غیر ملکی میڈیا کے مطابق لادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روس کا کہنا ہے کہ اس نے مزاکرات کے دوسرے راؤنڈ کےلیے روسی ٹیم بھیج دی ہے، لیکن روس کی جانب سے ابھی تک وہ میمو رنڈم پیش نہیں کرسکی جس میں جنگ بندی کے شرائط موجود ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ استنبول میں ہونے والے جنگ بندی مزاکرات سے کوئی نتیجہ نکلتا نظر نہیں آرہا۔ روس نے جنگ بندی مذاکرات سبوتاژ کرنے کیلئے تمام حربے اختیار کیے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق لادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روس کا کہنا ہے کہ اس نے مزاکرات کے دوسرے راؤنڈ کےلیے روسی ٹیم بھیج دی ہے، لیکن روس کی جانب سے ابھی تک وہ میمو رنڈم پیش نہیں کرسکی جس میں جنگ بندی کے شرائط موجود ہوں۔ یوکرین کے صدر نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے لیے باضابطہ ایجنڈا ہونا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بد قسمتی سے روس کی جانب سے ہر وہ حربہ استعمال کیا گیا جس کی بدولت مذاکرات بےنتیجہ رہے۔ ولادیمیر زیلنسکی نے خدشے کا اظہار کیا کہ روس وہی شرائط دہرائے گا جسے یوکرین پہلے بھی مسترد کرچکا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

غزہ جنگ بندی: حماس نے امریکا کی تجویز پر اپنا جواب جمع کرا دیا

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے امریکی جنگ بندی معاہدے پر اپنا جواب جمع کرا دیا، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ غزہ میں مکمل جنگ بندی کی جائے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس نے کہا ہے کہ ان کی جانب سے امریکی صدر ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے لیے ایلچی اسٹیو وٹکوف کی جانب سے پیش کردہ جنگ بندی کی تجویز پر ثالثوں کو جواب دے دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں اسرائیل حماس جنگ بندی: سیکڑوں غیر ملکیوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری

حماس کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کو جو جواب دیا گیا ہے، اس میں یہ مطالبہ شامل ہے کہ غزہ میں مکمل جنگ بندی کی جائے۔

حماس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ اس معاہدے کے تحت 10 زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کریں گے، جبکہ 10 لاشیں بھی اسرائیل کے حوالے کی جائیں گی۔

حماس کے مطابق اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے میں صیہونی ریاست کی جانب سے بھی متعدد فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائےگا۔

حماس کے مطابق یہ تجویز مستقل جنگ بندی، غزہ کی پٹی سے مکمل انخلا اور ہمارے عوام وخاندانوں کے لیے امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کا مقصد رکھتی ہے، امریکی صدر کو طویل مشاورت کے بعد جواب دیا گیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے اس معاملے پر ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

رواں ہفتے کے آغاز میں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکا کی جانب سے پیش کی گئی جنگ بندی کی تجویز کو قبول کرلیا ہے۔

یہاں یہ بھی واضح رہے کہ اسرائیل حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کررہا ہے، جبکہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم کی جانب سے اس مطالبے کو مسترد کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں غزہ: اسرائیل حماس جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد شروع

7 اکتوبر 2023 کو حماس نے ایک آپریشن کے ذریعے قریباً 1200 اسرائیلیوں کو ہلاک کرنے کے ساتھ ساتھ 258 کو یرغمال بنا لیا تھا، جس کے بعد اسرائیلی فوج کی جانب سے کی گئی بمباری میں اب تک 54 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیل حماس جنگ بندی اسرائیلی فوج امریکا امریکی صدر جنگ بندی ڈونلڈ ٹرمپ وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • ن لیگ سرکاری مشینری کے بغیر الیکشن نہیں جیت سکتی: حسن مرتضیٰ
  • حماس نے امریکی جنگ بندی کی تجویز پر اپنا جواب جمع کرادیا
  • غزہ جنگ بندی: حماس نے امریکا کی تجویز پر اپنا جواب جمع کرا دیا
  • عمران خان حکومت سے نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کریں گے، بیرسٹرسیف
  • کوئٹہ میں گرینڈ جرگہ، وزیراعظم کی بلوچ عمائدین کو حکومت سے مذاکرات کی دعوت
  • نیت نہیں، نتیجہ دیکھو
  • وفاقی حکومت کا وفد اب تک 4 بار افغانستان گیا لیکن کوئی مثبت نتائج سامنے نہیں آئے. بیرسٹر سیف
  • پاکستان اپنے حصے کے پانی پر کوئی سمجھوتا نہیں کرےگا، وزیراعظم کا بھارت کو پیغام
  • ہمارے کسی سے مذاکرات نہیں چل رہے، شیخ وقاص احمد