اداکارہ سونیا حسین کو اپنے گرد جنات کی موجودگی کا احساس کیسے ہوا؟
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
پاکستانی اداکارہ و ماڈل سونیا حسین کا کہنا ہے کہ جنات سے متعلق گفتگو کرنے پر وہ پاس آجاتے ہیں اور ان کی فلم کی شوٹنگ کے دوران بھی انہیں ایسی چیزیں محسوس ہوتی تھیں۔
سونیا حسین ان دنوں اپنی فلم ’دیمک‘ کی پروموشن میں مصروف ہیں اور اسی دوران انہوں نے ایک انٹرویو دیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ خوف ایک ایسا احساس ہے جسے انسان خود محسوس کرتا ہے لیکن پیرا نارمل چیزوں کا وجود بھی ہوتا ہے۔
جنات کی موجودگی سے متعلق سوال کے جواب میں سونیا حسین نے کہا کہ وہ جنات پر یقین رکھتی ہیں کیونکہ ان کا ذکر قرآن پاک میں بھی آیا ہے اور اس لیے ان کی حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ اداکارہ نے مزید کہا کہ فلم کی کہانی بھی سچے واقعات پر مبنی ہے۔
اس سوال پر کہ کیا ہارر فلم دیمک کی شوٹنگ کے دوران ان کے ساتھ کوئی ایسا واقعہ پیش آیا کہ جنات نے اپنی موجودگی کا احساس دلایا ہو ان کا کہنا تھا کہ کوئی بڑا واقعہ تو پیش نہیں آیا، لیکن کچھ عجیب و غریب باتیں ضرور ہوئیں جیسے اچانک سے جنریٹر بند ہوجاتا تھا حالانکہ کسی اور سیٹ پر ایسا نہیں ہوتا اور بعض اوقات لائٹ اچانک چلی جاتی تھی، جس کے باعث ہمیں سین کو دوبارہ شوٹ کرنا پڑتا تھا۔
واضح رہے ہارر فلم دیمک عیدالاضحیٰ پر ریلیز ہونے جارہی ہے، جس میں سونیا حسین، فیصل قریشی اور ثمینہ پیرزادہ اہم کرداروں میں نظر آئیں گے۔ ٹریلر میں ثمینہ پیرزادہ، بشریٰ انصاری، جاوید شیخ اور سونیا حسین سمیت دیگر فنکاروں کے کرداروں کی جھلک بھی دکھائی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستانی فلم دیمک سونیا حسین ہارر فلم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستانی فلم سونیا حسین ہارر فلم سونیا حسین
پڑھیں:
سرینگر میں شیعہ فیڈریشن کے صدر عاشق حسین خان کی میرواعظ ڈاکٹر عمر فاروق سے اہم ملاقات
دونوں رہنماؤں نے منشیات کی لت کو نوجوان نسل کے مستقبل کیلئے تباہ کن خطرہ قرار دیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے بامقصد بیداری مہمات اور عملی اقدامات وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وادی کشمیر میں منشیات، بے راہ روی اور دیگر سماجی مسائل کے بڑھتے رجحان پر گہری تشویش کے درمیان شیعہ فیڈریشن کے صدر الحاج عاشق حسین خان نے میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق سے ایک تفصیلی ملاقات کی۔ اس ملاقات میں سماج کو درپیش سنگین چیلنجز اور ان کے تدارک کے لئے مختلف پہلوؤں پر غور کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے دوران منشیات کی لت کو نوجوان نسل کے مستقبل کے لئے تباہ کن خطرہ قرار دیا گیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے بامقصد بیداری مہمات اور عملی اقدامات وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ اسی طرح بے راہ روی اور اخلاقی بگاڑ کو بھی معاشرے کی بنیادوں کے لئے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ دینی، فلاحی و تعلیمی اداروں کو اس چیلنج کے مقابلے میں مؤثر کردار ادا کرنا چاہیئے۔ ملاقات میں اتحاد، تعلیم اور فلاح و بہبود کے منصوبوں پر بھی تبادلۂ خیال ہوا۔ اس موقع پر اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ غربت اور بے روزگاری نوجوانوں کو غلط سمت کی طرف دھکیل رہی ہے، جس کے انسداد کے لئے پالیسی سطح پر اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔ شیعہ فیڈریشن کے صدر اور میرواعظ کشمیر نے بالخصوص باہمی رواداری اور اتحاد اسلامی کے فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مختلف مذاہب، مسالک اور مکاتب فکر میں بھائی چارہ ہی ایک بہتر اور پُرامن سماج کے قیام کی ضمانت ہے۔