پاکستانی کاروباری کمپنیوں کی چین میں نمائش کے ذریعے بڑے کاروباری مواقع کی تلاش
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
پاکستانی کاروباری کمپنیوں کی چین میں نمائش کے ذریعے بڑے کاروباری مواقع کی تلاش WhatsAppFacebookTwitter 0 31 May, 2025 سب نیوز
چھونگ چھنگ(شِنہوا)چین کے جنوب مغربی چھونگ چھنگ میں 7ویں مغربی چین بین الاقوامی میلہ برائے سرمایہ کاری و تجارت(ڈبلیو سی آئی ایف آئی ٹی) میں پاکستانی دستکاری کمپنی کے شراکت دار کشور کمار کا کہنا ہے کہ ڈبلیو سی آئی ایف آئی ٹی چین کی مغربی منڈی تک رسائی کے لئے سنہری چابی ہے جو ہمیں لامحدود امکانات فراہم کررہی ہے۔22 سے 25 مئی تک جاری رہنے والے اس 7ویں میلےمیں دنیا کے 39 ممالک اور خطوں سے ایک ہزار 300 سے زائد کاروباری اداروں اور کمپنیوں نے شرکت کی۔
اس ایونٹ نے پاکستانی کاروباری اداروں کو چین کی مغربی منڈیوں میں داخلے کے لئے بے مثال اور وسیع کاروباری مواقع فراہم کئے ہیں۔بین الاقوامی و علاقائی تعاون کے نمائشی حصے میں پاکستانی کمپنیوں نے مختلف خصوصیات کی حامل متنوع مصنوعات پیش کیں جن میں ٹیکسٹائل، دستکاریاں اور قیمتی پتھر شامل تھے۔ پاکستان کی ہاتھ سے تیار کردہ روایتی دستکاریوں نے متعدد لوگوں کو
رکنے اور داد دینے پر مجبور کیا۔
چھونگ چھنگ کی خریدار مس ژاؤ نے نمائشی اشیاء کو بغور سراہتے ہوئے کہا کہ یہ کڑھائی کے کام نہایت نفیس اور غیر ملکی حسن سے بھرپور ہیں۔ ہمیں یہ بے حد پسند آئے۔
چھونگ چھنگ سمیت چین کے مغربی حصے سے بہت سے تاجروں اور فرنچائزرز نے پاکستانی کاروباری کمپنیوں کے ساتھ تعاون میں گہری دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے ان اشیاء کو مغربی چینی منڈی میں متعارف کرانے کی امید ظاہر کی۔ڈبلیو سی آئی ایف آئی ٹی کے دوران منعقدہ “گلوبل پروکیورمنٹ میچنگ کانفرنس” نے پاکستانی اور مغربی چینی کمپنیوں کے مابین براہ راست رابطے کا پل قائم کیا۔
اس تقریب میں پاکستان سے آنے والے خریداروں اور چین کے مغربی حصےسے تعلق رکھنے والے سپلائرز کے درمیان نئی توانائی سے چلنے والی گاڑیوں، صارفین کی اشیاء، جدید نقل و حمل، مالیات، خوراک اور زرعی مصنوعات جیسے شعبوں میں تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔چھنگ دو میں واقع کنسلٹنگ فرم کے ڈائریکٹر سمیع نے بتایا کہ وہ کئی برسوں سے غیر ملکی تجارت سے وابستہ ہیں۔
ان کا بنیادی کام پاکستان میں گوانگ ژو کی سٹین لیس سٹیل مصنوعات کی فروخت اور پاکستان سے مصنوعات چین لانا ہے۔ انہیں ڈبلیو سی آئی ایف آئی ٹی میں نئے کاروباری مواقع تلاش کرنے کی امید ہے تاکہ غیر ملکی تجارت کو وسعت دی جا سکے۔
دریں اثنا نئی بین الاقوامی زمینی- بحری تجارتی راہداری کی تعمیر نے پاکستان کی کاروباری کمپنیوں اور چین کے مغربی علاقوں کے درمیان تجارتی تبادلے کے لئے نقل و حمل کے زیادہ سہولت بخش ذرائع فراہم کئے ہیں۔ پاکستانی اشیاء سمندر کے ذریعے چین کی بندرگاہوں تک پہنچنے کے بعد ریل اور سڑکوں کے ذریعے تیزی سے چین کے مختلف مغربی علاقوں تک پہنچائی جاسکتی ہیں۔ایک پاکستانی نمائش کنندہ کا کہنا تھا کہ نقل و حمل کا وقت کم ہوا ہے اور لاگت میں بھی کمی آئی ہے۔ ہماری مصنوعات کی مسابقت اچانک بڑھ گئی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرڈاکٹرعبدالقدیرخان کو ہیرونہیں کہا جاسکتا؛ پاکستان کے ایٹمی قوت بننے کا ہیرو صرف نواز شریف کو قرار دیا جا سکتا ہے ، رانا ثناء اللہ آئندہ مالی سال ترقیاتی بجٹ کیلئے ایک ہزار ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان پاکستان اور امریکہ کے درمیان باہمی ٹیرف پر باضابطہ مذاکرات کا آغاز ہو گیا یکم جون سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی ردوبدل کا امکان ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 0.81فیصد کمی ریکارڈ،گزشتہ ہفتے 14اشیا مہنگی ہوئیں، ادارہ شماریات ڈیجیٹل کرنسی ریگولیٹ اور ضوابط طے کرنے کیلئے پاکستان کرپٹو کونسل کا اجلاس طلب تنخواہ دار طبقے کے لیے بجٹ میں ریلیف کی تیاری، انکم ٹیکس میں کمی کی تجویز
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستانی کاروباری کاروباری کمپنیوں کاروباری مواقع کے ذریعے
پڑھیں:
بارسلونا نے اسرائیل سے اپنے تعلقات منقطع کر لئے
اپنے ایک بیان میں سٹی کونسل کا کہنا تھا کہ شہر کی بین الاقوامی نمائش اسرائیلی جہازوں یا اسلحے کی تجارت سے منسلک کمپنیوں اور غزہ کے تنازعے سے فائدہ اٹھانے والی کمپنیوں کی میزبانی سے گریز کریں۔ اسلام ٹائمز۔ آج بارسلونا کی سٹی کونسل نے تل ابیب کے ساتھ دوستی معاہدہ معطل اور اسرائیل کے ساتھ ادارہ جاتی تعلقات منقطع کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ بارسلونا کے مئیر نے حالیہ اسرائیلی حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جنگ کے دوران غزہ کے لوگوں کے مصائب کسی بھی رشتے کو ناممکن بنا دیتے ہیں۔ ٹائمز آف اسرائیل نے بتایا کہ بارسلونا نے یہ قدم صیہونی رژیم کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی پامالی کے خلاف اور فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت میں اٹھایا۔ اس منصوبے کے مطابق، جب تک فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق نہیں مل جاتے اور اسرائیل، عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں سے باز نہیں آ جاتا اس وقت تک سٹی کونسل نے صیہونی رژیم کے ساتھ تمام سرکاری روابط منقطع کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس کے علاوہ بارسلونا نے شہر کی بین الاقوامی نمائش اور اسپین کی سب سے اہم بندرگاہ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جہازوں یا اسلحے کی تجارت سے منسلک کمپنیوں اور غزہ کے تنازعے سے فائدہ اٹھانے والی کمپنیوں کی میزبانی سے گریز کریں۔ واضح رہے کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ صیہونی رژیم کے عالمی ناقدین کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اسرائیلی فوج اب تک 54000 سے زائد فلسطینیوں کو شہید اور 1 لاکھ سے زیادہ افراد کو زخمی کر چکی ہے۔