تھانہ رمنا حملہ کیس، پی ٹی آئی ایم این اے عبدالطیف اور سابق ایم پی اے وزیر زادہ کیلاشی سمیت 11 ملزمان کو 27 سال قید کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30 مئی 2025)انسداددہشت گردی عدالت اسلام آباد نے 9 مئی تھانہ رمنا پر حملہ کیس میں پی ٹی آئی ایم این اے عبدالطیف اور سابق ایم پی اے وزیر زادہ کیلاشی سمیت 11 ملزمان کو 27سال قید کی سزا سنا دی گئی،انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کیس کا فیصلہ سنا دیا، فیصلہ سنانے کے بعد پولیس نے عدالت میں موجود 4 ملزمان جن میں محمد اکرم، میرا خان، شاہ زیب اور سہیل خان کو تحویل میں لے لیا جبکہ عدالت نے غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے ملزمان کو پولیس پر قاتلانہ حملے کے جرم میں 5 سال قید اور 50،50 ہزار روپے جرمانے، موٹر سائیکل جلانے پر 4 سال قید اور 40،40 ہزار روپے جرمانے۔ تھانہ جلانے کے جرم میں 4 سال قید اور 40،40 ہزار روپے جرمانے جبکہ پولیس کے کام میں مداخلت پر 3 ماہ قید کی سزا سنائی۔(جاری ہے)
عدالت نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ملزمان کو ایک ماہ قید جبکہ مجمع بنا کر جرم کرنے پر 2 سال کی سزا سنائی گئی اسی طرح دہشت گردی کی دفعات میں ملزمان کو 10،10 سال قید اور 2،2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔
جج طاہر عباس سپرا نے عدالت میں فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان سے کہا کہ آپ پر اسلام آباد کے تھانہ رمنا پر حملے کا الزام ہے۔ آپ کے خلاف 20 گواہان نے شہادتیں ریکارڈ کرائیں جن میں مجسٹریٹس بھی شامل تھے۔عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ ملزمان نے تھانہ رمنا پر حملہ کیا اور فائرنگ کی اور پتھراو کیا اور پولیس والوں کو مارنے کی کوشش کی۔ ملزمان نے اپنے مقاصد کیلئے موٹر سائیکلوں کو آگ لگائی۔ ملزمان کے خلاف 24 گواہان نے اپنی شہادتیں قلمبند کروائیں۔جج طاہر عباس سپرا نے حکم دیا کہ پولیس کے کام میں مداخلت پر تین ماہ قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔ دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ایک ماہ کی سزا سنائی جاتی ہے۔ مجمع بنا کر جرم کرنے پر دو سال کی سزا سنائی جاتی ہے۔جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ کسی بھی احتجاج کا پرامن طریقہ ہوتا ہے۔ قانون ہاتھ میں نہیں لیا جاتا اگر آپ اپنے ہی تھانوں پر حملہ کریں گے تو ملک رہنے کے قابل نہیں رہے گا۔دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے 9 مئی جلاﺅ گھیراو کیس میں پی ٹی آئی کے 6 شرپسندوں پر فرد جرم عائد کردی۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کیس پر سماعت کی۔ ملزمان کی جانب سے صحت جرم سے انکار کردیا گیا۔اس کیس میں 42 ملزمان پر پہلے ہی فرد جرم عائد ہو چکی ہے۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت 3 جولائی تک ملتوی کردی، پی ٹی آئی کارکنان کیخلاف تھانہ شمس کالونی میں مقدمہ درج ہے۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انسداد دہشت گردی عدالت جج طاہر عباس سپرا نے کی سزا سنائی روپے جرمانے سال قید اور اسلام آباد تھانہ رمنا قید کی سزا ملزمان کو پی ٹی آئی عدالت نے
پڑھیں:
دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ دنیا کو محفوظ بنانے کے لیے ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ دنیا کو محفوظ بنانے کے لیے ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ پاکستان کی جاری کارروائیاں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ محض قومی فریضہ نہیں بلکہ ایک بین الاقوامی ذمہ داری بھی ہے جس کا ہدف عالمی امن و استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔
انہوں نے اس موقع پر زور دیا کہ جو اقدامات پاکستان نے خطے میں عدم استحکام کے خاتمے اور تحفظِ عامہ کے لیے اٹھائے، وہ نہ صرف ملک کے مفاد میں تھے بلکہ دنیا کو درپیش بڑے خطرات کو بھی کم کرنے میں مددگار ثابت ہوئے ہیں۔
مقررین کو مخاطب کر کے عطا تارڑ نے کہا کہ تازہ واقعات نے بین الاقوامی سطح پر غلط فہمی پھیلانے والوں کو بےنقاب کر دیا ہے اور پاکستان نے حقائق کی بنیاد پر اپنی پالیسی کو مؤثر انداز میں پیش کیا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ حالیہ کشیدگی کے دوران بھارت کے پراپیگنڈے کو عالمی اداروں اور مبصرین کے سامنے بےنقاب کیا گیا، جس کے باعث بھارتی موقف کمزور پڑ گیا اور جارحیت کی اصل تصویر عوام کے سامنے آئی۔ پہلگام واقعے جیسے تنازعات کی حقیقت عوامی سطح پر واضح کی گئی اور پاکستان نے شفاف انداز میں حل کے لیے کھلے دل سے تعاون کی پیشکش بھی کی۔
وفاقی وزیر نے 4 روزہ جھڑپوں کے تناظر میں کہا کہ پاکستان نے دفاعی محاذ پر مؤثر کارکردگی دکھائی اور قومی دفاعی قوت کی صلاحیتوں کو منوانے میں کامیاب رہا۔ انہوں نے اس کامیابی کو نہ صرف فوجی پہلو سے بلکہ حکمتِ عملی اور سیاسی سطح پر بھی ایک نمایاں کامیابی قرار دیا، جس کا مقصد خطے میں پائیدار امن کی راہ ہموار کرنا تھا۔
عطا اللہ تارڑ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان ہمیشہ امن کو اولین ترجیح دے گا مگر اپنی سرحدوں اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے سے گریز نہیں کرے گا۔
وزیر اطلاعات نے اس بات پر بھی زور دیا کہ خطے میں امن کے قیام کے لیے بین الاقوامی شراکت داری اور قانونِ بین الاقوامی کے اصولوں کی پاسداری ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اقوامِ عالم کے ساتھ قریبی تعلقات قائم رکھنے کی کوشش کی ہے اور بین الاقوامی اداروں کو موثر کردار ادا کرنے کی دعوت دی ہے تاکہ تنازعات کا پائیدار حل ممکن ہو سکے۔