پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل آج ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
ویب ڈیسک: حکومت کی جانب سےعیدالاضحیٰ سے قبل عوام کو کیا سرپرائز ملتا ہے، نظریں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر مرکوز ہیں، قیمتوں میں رد و بدل آج رات ہوگا۔
تفصیلات کےمطابق پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتیں آئندہ 15 روز کے لئے برقرار رہیں گی، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی ردوبدل کا امکان ہے، یکم جون 2025 سے نئی قیمتوں کا اطلاق ہوگا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی جب کہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل میں اضافہ متوقع ہے، جبکہ قیمتیں برقرار رکھنے کا بھی قوی امکان ہے۔
سوراب میں دہشت گردوں کا بینک اوررہائش گاہوں پر حملے؛ اے ڈی سی ریونیو شہید
قبل ازیں 15 مئی کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کیا گیا تھا، مٹی کا تیل 5 روپے 4 پیسے سستا ہوا،لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے 68 پیسے کمی کی گئی۔
حکومت نے پیٹرول کی قیمت برقرار رکھی جبکہ ڈیزل سستا کیا گیا ہے۔
ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹر کی کمی ہوئی، ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 254 روپے 64 پیسے مقرر اور پیٹرول کی قیمت 252 روپے 63 پیسے برقرار رکھی گئی۔
دوسرا ٹی 20 ؛ پاکستان کا جیت کے لیے 202 رنز کا ہدف
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کی قیمتوں ڈیزل کی کی قیمت
پڑھیں:
اوگرا نے ایل پی جی کی قیمت میں کمی کر دی
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے مائع پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا ہے۔ یکم نومبر سے ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے 89 پیسے کمی ہوگی، جبکہ 11.8 کلو کے گھریلو سلنڈر کی قیمت 69 روپے 44 پیسے کم ہو جائے گی۔
اس کے بعد 11.8 کلوگرام کے گھریلو سلنڈر کی نئی قیمت 2,378 روپے 89 پیسے ہوگی اور ایل پی جی کی فی کلو قیمت 201 روپے 60 پیسے مقرر کی گئی ہے۔
اوگرا نے اس سے پہلے بھی گزشتہ چند ماہ میں ایل پی جی کی قیمتوں میں مسلسل کمی کی تھی:
جون میں فی کلو 4.63 روپے اور 11.8 کلو سلنڈر 54.60 روپے سستا ہوا۔
جولائی میں فی کلو 7.43 روپے اور سلنڈر 87.71 روپے کم ہوا۔
اگست میں فی کلو 17.73 روپے اور سلنڈر 209.24 روپے کمی ہوئی۔
ستمبر میں فی کلو 1.18 روپے اور سلنڈر 13.89 روپے سستا ہوا۔
اکتوبر میں فی کلو 6.71 روپے اور سلنڈر 79.14 روپے کمی کی گئی۔
یہ سلسلہ صارفین کے لیے ایل پی جی کو مہنگا ہونے سے بچانے اور توانائی کی قیمتوں میں استحکام لانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔