بیجنگ :چینی  وزیر خارجہ وانگ ای  نے شیامن میں کیریباتی کے صدر اور وزیر خارجہ تانیہی ماماؤ کے ساتھ چین بحرالکاہل   جزائر  ممالک کے وزرائے خارجہ کے تیسرے اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔ اجلاس  کے بعد وانگ ای اور ماماؤ نے صحافیوں سے ملاقات کی اور سوالات کے جوابات دیئے۔ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے چین کے مخصوص اقدامات کے بارے میں  وانگ  ای  نے کہا کہ عالمی موسمیاتی تبدیلی کے پیش نظر انسانی معاشرے کو اس سے نمٹنے کے لیے متحد ہونا ہوگا۔ ہمیں پیرس معاہدے سے انفرادی بڑی طاقتوں کی دستبرداری پر شدید افسوس ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا  کہ صورتحال کس طرح تبدیل ہوتی ہے ، چین کا عالمی موسمیاتی نظم و نسق کی حمایت اور اس میں حصہ لینے کا عزم تبدیل نہیں ہوگا ، اور موسمیاتی تبدیلی پر جنوب -جنوب تعاون کو فعال طور پر نافذ کرنے کے لئے چین کے اقدامات تبدیل نہیں ہوں گے۔وانگ ای نے نشاندہی کی کہ چین نے جنوب- جنوب تعاون کے فریم ورک کے  تحت  آب و ہوا کی تبدیلی سے نمٹنے کی اپنی صلاحیت کو بہتر بنانے میں  جزائر  ممالک  کی مدد کے لئے  بہت سے عملی اقدامات کیے ہیں۔ چین نے  بحرالکاہل   جزائر  ممالک کو بڑی تعداد میں توانائی کی بچت کرنے والے ایئر کنڈیشننگ اور سولر فوٹو وولٹک پاور جنریشن سسٹم فراہم کیے ہیں، اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے  باصلاحیت افراد  کو تربیت دی ہے، جس سے  جزائر ممالک  کو آب و ہوا کی تبدیلی سے نمٹنے  کے لئے مؤثر مدد فراہم کی گئی ہے۔وانگ ای نے کہا کہ چین آب و ہوا کی تبدیلی پر بحرالکاہل جزائر  ممالک کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنے کی تجویز  پیش  کرے گا ، اور پائیدار ترقی کے شعبے میں بحر الکاہل  جزائر  ممالک کے ساتھ تعاون کو بڑھانے کے لئے نئے فنڈز کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ اگلے تین سالوں میں، چین آب و ہوا کی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے بحرالکاہل جزائر  ممالک کے لئے 100  بہترین  چھوٹے  منصوبوں پر عمل درآمد کرے گا۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ا ب و ہوا کی تبدیلی تبدیلی سے نمٹنے کے موسمیاتی تبدیلی ممالک کے وانگ ای کے لئے

پڑھیں:

مولانا فضل الرحمان کا قطر کے سفارتخانے کا دورہ، مسلمہ امہ کے درمیان دفاعی معاہدے کی ضرورت پر زور

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سربراہ جمعیت علمائے اسلام  مولانا فضل الرحمان نے قطر کے سفارتخانے کا دورہ کیا اور قطر کے سفیر علی بن مبارک الخاطر سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان نے قطر پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قطر کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کیا۔

سربراہ جے یوآئی  نے کہاکہ عرب اسلامی سربراہ اجلاس کا فوری انعقاد قابل تحسین ہے اور دوحا اجلاس اسلامی دنیا کے اتحاد اور وحدت کے لیے ایک نئے باب کا نقطہ آغاز ثابت ہوگا۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مسلم دنیا کے لیے اپنے دفاع کے سلسلے میں باہمی اتحاد و اتفاق اب ناگزیر ہوچکا ہے، اس لیے امت مسلمہ کے مابین ایک مشترکہ دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر قطر کے سفیر علی بن مبارک الخاطر نے مولانا فضل الرحمان کی یکجہتی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ اسرائیلی حملے کے موقع پر پاکستانی قوم کی جانب سے اظہارِ یکجہتی قابل تحسین ہے۔

متعلقہ مضامین

  • قطر کا اسرائیل کیخلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت سے رجوع کرنیکا اعلان
  •  پاکستان کے زرعی شعبے‘ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے کوشاں ہیں: آسٹریلین ہائی کمشنر
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کر دی
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کردی
  • سندھ:موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کیلئے جامع منصوبہ تیار
  • پاکستان سمیت 15 ممالک کا عالمی ثابت قدم "امدادی بیڑے" کی سلامتی پر اظہار تشویش
  • مولانا فضل الرحمان کا قطر کے سفارتخانے کا دورہ، مسلمہ امہ کے درمیان دفاعی معاہدے کی ضرورت پر زور
  • امت مسلمہ کو باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے، مولانا فضل الرحمان
  • موسمیاتی تبدیلی کا مسئلہ دنیا بھر کو درپیش ہے، وزیر بلدیات سندھ
  • کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک ملاقات کررہے ہیں