سلامی دی جا چکی ہے۔

مزید پڑھیے: وزیراعظم شہباز شریف سعودی عرب پہنچ گئے، جنگی طیاروں کی جانب سے وزیراعظم کا شاندار استقبال

اسرائیلی جارحیت اور پاک بھارت جنگ کے کے تناظر میں دیکھا جائے تو  پاکستان کے وزیر اعظم کے اس طرح کا استقبال انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔  یہ استقبال نہ صرف مستقبل کا نقشہ کھینچ رہا ہے بلکہ دنیا میں پاکستان کی اہمیت بھی اجاگر کر رہا ہے۔

سابق سفیر نغمانہ ہاشمی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب ہمارا براد اسلامی ملک ہے جس نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور وزیر اعظم پاکستان کا استقبال ایک برادر اسلامی ملک کے وزیراعظم کے شایان شان ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کے طیارے کے سعودی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی سعودی فضائیہ کے جہازوں نے اُسے حفاظتی حصار میں لے لیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے طیارے سے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا۔ pic.twitter.com/lskbBqkTaH

— WE News (@WENewsPk) September 17, 2025

نغمانہ ہاشمی کا کہنا ہے کا مئی میں پاکستان اور بھارت کے مابین ہونے والی جنگ میں پاکستان نے جس طرح سیاسی اور عسکری لیڈرشپ کا مظاہرہ کیا اس سے  مسلم دنیا کے سر فخر سے بلند ہو گیا اور اس نے پاکستان کی اسلامی دنیا میں اہمیت بڑھا دی ہے جس کا اندازہ ہمیں اس استقبال کو دیکھ کر ہو رہا ہے۔

نغمانہ ہاشمی کا کہنا ہے کہ اس سے قبل سمجھا جاتا تھا کہ بھارت کو جنگ میں اسٹریٹیجکلی اور کنوینشنل برتری حاصل ہے لیکن پاکستان نے یہ تاثر ختم کردیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بنیادی طور پر اس وقت ٹیک آف اسٹیج پر ہے اور خطے کے علاوہ بھی بڑے پیمانے پر اپنی برتری ثابت کرچکا ہے۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سعودی ولی عہد و وزیرِ اعظم شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کیلئے سعودی شاہی دیوان، قصر یمامہ پہنچے. شاہی دیوان پہنچنے پر وزیرِ اعظم کا سعودی شاہی پروٹوکول کے ساتھ گھڑ سواروں نے استقبال کیا.

شاہی دیوان پہنچنے پر سعودی ولی عہد و وزیرِ اعظم شہزادہ محمد بن… pic.twitter.com/wlx40wV0lm

— PTV News (@PTVNewsOfficial) September 17, 2025

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں معاشی ڈیویلپمنٹ کا آغاز ہو رہا ہے، اس کی مارکیٹ دنیا کے لیے کھلنے جا رہی ہے اور سی پیک کا دوسرا فیز شروع ہونے جا رہا ہے جس سے افغانستان بھی کھل جائے گا۔

مزید پڑھیں: پاکستان سعودی عرب کا ہر فورم پر بھرپور ساتھ دے گا: وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد کو یقین دہانی

نغمانہ ہاشمی نے کہا کہ اسلامی ممالک خاص طور پر سعودی عرب کے لیے سرمایہ کاری کے دروازے کھل رہے ہیں اور خاص طور پر آئل اور گیس کے ساتھ منرلز اور ایگریکلچر  سیکٹرز میں سعودی حکومت نے کافی حد تک دلچسپی ظاہر کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اسلامی دنیا کے واحد ایٹمی طاقت ہیں اور ہماری اہمیت وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتی چلی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی اسلامی ملک پر جنگ کے بادل منڈلا رہے ہوں وہاں پاکستان اپنا کردار ادا کرتا دکھائی دیتا ہے خواہ وہ ایران پر اسرائیل کا حملہ ہو، اسرائیل کی فلسطین میں جارحیت ہو یا اسرائیل کا قطر پر حملہ ہو پاکستان سب سے آگے کھڑا ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سیاسی اور عسکری طور پر اسلامی دنیا میں ایک طاقت ور ملک ہے اور سعودی عرب کے ساتھ تو ہمارا دفاعی معاہدہ بھی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ معاہدے کی رو سے حرمین شرفین کی حفاظت کے حوالے سے ضرورت پڑنے پر پاکستان اپنا کردار ادا کرے گا۔

یہ بھی پڑھیے: قطر پر اسرائیلی حملہ: پاکستان، سعودی عرب اور ایران کی شدید مذمت

اوور سیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن کے نائب صدر محمد عدنان پراچہ کا کہنا ہے کہ باک بھارت جنگ کے بعد پاکستان کی اہمیت میں اضافہ ہوا ہے۔

سعودی ائر فورس کے جہازوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کے جہاز کے سعودی ائر سپیس میں داخل ھوتے ھی اپنی جلو اور حفاظت میں لے لیا۔ سعودی عرب حکومت کیطرف سے برادرانہ محبت اور احترام کا مظاہرہ۔ عالم اسلام میں یہ مقام اللہ کی مہربانی، شہباز شریف کی سفارتی مہارت اور ھماری افواج کی بے مثال… pic.twitter.com/mFyWzVhdJL

— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) September 17, 2025

عدنان پراچہ نے کہا کہ پاک فوج نے پاکستان کے ایشین ٹائگر ہونے کا ثبوت پیش کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب ہمارا برادر اسلامی ملک ہے اور ہر مشکل گھڑی میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے اس دورے سے ہمارے دفاعی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے ساتھ ہی سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ  کاری بڑھنے کے امکانات ہیں۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب کا پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لیے اظہارِ اخوت، امدادی سامان کے 5 ٹرک پہنچ گئے

عدنان پراچہ نے کہا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کے لیے بھی نئے مواقع کھلنے کے امکانات ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلامی دنیا میں پاکستان کی اہمیت پاکستان کی دنیا میں بڑھتی اہمیت سعودی عرب وزیراعظم پاکستان کا سعودیہ میں استقبال

متعلقہ مضامین

  • تعوُّذات: اہمیت و فوائد
  • اسرائیل کیساتھ سیکیورٹی معاہدہ آئندہ چند دنوں میں ممکن ہے؛ شامی صدر
  • سعودی، پاکستانی سٹریٹجک معاہدے کی اہمیت، عرب صحافت کی نظر میں
  • سعودی عرب میں وزیراعظم شہباز شریف کا والہانہ استقبال، دنیا میں پاکستان کی بڑھتی اہمیت کا عکاس
  • خلیفۃ الارض کی ذمہ داریاں ادا کرنے کےلئے ہمیں خود کو قرآن وسنت سے جوڑنا ہوگا،معرفت کا راستہ علم کےذریعے طے کیا جاسکتا ہے،وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال
  • بھارت کا رویہ غیر ذمہ دارانہ، دو قومی نظریئے کی اہمیت مزید بڑھ گئی: عطا تارڑ
  • قومی اداروں کی اہمیت اور افادیت
  • قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ
  • قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ