Daily Ausaf:
2025-09-18@00:28:07 GMT

9 مئی کیس، پی ٹی آئی ایم این اے سمیت 11 ملزمان کو سزائیں

اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT

انسداددہشتگردی عدالت نے 9 مئی کیس میں پی ٹی آئی ایم این اے عبداللطیف اور سابق ایم پی اے وزیر زادہ کیلاشی سمیت 11ملزمان کو سزا سنادی۔

اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کیخلاف 9 مئی کو تھانہ رمنا پر حملےکے کیس کا فیصلہ سنایا۔عدالت نے پی ٹی آئی ایم این اے عبداللطیف، سابق ایم پی اے وزیر زادہ کیلاشی سمیت 11 ملزمان کو مجموعی طور پر 15 سال 4 ماہ قید اور جرمانے کی سزا سنائی۔

عدالتی فیصلے کے بعد پولیس نے عدالت میں موجود 4 ملزمان محمداکرم، میراخان، شاہ زیب اور سہیل خان کو تحویل میں لےلیا جب کہ عدالت نے غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزمان نے تھانہ رمنا پر حملہ کیا، فائرنگ اور پتھراؤ کیا، پولیس والوں کو مارنے کی کوشش کی جب کہ ملزمان نے اپنے مقاصد کے لیے موٹر سائیکلوں کو آگ لگائی، ملزمان کے خلاف 24 گواہان نے اپنی شہادتیں قلمبند کرائیں اور ملزمان کی مجسٹریٹ صاحبان کے سامنے شناخت پریڈ کی گئی۔

جج طاہر عباس نے کہا کہ پولیس پر قاتلانہ حملے پر ملزمان کو 5سال قید، 50 ہزار جرمانہ اور موٹرسائیکل جلانے پر 4سال قید 40 ہزار روپےجرمانہ، پولیس کے کام میں مداخلت پر 3 ماہ قید، دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ایک ماہ جب کہ مجمع بنا کر جرم کرنے پر 2 سال قیدکی سزا سنائی جاتی ہے۔

جج نے فیصلے میں کہا کہ دہشتگردی کی دفعات پر 10سال قید اور 2 لاکھ روپےجرمانہ کی سزا سنائی جاتی ہے۔جج طاہر عباس نے مزید کہا کہ اسلام آبادکے تھانوں پرحملہ ہوتا ہےتو ملک میں کوئی جگہ رہنےکے قابل نہیں رہےگی۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی ملزمان کو عدالت نے کہا کہ

پڑھیں:

جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روکنے کا حکم

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر2025ء ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روکنے کا حکم دے دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی جہاں چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان نے کیس سماعت کی، اس موقع پر وکلاء کی کثیر تعداد کمرہ عدالت پہنچی، ڈسٹرکٹ بار اور ہائیکورٹ بار کی کابینہ بھی کمرہ عدالت میں موجود رہی، شیر افضل مروت بھی کمرہ عدالت پہنچے، تاہم جسٹس طارق محمود جہانگیری کے خلاف درخواست گزار میاں داؤد آج پیش بھی نہیں ہوئے اور التواء کی استدعا کی گئی لیکن پھر بھی جج کو کام سے روک دیا گیا۔

دوران سماعت وکیل راجہ علیم عباسی نے دلائل دیئے کہ ’ہماری صرف گزارش ہے کہ یہ خطرناک ٹرینڈ ہے اگر یہ ٹرینڈ بنے گا تو خطرناک ٹرینڈ ہے، سپریم کورٹ کے دو فیصلے موجود ہیں، اس درخواست پر اعتراض برقرار رہنے چاہئیں‘، عدالت نے استفسار کیا کہ ’کیا آپ اس کیس میں فریق ہیں؟‘، وکیل اسلام آباد بار ایسوسی ایشن نے کہا کہ ’ہم قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، بار ایسوسی ایشنز سٹیک ہولڈرز ہیں‘۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دیئے کہ ’حق سماعت کسی کا بھی رائٹ ہے ہم نے آفس اعتراضات کو دیکھنا ہے، عدالت کے سامنے ایک اہم سوال ہے جس کو دیکھنا ہے، اگر معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل میں زیر التوا ہو تو کیا ہائی کورٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے؟‘، بعد ازاں سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک عدالت نے کیس ملتوی کردیا، سپریم جوڈیشل کونسل کا فیصلہ آنے تک کیس اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر التوا رہے گا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے سینئر قانون دان بیرسٹر ظفر اللہ خان اور اشتر علی اوصاف عدالتی معاون مقرر کردیا۔

متعلقہ مضامین

  • 26نومبر احتجاج کیس میں 11 گرفتار ملزمان پر فرد جرم عائد
  • 26 نومبر احتجاج کیس، 11 ملزمان پر فرد جرم عائد
  • اسلام آباد: 26 نومبر احتجاج کیس میں 11 گرفتار ملزمان پر فردِ جرم عائد
  • چیئرمین پی ٹی اے کی  اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ  میں اپیل دائر
  • اے پی پی میگا کرپشن کیس، 13 ملزمان کی ضمانت خارج، 7 ملزمان احاطہ عدالت سے گرفتار
  • وقف ترمیمی ایکٹ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے، سید سعادت اللہ حسینی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک جسٹس طارق جہانگیری کو عدالتی کام سے روک دیا
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روکنے کا حکم
  • آن لائن منشیات فروش گروہ کے 2خواتین سمیت 8ملزمان گرفتار
  • پیٹرول پمپ پر بجلی چوری؛ سیپکو اہلکاروں سمیت 7 ملزمان کیخلاف مقدمہ درج