خانیوال ریلوے اسٹیشن: مسافر پل گرنے کا واقعہ، وزیر ریلوے کا نوٹس، 3 افسران معطل
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
---فائل فوٹو
وفاقی وزیرِ ریلوے حنیف عباسی نے خانیوال اسٹیشن پر مسافر پُل کا حصہ گرنے کا نوٹس لیتے ہوئے 3 افسران کو معطل کر دیا۔
وزیرِ ریلوے حنیف عباسی کی جانب سے معاملے پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔
ریلوے کے ترجمان کے مطابق گریڈ 18 کے ڈویژنل انجینئر عابد رزاق، گریڈ 17 کے اسسٹنٹ انجینئر اور گریڈ 16 کے انسپکٹر کو معطل کر دیا گیا ہے۔
خانیوال ریلوے جنکشن اسٹیشن پر مسافر پُل کا ایک حصہ گرنے کے نتیجے میں ریلوے ایس ٹی جاں بحق جبکہ مسافر خاتون زخمی ہو گئی۔
ریلوے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حادثے کی تحقیقات کےلیے سی ای او ریلوے، آئی جی ریلوے اور ڈی ایس لاہور پر مشتمل انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
ریلوے کے ترجمان کے مطابق چیف ایگزیکٹو افسر عامر علی بلوچ خانیوال روانہ ہوگئے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
اب اسلام آباد سے صرف 20 منٹ میں راولپنڈی پہنچنا ممکن، لیکن کیسے؟
— فائل فوٹووفاقی حکومت نے اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان جدید ہائی سپیڈ ٹرین چلانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد سفر کے وقت کو کم کر کے اسے جدید بنانا ہے۔
یہ فیصلہ وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر ریلوے حنیف عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔
اس اجلاس میں وزیر مملکت برائے داخلہ امور طلال چوہدری، وفاقی سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری ریلوے، چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)، کمشنر راولپنڈی، اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر جنرل اور فرنٹیئر کور کے نمائندوں نے شرکت کی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس منصوبے کو وزیر اعظم شہباز شریف کے عوامی ریلیف اور ٹرانسپورٹ کے جدید حل فراہم کرنے کا عزم قرار دیتے ہوئے کہا کہ منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد ہزاروں شہری اعلیٰ معیار کی سفری سہولتوں سے مستفید ہوں گے۔
اس حوالے سے وزیر ریلوے حنیف عباسی کا خیال ہے کہ یہ منصوبہ عوامی فلاح و بہبود کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو گا جس سے لوگ دونوں شہروں کے درمیان تیزی اور آسانی سے سفر کر سکیں گے۔
وزیر مملکت طلال چوہدری نے منصوبے کو کم لاگت اور تیز رفتار آپشن قرار دیا جو اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والی سڑکوں پر ٹریفک کے دباؤ کو نمایاں طور پر کم کرے گا۔
یہ اقدام اسلام آباد اور راولپنڈی کو تیز رفتار سفری راستے سے جوڑ دے گا، جس سے دونوں شہروں کے درمیان سفر کا وقت 20 منٹ تک کم ہو جائے گا اور ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔
مزید برآں، یہ منصوبہ ٹریفک کی بھیڑ کو کم کر کے رہائشیوں کو تیز رفتار اور سستا سفر فراہم کرے گا۔
ہائی اسپیڈ ٹرین اسلام آباد کے مارگلہ اسٹیشن سے راولپنڈی کے صدر اسٹیشن تک چلائی جائے گی۔
تاہم ابھی اس منصوبے کے لیے معاہدے کو حتمی شکل دینا باقی ہے جس پر اگلے ہفتے دستخط ہو جائیں گے۔
منصوبے کے تحت پاکستان ریلوے ٹرین کے ٹریک کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی ذمہ دار ہوگی جب کہ سروس کا انتظام سی ڈی اے کرے گی۔
حکومت نے جدید، آرام دہ اور مؤثر آپریشنز کو یقینی بنانے کے لیے جدید ترین ٹرینیں درآمد کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔