ہمیں پارلیمانی اقدار، قانون کی حکمرانی اور عوامی شمولیت کو مستحکم بناناہے؛ صدرِ مملکت
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
سٹی 42 : صدر مملکت آصف علی زرداری سے ایم این اے ثمینہ خالد گھرکی، پیپلز پارٹی کے بانی کارکن عارف خان اور ذکا اشرف کی گورنر ہاؤس لاہور میں ملاقات ہوئی، جس میں ملکی سیاسی صورتحال، جمہوری عمل کے استحکام، اور عوامی فلاح و بہبود سے متعلق مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔
صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ جمہوریت ہماری قومی شناخت کا بنیادی ستون ہے، ہمیں پارلیمانی اقدار، قانون کی حکمرانی اور عوامی شمولیت کو مستحکم بناناہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام جمہوری قوتوں کو مل کر عوامی مسائل کے حل، اداروں کی مضبوطی اور آئینی نظم و ضبط کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا ۔
غزہ میں امداد کی چھینا جھپٹی میں چار افراد جاں بحق ہوئے، افسوسناک صورتحال پر اپ ڈیٹ
صدر مملکت نے کہا کہ منتخب نمائندے اور سیاسی کارکن عوام سے رابطے میں رہیں اور ان کے مسائل کے حل کے لیے فعال کردار ادا کریں ۔
ثمینہ خالد گھرکی نے صدر آصف علی زرداری کو اپنے حلقے کے مسائل سے آگاہ کیا اور مختلف تجاویز بھی پیش کیں ۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
آصف علی زرداری نے بچوں کی شادی کی ممانعت کے بل پر دستخط کر دیے
قانون کے مطابق نکاح خواں کوئی ایسا نکاح نہیں پڑھائے گا جہاں ایک یا دونوں فریق 18 سال سے کم عمر ہوں، خلاف ورزی کرنے پر نکاح خواں کو ایک سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ ہو سکتا ہے۔ 18 سال سے بڑی عمر کا مرد اگر کم عمر لڑکی سے شادی کرتا ہے تو اسے 3 سال تک قید بامشقت ہو گی۔ اسلام ٹائمز۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے بچوں کی شادی کی ممانعت کے بل پر دستخط کر دیے۔ قانون کے مطابق نکاح خواں کوئی ایسا نکاح نہیں پڑھائے گا جہاں ایک یا دونوں فریق 18 سال سے کم عمر ہوں، خلاف ورزی کرنے پر نکاح خواں کو ایک سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ ہو سکتا ہے۔ 18 سال سے بڑی عمر کا مرد اگر کم عمر لڑکی سے شادی کرتا ہے تو اسے 3 سال تک قید بامشقت ہو گی۔
بچوں کی شادی کی ممانعت کا بل قومی اسمبلی میں شرمیلا فاروقی نے پیش کیا تھا جبکہ سینیٹ میں یہ بل شیری رحمان نے پیش کیا تھا۔ قانون میں کہا گیا ہے کہ عدالت کو علم ہو کہ کم عمر بچوں کی شادی کی جا رہی ہے تو وہ ایسی شادی کو روکنے کے لیے حکم جاری کرے گی، عدالت کو اطلاع دینے والا فریق اپنی شناخت چھپانا چاہے تو عدالت اسے تحفظ دے گی۔