اے ٹی سی نے کالعدم تحریک طالبان کے دہشتگرد کو 31 سال قید کی سزا سنا دی
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
انسداد دہشت گردی کی عدالت (اےٹی سی ) نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد عزیز اللہ خاں خٹک کو جرم ثابت ہونے پر مجموعی طور پر 31 سال قید کی سزا سنا دی۔
پراسیکیوشن کے مطابق عزیز اللہ خاں خٹک کو رواں سال فروری میں ساہیوال کے نیو بائی پاس کے علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا، جس کے قبضے سے 2040 گرام بارودی مواد، ڈیٹونیٹر اور الیکٹرک سرکٹ برآمد کیے گئے تھے۔
عدالت نے مجرم کو ایکسپلوزو ایکٹ کے تحت 17 سال اور انسداد دہشت گردی ایکٹ (7 اے ٹی اے) کے تحت 14 سال قید کی سزا سنائی۔ دونوں سزائیں مجموعی طور پر 31 سال بنتی ہیں۔
سکیورٹی اداروں کے مطابق مجرم عزیز اللہ خٹک تخریبی کارروائیوں کی منصوبہ بندی میں مصروف تھا، تاہم بروقت کارروائی کے نتیجے میں بڑی تباہی سے بچا لیا گیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
نور مقدم قتل کیس: مجرم ظاہر جعفر نے نظرثانی درخواست دائر کردی
فوٹوفائلنور مقدم قتل کیس کے مجرم ظاہر جعفر نے سپریم کورٹ میں سزائے موت کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کردی۔
مجرم ظاہر جعفر کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے ظاہر جعفر کی ذہنی حالت کا تعین نہیں کرایا، سزائے موت دینے کے لیے ویڈیو ریکارڈنگ پر انحصار کیا گیا۔
درخواست کے مطابق ویڈیوز ٹرائل کے دوران درست ثابت بھی نہیں کی گئیں حتیٰ کہ ملزم کو ویڈیو ریکارڈنگ فراہم بھی نہیں کی گئی۔
اسلام آباد کی نور مقدم کو ہم سے بچھڑے 4 برس بیت گئے۔ تاہم نور مقدم قتل کیس کے مجرم کو اب بھی سزا نہیں دی گئی۔
دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ٹرائل کے دوران کبھی وہ ویڈیوز چلا کر بھی نہیں دیکھی گئیں، فیصلہ جلد بازی میں کیا گیا، فیصلے پر نظرثانی کی ٹھوس وجوہات ہیں۔
سزا یافتہ مجرم کی درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست دی لیکن عدالت نے متفرق درخواست پر فیصلہ نہیں دیا۔